layyah
جمعہ, دسمبر 5, 2025
  • صفحہ اول
  • لیہ
    • ادب
    • ثقافت
    • سیاست
  • پاکستان
  • بین الاقوامی
  • علاقائی خبریں
  • سائنس
  • کاروبار
  • فنون لطیفہ
  • صحت
  • وڈیوز
  • کالم
  • انٹرویو
  • زراعت
  • ستاروں کے احوال
  • شوبز
  • کھیل
  • صفحہ اول
  • لیہ
    • ادب
    • ثقافت
    • سیاست
  • پاکستان
  • بین الاقوامی
  • علاقائی خبریں
  • سائنس
  • کاروبار
  • فنون لطیفہ
  • صحت
  • وڈیوز
  • کالم
  • انٹرویو
  • زراعت
  • ستاروں کے احوال
  • شوبز
  • کھیل
layyah
No Result
View All Result

نذر ملنگ: محبت، ثقافت اور زندہ دلی کی علامت—ایک سال بعد بھی یادوں میں زندہ

عبدالرحمن فریدی by عبدالرحمن فریدی
فروری 19, 2025
in ثقافت, کالم, لیہ
0
نذر ملنگ: محبت، ثقافت اور زندہ دلی کی علامت—ایک سال بعد بھی یادوں میں زندہ


