عدالت نے ہوم ڈیپارٹمنٹ کا فیصلہ غیر قانونی قرار دے دیا، جسمانی ریمانڈ میں بنیادی حقوق متاثر نہیں ہو سکتے
لاہور (لیہ ٹی وی)لاہور ہائی کورٹ نے بانیٔ پی ٹی آئی کو دہشت گردی کی عدالت میں ویڈیو لنک کے ذریعے پیش کرنے کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دے دیا۔ عدالت نے قرار دیا کہ ہوم ڈیپارٹمنٹ کا فیصلہ غیر قانونی ہے اور کابینہ کی منظوری کے بغیر ایسے نوٹیفکیشن کا کوئی قانونی جواز نہیں۔ جسٹس طارق سلیم شیخ کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے اپنے تفصیلی فیصلے میں کہا کہ انسدادِ دہشت گردی قوانین کے تحت ویڈیو لنک کے ذریعے جسمانی ریمانڈ پر پیشی ممکن نہیں۔ عدالت نے واضح کیا کہ آئین ملزمان کے بنیادی حقوق کی ضمانت دیتا ہے اور جسمانی ریمانڈ میں ویڈیو لنک پر پیشی ان حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ فیصلے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ دہشت گردی قوانین میں کئی ترامیم کی جا چکی ہیں، لیکن جسمانی ریمانڈ کے حوالے سے قانون تبدیل نہیں ہوا۔ جسمانی ریمانڈ کے دوران ملزم کی عدالت میں موجودگی ضروری ہے، البتہ ٹرائل کے دوران ویڈیو لنک کا استعمال کیا جا سکتا ہے۔ بانیٔ پی ٹی آئی نے لاہور میں 9 مئی کے 12 مقدمات میں جسمانی ریمانڈ کے لیے ویڈیو لنک کے نوٹیفکیشن کو چیلنج کیا تھا۔ عدالت نے ان کی درخواست منظور کرتے ہوئے 15 جولائی 2024ء کو جاری ہونے والے نوٹیفکیشن کو کالعدم قرار دے دیا۔ عدالتی فیصلے کو قانونی ماہرین ایک اہم نظیر قرار دے رہے ہیں جو ملزمان کے حقوق کے تحفظ میں معاون ثابت ہو سکتی ہے۔