اسلام آباد: (لیہ ٹی وی) وزیر اعظم شہباز شریف نے ملک کے سمندری شعبے کی مکمل بحالی کے لیے ایک جامع منصوبے کی منظوری دے دی ہے، جس کا مقصد موجودہ 2610 ارب روپے کی آمدنی کو بڑھا کر 8000 سے 9000 ارب روپے تک لے جانا ہے۔
اس منصوبے کے تحت بندرگاہوں کے انتظام، آمدنی میں اضافے، ڈیجیٹائزیشن، جہاز سازی، جہاز توڑنے کی صنعت، ماہی گیری اور آبی زراعت سمیت دیگر اہم شعبوں پر خصوصی توجہ دی جائے گی۔ اس سلسلے میں ایک اعلیٰ سطحی عملدرآمد کمیٹی پہلے ہی تشکیل دی جا چکی ہے، جس کی سربراہی وزیر دفاع کریں گے اور قانون نافذ کرنے والے اداروں اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کے اعلیٰ افسران اس میں شامل ہوں گے۔
وزیراعظم کی جانب سے گزشتہ ماہ منظور کیے گئے منصوبے کے تحت پاکستان میری ٹائم اینڈ سی پورٹ اتھارٹی کے قیام کے لیے 30 مارچ 2025 کی آخری تاریخ مقرر کی گئی ہے۔ مزید برآں، کراچی پورٹ، پورٹ قاسم اور گوادر پورٹ کے سی ای اوز کی تقرری، سی پیک کے تحت گوادر پورٹ کی توسیع، ٹرانس شپمنٹ آپریشنز میں بہتری، اور پاکستان میں جہاز سازی کی صنعت کو فروغ دینے کے لیے اہم اقدامات کیے جائیں گے۔
ذرائع کے مطابق، پاکستان کے وسیع سمندری وسائل کے باوجود اس شعبے کی کارکردگی مایوس کن رہی ہے، جس کی بنیادی وجہ مربوط پالیسی سازی اور طویل المدتی منصوبہ بندی کا فقدان ہے۔ تاہم، یہ نیا منصوبہ اربوں ڈالر کی تجارتی آمدنی کے دروازے کھول سکتا ہے، جس سے ملکی معیشت میں نمایاں بہتری متوقع ہے۔