تحریر :ذیشان منظور

بچپن میں جب بابا منشی منظور سے اگر کوئی ملنے کا کہتا تو ابو بڑے پیار سے کہتے تھے کہ ” تساں ملنگ دی ہٹی تے آ ونجو ” تو ہم بہن بھائی ہنس کے کہتے تھے ” ابو اے ملنگ کون ہے ابو وڈے وڈے والا آلا ہوسی ” ابو بھی ہنس کر ٹال دیتے کے بڑے ہو جاؤ پھر ملواؤں گا، بڑا بیٹا ہونے کے ناطے میری والد صاحب سے گپ شپ زیادہ ہوتی تھی ایک دن میں نے ضد کی کہ ابو آج میں آپ کے ساتھ دفتر جاؤں گا تو ابو مان گۓ واپسی پر چوبارہ روڈ پر ایک دکان پر رکے، اس دکان میں 5 فٹ 6 انچ قد کا گھنگریالے بالوں میں ناریل کے تیل کی خوشبو لیے، معصوم سی شکل بناۓ، جس پر بھرپور شفقت، محبت نمایاں تھی ، وہ چہرے پر قہقہہ سجاۓ، بچوں سا شرارتی پن تھامے گاہکوں کو سامان فروخت کر رہے تھے،موٹر سائیکل سے اترتے وقت ابو نے ہلکے سے میرے کان میں کہا ” ایہو ہیوی چاچا نذر ملنگ "۔ میں پہلی ملاقات میں ان سے گھل مل گیا، وہاں میں نے پہلے بار شربتِ بادام پیا، بعد ازاں کی ملاقاتوں میں مجھ پر یہ کھلا کے ہمہ وقت چاچو نذر ملنگ میں کئی خصوصیات ہیں سب سے بڑی خصوصیت یہ تھی کہ ہر وقت با وضو رہتے تھے روزانہ پیر کموکامل حاضری دیتے تھے، اس کے بعد انتہائی یاری باش، یاروں کے درمیان قہقہے کی وجہ نذر ملنگ تھے، ان دکان کے سامنے سر سنگیت کے نام سے معروف سنگر ذکاءاللہ گرمانی کی اکیڈمی ہوا کرتی تھی جہاں اکثر شام کو ابو کے ساتھ جاتا تو وہاں ماسٹر سلطان محمود مرحوم، انکل یاسین کلو، استاد اسلم ساجد اور انکل نذر ملنگ موجود ہوتے تھے وہاں ہم ان کو کبھی ڈھولک بجاتے، کبھی جھومر ڈالتے تو کبھی سر لگاتے دیکھتا تھا، میں اس شخص میں زندہ دلی کی تمام علامتیں دیکھتا تھا، ان کی مشہور عادت یہ تھی کہ آدھا کلو برفی کھا جانے کے بعد سر پہ ہاتھ مار کر کہتے تھے ” اوۓ میکوں تاں شوگر ہے چاہ پھکی منگواۓ”، اکثر ان کی دکان پر ثقافت سے وابستہ لوگوں کا آنا جانا لگا رہتا تھا شروع سے استاد اسلم ساجد اور انکل ملنگ کی پیار محبت پہ مبنی نوک جھوک فیکھنے کی ہوتی تھے اکثر ساتھ والے دکان دار مزاقاً صلح کروانے آ جاتے اور بعد کے مناظر پر سب کا ہنس ہنس کر برا حال ہوتا تھا، ہمارے مشاعروں پر شعراء کرام کے لیے سونف، نسری اور الائچی کی پلیٹیں بنا کر بھیجتے اور خود صرف ایک مشاعرے پر آۓ۔۔۔بابا ( منشی منظور) کی وفات کے بعد ان کی دکان پر جب بھی جاتا تو مجھے دیکھ کر ان کی آنکھیں نم ہو جاتی تھیں اسی لیے میں وہاں کم جاتا تا کہ ان کو تکلیف نا ہو مگر ان کے بیٹوں سے وہی تعلق بنایا اب وہ محفلیں بھی ٹوٹ گئیں اکیڈمی بھی ویران ہو گئی، ماسٹر سلطان محمود کی وفات کے بعد تو ان کی رنگینیاں تقریباً ختم ہو گئیں میں جب بھی ملتا تو کہتے تھے ” منشی تو بعد چس نئیں آندی ” بعد ازاں انہوں نے بھی دکان وہاں سے ختم کر کے پرانا بلوچ اڈا کے سامنے شفٹ کر لی، کسی خبر تھے کہ 20.08.1967 کو پیدا ہونے والا زندگی سے بھرپور یہ شخص 19 فروری 2024 کو ہمیشہ کے لیے امر ہو جاۓ گا، انا للہ وانا الیہ راجعون ان کے جنازے میں ہزاروں لوگوں نے شرکت کی ہر آنکھ نم تھی مگر میت کے چہرے پر وہی مسکراہٹ، وہی محبت وہی شفقت نظر آ رہی تھی، پسماندگان میں ان کے دو بیٹے اور تین بیٹیاں ہیں، چھوٹے بیٹے محمد دانش نے بابا کی دکان سنبھالی ہوئی ہے اور بڑے بیٹے محمد فیصل ملنگ نے عیدگاہ چوک میں عجوہ پنسار سٹور کے نام سے دکان بنائی ہے اور مزے کی بات ہے دونوں بھائیوں میں وہی خوبیاں ہیں، انہوں نے اپنے بابا کے مشن کو جاری رکھتے ہوۓ کہا ہے کہ ادب و تقافت سے وابستہ افراد کسی بھی وقت ان کی دکان پر آ سکتے ہیں ان کو وہی محبت اور پیار ملے گاان شاء اللہآج 19 فروری 2025 ہے انکل نذر ملنگ کو ہم سے بچھڑے ایک سال گزر گیا ہے آئیں سب مل کر ان کے کیے مغفرت کی دعا کریں

Tags: layyah newslayyah tvNational News
Previous Post

فالج کے مریضوں کے لیے بڑی خوشخبری، وزیراعلیٰ پنجاب کا انقلابی اقدام، بھکر ڈی ایچ کیو میں اسٹروک مینجمنٹ سروس کا آغاز

Next Post

لالہ نذر حسین ملنگ مرحوم ۔۔کچھ یادیں کچھ باتیں

Next Post
نذر ملنگ: محبت، ثقافت اور زندہ دلی کی علامت—ایک سال بعد بھی یادوں میں زندہ

لالہ نذر حسین ملنگ مرحوم ۔۔کچھ یادیں کچھ باتیں

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں © 2024

No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • لیہ
    • ادب
    • ثقافت
    • سیاست
  • پاکستان
  • بین الاقوامی
  • علاقائی خبریں
  • سائنس
  • کاروبار
  • فنون لطیفہ
  • صحت
  • وڈیوز
  • کالم
  • انٹرویو
  • زراعت
  • ستاروں کے احوال
  • شوبز
  • کھیل

تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں © 2024