لیہ (نمائندہ لیہ ٹی وی ) ڈی ایچ کیو ہسپتال لیہ کے گائنی وارڈ میں بدانتظامی اور نرسنگ اسٹاف کے ناروا رویے کی شکایات سامنے آ رہی ہیں۔ سینئر ویمن میڈیکل آفیسر ڈاکٹر فریال اسلم نے متعلقہ حکام کو دی گئی درخواست میں نرس سحرش بی بی اور آیا شہناز کے خلاف سنگین الزامات عائد کیے ہیں۔ درخواست کے مطابق، 23 مارچ کو ایک مریضہ سعدیہ بی بی مبینہ طور پر نرس کی لاپرواہی کے باعث دم توڑ گئی، کیونکہ نرس نے ڈاکٹر کی ہدایات کے باوجود مریضہ کے بلڈ پریشر اور دیگر طبی معائنے پر توجہ نہیں دی۔ مزید برآں، 27 مارچ کو لیبر روم میں دو مریضوں کی ڈیلیوری کے دوران نرس نے نہ صرف ڈاکٹر کی مدد سے انکار کیا بلکہ نازیبا الفاظ بھی استعمال کیے۔ ڈاکٹر فریال کے مطابق، مذکورہ نرس اور آیا نہ صرف مریضوں سے ناروا سلوک کرتی ہیں بلکہ ان سے پیسے لینے میں بھی ملوث ہیں۔



میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر غلام محی الدین نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ہیڈ آف ڈیپارٹمنٹ گائناکالوجسٹ ڈاکٹر لبنی اخلاق کو انکوائری آفیسر مقرر کرکے 3 دن میں انکوائری مکمل کرکے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا ہے، جبکہ شہریوں نے اعلیٰ حکام سے فوری کارروائی کا مطالبہ کیا ہے تاکہ مریضوں کو درپیش مشکلات کا ازالہ ہو سکے۔ اطلاعات کے مطابق نرسز اور سٹاف کی جانب سے خواتین مریضوں کے ساتھ بدتمیزی اور غیر ذمہ دارانہ رویہ معمول بن چکا ہے۔ ہسپتال میں ڈیلیوری کے لیے آنے والی خواتین کو بروقت طبی سہولیات فراہم نہیں کی جا رہیں، جبکہ نرسنگ سٹاف کی جانب سے بلڈ پریشر چیک نہ کرنا اور علاج میں غیر ضروری تاخیر کی شکایات بھی موصول ہو رہی ہیں۔ ذرائع کے مطابق، کچھ کیسز میں دوران ڈیلیوری ماں اور بچے کی ہلاکت کی مبینہ اطلاعات بھی سامنے آئی ہیں۔