رپورٹ۔۔شمشاد سرائی
پاک ٹی ہاؤس لیہ میں ممتاز براڈ کاسٹر چیئرمین بزمِ فروغِ ادب و ثقافت لیہ جناب حاجی محمد سلیم اختر جونی صاحب کے اعزاز میں بہر ملاقات کی تقریب منائی گئی جس میں ضلع بھر سے ممتاز ادباء،شعراء،سیاسی و سماجی راہ نماؤں نے شرکت کی۔ تقریب کی دو نشستیں تھیں پہلی نشست میں محمد سلیم اخترجونی صاحب کی شخصیت اور ان کی گراں قدر ادبی ثقافتی خدمات پر خوبصورت گفتگو کی گئی ۔پہلی نشست کی صدارت معروف دانشور پروفسیر ڈاکٹر مزمل حسین صاحب نے فرمائی جب کہ مہمانان خصوصی میں سابق اسٹیشن ڈائریکٹر ریڈیو پاکستان ملتان آصف خان کھیتران صاحب ،سی او ایف ایم پرویز درانی صاحب ،صدر پاک ٹی ہاؤس پروفیسر ڈاکٹر گل عباس اعوان تھے۔ جن حضرات نے جناب سلیم اختر جونی کے حوالے سے گفتگو فرمائی ان میں صابر جاذب، نعمان اشتیاق،شمشاد سرائی (راقم الحروف)، پرویز درانی، پروفیسر ریاض راہی، آصف خان کھتران،پروفیسر ڈاکٹر گل عباس اور پروفیسر ڈاکٹر مزمل حسین شامل تھے۔سب نے سلیم جونی صاحب کی علمی، ادبی اور ثقافتی خدمات کا اعتراف کیا۔دوسری نشست شعرو سُخن کی تھی جس کی صدارت پروفسیر ڈاکٹر گل عباس اعوان نے فرمائی۔جب کہ شاکر کاشف،،سید عارش گیلانی ،جناب جمعہ خان عاصی، مہمانان خصوصی تھے۔دوسری نشست میں جن شعراء نے اپنا خوبصورت کلام پیش کیا ان میں خادم حسین کھوکھر ،مجو شاہ ،جنید بھٹی،کامران شفیع ،عارف حسین عارف،اشرف درپن ،مہر نوید گل لوہانچ ،حسرت خان ،تنویر جامی ،پروفسیر ڈاکٹر افضل صفی ،علامہ ظفر ، راقم الحروف شمشاد حسین سرائی ،نعمان اشتیاق ،صابرجاذب،شاکر کاشف ،جمعہ خان عاصی ،محمدصابرعطاء،شیخ اقبال دانش ،ضیاء انجان سرائیکی ،انجم بلوچ ،حنیف عاجز ،ایم بی راشد ،اور دیگر نے اپنا اپنا کلام۔پیش کیا۔تقریب میں نامور گائیک جناب راول بلوچ اور جناب قاضی ظفر اقبال نے ترنم میں کلام پیش کیا اور خوب داد وصول کی۔تقریب میں متعدد ادبی تنظیموں کی جانب سے سلیم اختر جونی صاحب کو اپنی اپنی تنظیموں کی جانب سے ایوارڈ پیش کیے گئےمقررین نے سلیم اختر جونی صاحب کی شخصیت پر گفتگو کی اور پاک ٹی ہاؤس کے قیام پر ڈپٹی کمشنر امیرا بیدار صاحبہ کا شکریہ ادا کیا۔نظامت کے فرائض محمد صابرعطاء (جنرل سیکرٹری) پاک ٹی ہاؤس لیہ نے ادا کیے۔تقریب کا کے منتظمین میں حاجی یاسین بھٹی، اشرف قیصر اور سہیل کوڈو کے نام شامل ہیںتقریب کے بعد سلیم جونی صاحب کے ساتھ یادگار گروپ فوٹو بنائے گئے۔اور اسطرح یہ خوبصورت تقریب اپنے اختتام کو پہنچی۔