اسلام آباد (لیہ ٹی وی) سپریم کورٹ میں نئے ججز کی تقرری پر ملک کی قانونی اور سیاسی حلقوں میں گرما گرم بحث چھڑ گئی ہے۔ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینئر رہنما اور ممتاز قانون دان حامد خان نے ان تعیناتیوں کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے سخت مؤقف اختیار کیا ہے۔ حامد خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ میں ہونے والی حالیہ بھرتیاں جانبدارانہ ہیں اور ہم اس کے خلاف کھڑے رہیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ دو سینئر ججز اور اپوزیشن کے نمائندوں کے واک آؤٹ کے بعد ان تقرریوں کی کوئی آئینی حیثیت نہیں رہی۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ ججز ایک متنازع طریقہ کار کے تحت تعینات کیے گئے ہیں، اس لیے ہم انہیں چیلنج کریں گے اور اس معاملے کو فل کورٹ کے سامنے لایا جانا چاہیے۔ حامد خان نے واضح کیا کہ اگر فل کورٹ تشکیل دیا جاتا ہے، تو ان نئے تعینات شدہ ججز کو اس میں شامل نہیں ہونا چاہیے، کیونکہ ان کی شمولیت انصاف کے تقاضوں کے منافی ہوگی۔ انہوں نے مزید کہا کہ "جو کچھ اعلیٰ عدلیہ میں ہو رہا ہے، اس سے عدالتی نظام کمزور ہو رہا ہے۔ وکلاء میں جو تقسیم دکھائی جا رہی ہے، وہ حقیقت پر مبنی نہیں بلکہ مصنوعی ہے۔ جو لوگ دوسری طرف کی حمایت کر رہے ہیں، وہ قانونی برادری میں زیادہ مقبول نہیں اور صرف ذاتی مفادات کا تحفظ چاہتے ہیں۔ یہ معاملہ مزید سنگین صورت اختیار کر سکتا ہے، کیونکہ قانونی ماہرین اس پر مختلف آراء رکھتے ہیں اور مستقبل میں سپریم کورٹ کے وقار کے حوالے سے اس کے اہم اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