تحریر۔ محمدیوسف لغاری
میلے ٹھیلے نہ صرف ہماری ثقافت کی نمائندگی کرتے ہیں بلکہ اس بھاگتی دوڑتی زندگی میں تفریح کا سبب بنتے ہیں ۔ آج کا انسان مشینی انسان بن چکا ہے جو ڈھول کی تھاپ سنتے ہی کسی بھی بیگانی محفل کاحصہ بن جاتے تھے آج وہ جدت سے مزین موسیقی سننے کا ٹائم نکالنے تک قاصرہے ایسے میں پرانی ریت روایات سے جڑے میلے ٹھیلے اسے زمانہ قدیم میں لے جاتے ہیں اسے مفت تفریح کے مواقع ملتے ہیں بلکہ وہ اپنی ثقافت سے بھی آگاہ ہوتا ہے ۔مشہورِ زمانہ چھڑیوں کا میلہ جس میں بازی گر چھڑیوں کے کمالات دیکھاتے تھے،بیساکھی کا میلہ، دریائے راوی کے پار مغل بادشاہ جہانگیر کے مقبرے پرلگنے والاپار کا میلہ،صوفی شاعر شاہ حسین سے منسوب میلہ چراغاںاور دیگر کئی میلے ٹھیلے ہوا کرتے تھے جو اب قصہ پارینہ ہوچکے ہیں ۔دیگر اضلاع میں لگنے والے متعدد میلے ٹھیلے اپنے اپنے باسیوںکے لیے تفریح کا باعث بن رہے تھے مگر تھل کے باسی اس سے محروم تھے حکومت پنجاب نے2016ءمیں اس وقت کے ڈپٹی کمشنر سیدواجد علی شاہ کی قیادت میںلیہ کی تحصیل چوبارہ میں لیہ تھل میلہ و جیپ ریلی کی بنیاد رکھی تھی جوکہ اس سال 2024ءمیں ضلع لیہ کی پہلی خاتون ڈپٹی کمشنر امیرابیدار کی قیادت میں اپنے9 سال کامیابی سے پورے کرچکا ہے ۔
اتنے بڑے ایونٹ کے مقام تحصیل چوبارہ سے بھی قارئین کو آگاہ کریں کہ تحصیل چوبارہ چوک اعظم سے مشرقی جانب 28 کلومیٹر دور مرکزی شاہراہ چوک اعظم، جھنگ روڈ پر واقع ہے۔ تھل کے قدیم ترین قصبوں میں سے ایک ہے اور اپنے اندر طویل تاریخی سفر لیے ہوئے ہے۔ اس کے نواحی علاقوں سے ملنے والی مورتیاں، سکے اور برتن اس کی قدامت کے گواہ ہیں۔ خاندان سادات کے پہلے حکمران سید خضر خان نے یہاں مٹی کا قلعہ تعمیر کرایا تھاجسے بعد میں مہاراجا رنجیت سنگھ نے مسمار کرا دیا۔ روایات میں ہے کہ عہد قدیم میں دو منزلہ مکان کی موجودگی کی وجہ سے اس بستی کا نام چوبارہ معروف ہوا جو تب سے چلا آ رہا ہے ۔ تحصیل چوبارہ کا صحرا وہ جگہ ہے، جہاںرات کو چودھویںکا چاند ایک دلفریب منظر پیش کرتا ہے اس سے پہلے کہ آپ اس کو سمجھیں آپ کو اس منظر سے یقینی محبت ہو جائے گی اور ایسے ہی مقام پرتھل جیپ ریلی منعقدکی جاتی ہے۔
تھل جیپ ریلی کو اس وقت پاکستان کے بڑے سپورٹس ایونٹ میں شمار کیا جاتا ہے۔ یہ ریلی موٹر سپورٹس کے شائقین و پیشہ ور افراد کے لیے ایک چیلنج کی حیثیت تو رکھتی ہی ہے لیکن اس کے ساتھ یہ مقامی لوگوں میں ایک تہوار کی پہچان بنا چکی ہے۔ جیپ ریلی اب ایک بین الاقوامی سطح کی سرگرمی بن چکی ہے، جس میں نامور مرد ریسرز کے ساتھ ساتھ خواتین ریسرز بھی حصہ لیتی ہیں۔ تین سے چار روز پر مشتمل یہ کھیل نہ صرف تفریح مہیا کرتا ہے بلکہ یہاں کی تہذیب و تمدن اور ثقافتی ورثہ کوبھی اجاگر کرنے کا باعث ہے اور جنوبی پنجاب میں موسم سرما کی سیاحت کا ذریعہ بھی ہے اس ریلی کی بدولت شائقین سفر کے منفرد تجربہ سے لطف اندوز ہوتے ہیں خاص طور پر مقامی فنکاروں کے پروگرام ،آتش بازی، صحرا میں لگائے گئے محفوظ کیمپوں میں شب بسری ، اونٹ ڈانس،ریسرگاڑیوں کی اڑتی دھول کودیکھنا لطف کو دوبالا کر دیتا ہے۔ لیہ تھل میلہ میں آنے والے شہریوں کی تفریح طبع کے لئے بہترین تفریحی پروگرام جس میں مارچ پاسٹ،مقامی ثقافت پر مبنی جھومر،،اونٹ و گھوڑاڈانس ،گھڑ سواروں کے نیز ہ بازی کے شاندار مظاہر ئے ، بچوں کی پرفارمنس، ثقافتی سٹالز،کبڈی،لائیوسٹاک کی جانب سے کیٹل شو،میوزیکل نائٹ،آتش بازی سمیت متعد د پروگرام رکھے جاتے ہیں جبکہ شہریوں کو لیہ تھل میلہ میں لے کر آنے کی مفت سفری سہولیات بھی فراہم کی جاتی ہیں۔
اس سال بھی ڈپٹی کمشنر امیرابیدار نے تھل جیپ ریلی اور میلہ کو کامیاب بنانے کے لئے پوری ٹیم کے ہمراہ تحصیل چوبارہ کے مڈپوائنٹ پر جاکر انتظامات کانہ صرف جائزہ لیا بلکہ وہی پر اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے متعلقہ افسران کو میلہ میں بہترین انتظامات کی ہدایت کی اور ایونٹ کو کامیاب بنانے کے لیے دومتحرک افسران جن میں اسسٹنٹ کمشنر تحصیل چوبارہ ثنااللہ ہنجرا اور ڈپٹی ڈائریکٹرڈویلپمنٹ کامران جاوید کو ڈیوٹیاں بھی تفویض کی گئیں جنہوں نے انتہائی زبردست طریقہ سے ایونٹ کو منعقدکروایا۔ ڈپٹی کمشنر امیرابیدا رکی طرف سے شہریوں کو میلہ سے لطف اندوز ہونے کے لیے 8نومبرکو مقامی تعطیل بھی دی گئی اور آنے جانے کے لیے فری ٹرانسپورٹ سروس کابھی انتظام کیاگیا۔ تھل جیپ ریلی اور میلہ کا باقاعدہ آغاز 7نومبرکوتحصیل چوبارہ میںسابق صوبائی وزیر ملک احمد علی اولکھ اور ڈپٹی کمشنر امیرا بیدار نے پرچم کشائی کر کے 4 روزہ رنگا رنگ تقریبات کا افتتاح کیا۔میلہ میں سابق ممبران اسمبلی سید ثقلین شاہ بخاری،صاحبزاہ فیض الحسن سواگ،لالہ طاہر رندھاوا،سمعیہ عطاشہانی،صدر پاکستان مسلم لیگ ن مہر اسلم سمرا،بشارت رندھاوا، محبوب الحسن سواگ، ضلعی صدر پی پی پی ریاض حسین سامٹیہ،رانا اعجاز سہیل،ایڈیشنل ڈپٹی کمشنرز شاہد ملک اور شبیر احمد ڈوگر، اسسٹنٹ کمشنرز ثنا اللہ ہنجرا، حارث حمید خان، انعم اکرم اور ڈپٹی ڈائریکٹر ڈویلپمنٹ کامران جاوید،صدر پریس کلب محسن عدیل،دیگر سیاسی سماجی شخصیات ظفر اقبال گجر، عثمان اولکھ، شاہد عزیز، غلام عباس بپی، ریاض گرواں، سرکاری اداروں کے سربراہان اور شائقین، ضلع بھر سے میڈیا نمائندگان نے شرکت کی۔ افتتاحی تقریب کا باقاعدہ آغاز تلاوت ،نعت سے کیاگیا، قومی ترانہ پڑھا گیااور پرچم کشائی کی گئی ۔تقریب میں سٹیج پرفارمنس ،ثقافتی جھومراورمارچ پاسٹ پیش کیاگیا ۔اس موقع پرسابق صوبائی وزیر ملک احمد علی اولکھ نے کہاکہ تھل جیپ ریلی اور میلہ خطہ کی پہچان بن گئے ہیں وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف ثقافت اور سیاحت کے فروغ کے لئے عملی اقدامات اٹھا رہی ہیں تھل جیپ ریلی اور میلہ سے علاقہ میں روزگار کے خاطر خواہ مواقع پیدا ہو رہے ہیں۔
