لیہ (لیہ ٹی وی) ممبر صوبائی اسمبلی حلقہ پی پی 281 شعیب امیر اعوان نے اسمبلی میں دھواں دار خطاب کرتے ہوئے لیہ کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے فوری فنڈز جاری کرنے اور عوامی مسائل کے حل کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کے دور میں لیہ تا چیچہ وطنی سڑک کا 10 سے 15 کلومیٹر کا ٹکڑا مکمل کیا گیا تھا، لیکن بعد میں فنڈز روک دیے گئے، جس کی وجہ سے عوام شدید مشکلات کا شکار ہیں۔ شعیب امیر اعوان نے کہا کہ شہروں اور دیہاتوں کی سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں، جس کی وجہ سے مریض ہسپتال پہنچنے سے پہلے ہی دم توڑ دیتے ہیں۔ انہوں نے سڑکوں کی فوری تعمیر و مرمت کے لیے فنڈز جاری کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ آبادی کے تناسب سے لیہ میں میڈیکل کالج کا قیام وقت کی ضرورت ہے، جبکہ ضلع لیہ کو انڈسٹریل زون بنایا جانا چاہیے تاکہ روزگار کے مواقع پیدا ہوں۔ ساتھ ہی، صفائی کی صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے موثر اقدامات کیے جائیں۔ شعیب امیر اعوان نے کہا کہ ضلع لیہ میں زرعی یونیورسٹی کا قیام ناگزیر ہو چکا ہے اور کوٹ ادو، لیہ، تونسہ اور بھکر کو ملا کر نیا ڈویژن بنایا جانا انتہائی ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ صاف ستھرا پنجاب پروگرام ایک اچھا اقدام ہے، مگر دعویٰ اور زمینی حقائق ایک دوسرے کے برعکس ہیں۔ دیہاتوں میں کوڑے کے ڈھیر لگے ہوئے ہیں اور صفائی کی صورتحال بدترین ہو چکی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ شہری اور دیہی علاقوں میں صفائی اور سیوریج کی صورتحال ابترہے اور بنیادی ہیلتھ مراکز کا قیام ضروری ہے۔ ہیڈ ویرڑی اور نواں کوٹ کو رورل ہیلتھ سینٹر کا درجہ دیا جائے، جبکہ ہسپتالوں میں ادویات کی کمی کو دور کیا جائے۔ شعیب امیر اعوان نے محکمہ ریونیو میں کرپشن کا انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ ہارے ہوئے امیدواروں کی ملی بھگت سے عوام کو لوٹا جا رہا ہے۔ 20 لاکھ روپے لے کر سیاسی بنیادوں پر تبادلے اور تقرریاں کی جا رہی ہیں، جبکہ پٹواریوں نے عوام کا جینا مشکل کر دیا ہے۔کسان کارڈ کے ذریعے بھی کاشتکاروں سے لوٹ مار جاری ہے، کھاد ڈیلرز 6 ہزار روپے کی بوری 6500 روپے میں فروخت کر رہے ہیں، جس پر حکومت کو نوٹس لینا چاہیے۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ترقیاتی فنڈز فوری جاری کیے جائیں، عوامی مسائل کے حل کے لیے مؤثر اقدامات کیے جائیں اور لیہ کو ترقی کی راہ پر گامزن کیا جائے۔