الہ آباد (اسماعیل جاوید) گیارہ سال قبل کروڑوں روپے کی لاگت سے بننے والا نیو بس ٹرمینل بھوت بنگلہ بن گیا،انتظامیہ کی غفلت سے لاکھوں روپے کا سامان غائب، دو ملازم گھر بیٹھ کر تنخواہیں وصول کرنے لگے ڈی سی قصور اور سیکٹری ٹرانسپورٹ سے نوٹس لینے کا مطالبہ تفصیلات کے مطابق 2013 میں سابق صوبائی وزیر شیخ علاؤالدین کی کاوش سے تقریباً دس کروڑ روپے کی لاگت سے چونیاں بائی پاس پر نیو بس ٹرمینل پانچ ایکڑ زمین پر قائم کیا گیا تاکہ شہر میں آنے جانے والی ٹریفک کے بہاؤ کو کم کیا جا سکے۔ گیارہ سال گزرنے کے باوجود بس اسٹینڈ پر ٹرانسپورٹ کی سروس چالو نہ ہو سکی شہر میں قائم پرائیویٹ بس اڈے بااثر افراد انتظامیہ کے ساتھ ساز باز ہو کر چلا رہے ہیں جس سے شہر میں اکثر ٹریفک جام رہتی ہے نیو بس اسٹینڈ بھوت بنگلہ کا منظر پیش کر رہا ہے۔ بیرونی دیواروں کی اینٹیں، لائیٹس، فرنیچر، سی سی ٹی وی کیمرے اور اے سی وغیرہ انتظامیہ کی ملی بھگت سے چوری ہو چکے ہیں۔ بیرونی دیوار نہ ہونے کی وجہ سے نشئیو اور مویشیوں نے ڈیرے جما رکھے ہیں۔ مبینہ طور دو سرکاری ملازم گھر بیٹھ کر تنخواہیں وصول کر رہے ہیں۔مقامی شہریوں نے ڈی سی قصور اور سیکٹری ٹرانسپورٹ اتھارٹی سے مطالبہ کیا ہے کہ شہر میں قائم پرائیویٹ اڈے بند کروا کر سرکاری بس اسٹینڈ کو ریگولر طور پر فعال کیا جائے تاکہ شہر میں ٹریفک کا بہاؤ بھی کم ہو۔