میلہ میں شہریو ںکی تفریح طبع کے لیے بہترین پروگرام رکھے گئے تھے ۔میلہ میں اے سی لیہ اور اے سی چوبارہ کی ٹیموں کے مابین شوٹنگ والی بال میچ منعقدہوا جو کہ اے سی لیہ کی ٹیم نے جیت لیا۔نیزہ بازی کے مقابلوں میںپنجتن غوثیہ کلب لالہ زاراور محمدیہ کلب فتح میں پنجتن غوثیہ کلب لالہ زارنے میدان مارلیا۔ دیسی کشتیوں کے مقابلے بھی ہوئے جسے شرکاءنے جوش وخروش سے دیکھا۔میلہ میںاونٹ ڈانس ،ڈوگ ریس شائقین نے بے حدپسندکیے۔ایڈیشنل ڈائریکٹر لائیو سٹاک ڈاکٹر طارق گدارہ کی سربراہی میں کیٹل شو پیش کیا گیا۔کیٹل شو میں دودھ دینے والے مختلف پالتو جانوروں میں ناچی بکری،دائرہ دین پناہ کی بکری،نکری بکری،پتل لائل پوری بکری،بربری بکری،تھلی بھیڑ کی نمائش کی گئی لائیو سٹاک کے ویکسی نیٹر کی جانب سے واک کا بھی اہتمام کیا گیا۔لیہ تھل میلہ میں مقامی ادب کے فروغ کے لیے مقامی شعراءنے اپنا کلام پیش کیا جو شرکاءنے بے حد سراہا۔ خدا بخش اور حافظ ریاض نے مزاحیہ کلام سنایا جس سے شائقین ہنسی سے لوٹ پوٹ ہوگئے۔میلہ کے آخری دو روز میوزیکل نائٹ کا بھی اہتمام کیاگیا جس میںمصطفی کھنڈ،مشتاق احمدچھینہ،گلابو،عارف لوہار اور اُن کے بیٹوں نے اپنی سریلی آواز سے ہزاروں شائقین موسیقی کو محظوظ کیا جبکہ رات گئے شاندار آتش بازی کا مظاہرہ کیا گیا، آتش بازی سے صحرائے تھل روشنیوں سے جگمگا اُٹھا۔ میلہ کے موقع پر مختلف محکموںلائیوسٹاک ڈیری ڈویلپمنٹ،ریسکیو،پولیس،پاپولیشن ویلفیئر،جنگلات،ماری سٹوپس،سوشل ویلفیئر،جی سی یونیورسٹی فیصل آباد ،تعلیم ودیگر کی طرف سے خوبصورت سٹالز سجائے گئے جو شرکا کی دلچسپی باعث بنے رہے ۔تھل جیپ ریلی و میلہ میں ضلعی انتظامیہ کی جانب سے میلہ میں سیکورٹی کے لئے 700سے زائد پولیس افسران و اہلکاران، 3ڈی ایس پیز ،15سب انسپکٹرز ،35اے ایس آئی ،40ہیڈ کانسٹیبل،350کانسٹیبلان،لیڈی پولیس نے ڈیوٹی کے فرائض انجام دیے جبکہ ریسکیو1122اور سول ڈیفنس اہلکاروں نے بھی آخری لمحات تک بہترین طریقہ سے خدمات انجام دیں۔
ڈپٹی کمشنر امیرابیدار نے اختتامی تقریب میں اس دفعہ ایک نئی روایات کو فروغ دیتے ہوئے میونسپل کمیٹیز کاسٹاف جو صفائی ستھرائی ،مہمانوں کی خدمات کرنے پر مامورتھا ان کو شیلڈز،اجرک دیں اور ان کے ساتھ فوٹوبنایا اور ان کی تعریف کرتے ہوئے ان کی حوصلہ افزائی کی۔
