ملتان ( لیہ ٹی وی) ممتاز ادیب، محقق، دانش ور پروفیسر ڈاکٹر اسد اریب نے کہا ہے کہ سجاد جہانیہ حقیقت پسند لکھاری اور قابل فخر قلم کار ہیں، ان کے قلم میں روحانی سچائی ہے جو اس بات کی علامت ہے کہ وہ ایک بڑے کہانی کار ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بزم احباب کے زیر اہتمام سینئر کالم نگار، ادیب، افسانہ نگار اور ڈائریکٹر تعلقات عامہ محمد سجاد جہانیہ کی نئی تصنیف ”کہانی پوچھتی ہے“ کی تقریب پذیرائی میں صدارتی خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ سجاد جہانیہ ہمارے خطے کا وہ کہانی کار ہے جو حساس مسائل کو بڑی مہارت کے ساتھ اجاگر کرتا ہے۔ مہمانِ خصوصی پروفیسر ڈاکٹر انوار احمد کا کہنا تھا کہ کہانی کے ساتھ سجاد جہانیہ کی فطری مناسبت ہے وہ کہانی لکھنا اور کہانی کی نزاکتوں کو جانتا ہے۔ مہمان خاص پروفیسر انور جمال نے کہا کہ سجاد جہانیہ کے قلم میں مظلوموں کے لئے مسیحائی کا پیغام ہے۔ یہ امید پرست لکھاری ہیں جن کے پاس داستان نگاری کا ہنر ہے۔”کہانی پوچھتی ہے“ ایک ادبی فن پارہ ہے۔ معروف گیت و کالم نگار محمد افضل عاجز نے کہا کہ سجاد جہانیہ قاری کی انگلی پکڑ کر اسے اپنی مرضی کے مناظردکھاتا ہے۔ کالم نگار، محقق، اینکر پرسن شاکر حسین شاکر نے کہا سجاد جہانیہ کی کہانیاں ایسے حساس سوالات اٹھاتی ہیں جن کا جواب معاشرے کے پاس نہیں۔ معروف شاعر، صدر شعبہ اردو ایمرسن یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر سجاد نعیم نے کہا کہ سجاد جہانیہ عمدہ لکھاری ہیں جن کی کہانیوں میں تسلسل اور سلاست ہے۔کہانی پوچھتی ہے میں شامل تمام کہانیاں ہم سب کی کہانیاں ہیں جس میں معاشرتی احوال رقم کیا گیا ہے۔ صدر نشیں شعبہ اردو زکریا یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر فرزانہ کوکب نے کہا کہ سجاد جہانیہ حقیقت پسند اور اپنی روایات سے محبت کرنے والے لکھاری ہیں۔معروف صحافی ، شاعر اور کالم نگار سلیم ناز نے کہا کہ سجاد جہانیہ کی کہانیاں دیہی ثقافت کے بھولے بسرے مناظر کو اجاگر کرنے کے ساتھ ساتھ عصری مسائل کی طرف بھی توجہ دلاتی ہیں۔ چیئرمین پاکستان رائٹرز کونسل مرزا یاسین بیگ نے کہا سجاد جہانیہ کی کہانیوں کو ڈرامائی شکل میں فلما کر پیش کیا جانا چاہئے۔ تقریب سے اپنے خطاب کے دوران سجاد جہانیہ کا کہنا تھا کہ میں نے اپنے تئیں قلم و قرطاس سے محبت وابستگی کا ممکنہ اظہار کیا ہے اور معاشرتی ناہمواریوں کو بیان کیا ہے۔ اس جدید دور میں بھی بیٹیوں کے حوالے سے ہمارے معاشرتی رویے ٹھیک نہ ہونا المیہ سے کم نہیں۔ نام ور مصنفہ اور پی ایچ ڈی سکالر محترمہ نبیلہ عصمت نے کہا کہ سجادجہانیہ لفظوں کے مصور ہیں۔ انہوں نے اپنی تحریروں میں ہمیشہ خواتین کی وکالت کی اور ان کے حقوق کی آواز بلند کی۔ اس موقع پر سینئر صحافی شوکت اشفاق، سرپرست بزم احباب رانا تصویر ، موٹیویشنل سپیکر خواجہ مظہر نواز ، نوجوان لکھاری قاری محمد عبداللہ نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ سجاد جہانیہ حسیات کے لکھاری ہیں اور ان کی اپنی مٹی سے بہت مضبوط جڑت ہے۔ وہ عصر حاضر کے مقبول لکھاری ہیں۔ استقبالیہ کلمات صدر بزم احباب محتشم ترین نے ادا کئے جبکہ نظامت کے فرائض سینئر صحافی رفیق احمد قریشی ، منتظم تقریب ملک فیاض احمد اعوان نے ادا کئے۔ تلاوت کلام مجید قاری محمدعبداللہ نے اور ہدیہ نعت پیش کرنے کی سعادت محمد عمران مغل نے حاصل کی۔