ڈپٹی کمشنر امیرابیدار نے تھل جیپ ریلی و میلہ کے آخری روز مختلف مقابلوں میں حصہ لینے والے کھلاڑیوں،مخیرحضرات، افسران، میڈیا نمائندگان کو ٹرافیاں،شیلڈز،ثقافتی اجرک دی۔ڈپٹی کمشنر نے میلہ کی بہترین طریقہ سے اور بروقت کوریج پر تمام میڈیا نمائندگان کو خراج تحسین پیش کیااور اسسٹنٹ کمشنر چوبارہ ثنااللہ ہنجرا،ڈپٹی ڈائریکٹر ڈویلپمنٹ کامران جاوید و ودیگر سرکاری افسران ، اہلکاروں، پرائیویٹ اداروں کی کاوشوں کو بھی سراہا جنہوں نے میلے کو کامیاب بنانے میں اپنا کردار ادا کیا۔ ڈپٹی کمشنر امیرا بیدار نے اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعلی پنجاب مریم نوازکے وژن کے مطابق کھیلوں اور سیاحت کی سرگرمیوں کا فروغ پنجاب حکومت کی اولین ترجیح ہے انہوں نے کہا کہ وقت کیساتھ تھل جیپ ریلی کی مقبولیت میں اضافہ ہورہا ہے تھل جیپ ریلی سے نہ صرف کھیل و ثقافت بلکہ معاشی سرگرمیوں کو بھی فروغ ملا ہے تھل میلہ تفریح کی فراہمی ، ثقافت کو اجاگر کرنے اور امن کی علامت ہے، لیہ تھل میلہ سے علاقہ کی پہچان میں اضافہ ہوا ہے تھل میلہ ایک شاندار اےونٹ تھا جس کے کامےاب انعقاد کےلئے منتظمین کی کاوشیں قابل داد ہیں اس طرح کے میلے اور پروگرام لوگوں میں خوشےاں بانٹنے کا سبب بنتے ہیں تھل کے رےگزار میں انتہائی محدود وسائل کے باوجود کامےاب میلے کا انعقاد ایک خوش آئند امر ہے اس میں جس جس فرد کا بھی کردار تھا ان سب کا شکریہ ادا کرتے ہیں اس طرح کے میلے لوگوں کو قرےب لانے اور مل بےٹھنے کا موقع فراہم کرتے ہیں
لیہ تھل میلہ اور جیپ ریلی جنوبی پنجاب سمیت پاکستان بھر میں ایک نمایاں شناخت کا حامل بن چکا ہے اس کے صحراءمیں ریسرز گاڑیاں دوڑ انے کے لئے دوڑے چلے آتے ہیں اور اس کے ٹریک کو مشکل ترین قراردیتے ہیں۔ تھل جیپ ریلی اور لیہ تھل میلہ مقامی ثقافت کو اجاگر اور محفوظ کرنے کا ذریعہ بن رہا ہے بلکہ اس سے علاقہ کی عوام کو تفریح اور روزگار کے یکساں مواقع میسر آرہے ۔لیہ تھل میلہ میں بہترین انتظامات کی بدولت شہریوں نے تھل جیپ ریلی اور میلہ کے انعقاد پر حکومت پنجاب ،محکمہ سیاحت کے اقدامات کوسراہتے ہوئے تعریف کی۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ صوبہ پنجاب میں سیاحت کا بے پناہ پوٹینشل ہے، سیاحت کے فروغ کے لئے وزیراعلی پنجاب مریم نوازکوشاں ہیںپنجاب کا تاریخی، ثقافتی اور قدرتی ورثہ دنیا بھر کے سیاحوں کے لیے باعث کشش ہے۔مری میں گلاس ٹرین چلانے کے منصوبے پر بھی ابتدائی کام شروع ہو چکا ہے۔ پاکستان میں پہلی مرتبہ ہائیبرڈ ڈبل ڈیکر بسیں متعارف کرانا پنجاب کا اعزاز ہے۔ پنجاب میں سیاحت کے فروغ کے لیے پائیدار اقدامات کئے جا رہے ہیں قدیمی قلعے، مذہبی مقامات، دلکش وادیاں سیاحت کے لیے نہایت موزوں ہیں۔وزیراعلی مریم نواز سیاحت سے بین الاقوامی سطح پر پاکستان کا مثبت امیج ا±جاگر کرنے کے لئے پر عزم ہیں۔ ہم جو مل بیٹھیں تو یک جان بھی ہو سکتے ہیں پورے اپنے سبھی ارمان بھی ہو سکتے ہیں (چرغ چنیوٹی)