ملتان (لیہ ٹی وی)وزیر اعلی پنجاب مریم نواز شریف اور چیف اف دی آرمی سٹاف جنرل عاصم منیر نے پنجاب (چولستان) میں گرین پاکستان انشیٹیو(جی پی آئی) کے تحت گرین پاکستان منصوبے کا افتتاح کردیا۔ اس میگا پروگرام کے تحت گرین مال اینڈ سروسز کمپنی اورسمارٹ ایگری فارمنگ کو متعارف کرایا گیا ہے جس سے جدید زرعی تحقیق کی راہیں ہموار ہوں گی۔یہ منصوبہ اُس خواب کی تعبیر ہے جو وزیر اعلی پنجاب،وزیر اعظم اور چیف اف دی آرمی سٹاف نے دیکھا تھا۔ وزیر زراعت پنجاب سید عاشق حسین کرمانی کی ڈی جی پی پریس کانفرنس اس منصوبہ کے تحت کسانوں کو تمام زرعی سہولیات سیڈ،پیسٹی سائیڈز،فرٹیلائزرز اور ماڈرن ایگری مشینری ایک چھت تلے فراہم کی جائے گی اورچولستان کا علاقہ جو صحرا تھا،اب سراب ہو گا اوروہاں پر کسانوں کو تمام زرعی اشیاء کی سرکاری ریٹ پر دستیابی کے ساتھ ہائی ٹیک مشینری کرایہ پر فراہم کی جائے گیملتان 15 فروری 2025:وزیر اعلی پنجاب مریم نواز شریف اور چیف اف دی آرمی سٹاف جنرل عاصم منیر نے پنجاب (چولستان) میں گرین پاکستان انشیٹیو(جی پی آئی) کے تحت گرین پاکستان منصوبے کا افتتاح کیا۔ جس کے تحت گرین مال اینڈ سروسز کمپنی،سمارٹ ایگری فارم، زرعی تحقیق کا قیام عمل میں لایاگیاہے جو اس خواب کی تعبیر ہے جو وزیر اعلی پنجاب،وزیر اعظم اور چیف آف آرمی سٹاف نے دیکھا تھا۔ اس منصوبہ سے کسانوں کو تمام زرعی سہولیات سیڈ،پیسٹی سائیڈز،فرٹیلائزز اور ماڈرن ایگری مشینری ایک چھت تلے فراہم کی جائیں گی۔چولستان کا علاقہ جو صحرا تھا،اب سراب ہو گا اوروہاں پر کسانوں کو تمام زرعی اشیاء کی کنٹرول ریٹ پر دستیابی کے ساتھ ہائی ٹیک مشینری کرایہ پر فراہم کی جائے گی۔پنجاب کی ہر تحصیل میں رینٹل سروس کا آغاز کیا جائے گا۔یہ میگا پروگرام وزیراعلی پنجاب مریم نواز شریف کے وژن کی عکاسی کرتا ہے جو زرعی شعبے کی ترقی کیلئے اہم سنگ میل ثابت ہو گاان خیالات کا اظہار صوبائی وزیر زراعت و لائیو سٹاک سید عاشق حسین کرمانی نے وزیر اعلی پنجاب کی جانب سے ڈی جی پی آر آفس میں منعقدہ پریس کانفرنس میں کیا۔پریس کانفرنس کے دوران وزیر زراعت نے کہا کہ پنجاب حکومت نے ایک سال سے کم عرصہ کے دوران تمام محکموں میں 80منصوبوں پر عملدرآمد جاری ہے اور وہ تمام پایہ تکمیل کے قریب ہیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ اس کا کریڈٹ وزیر اعلی پنجاب مریم نواز شریف کی کرشماتی لیڈرشپ کو جاتا ہے۔زراعت کے شعبہ میں کسان کارڈ،گرین ٹریکٹر پروگرام، زرعی ٹیوب ویلز کی سولرائزیشن آف زرعی ٹیوب ویلز اور سموگ کی روک تھام کے لیے سپرسیڈرز کی فراہمی جیسے متعدد منصوبے شامل ہیں۔ان منصوبوں کا مقصد زرعی سیکٹر میں انقلابی اصلاحات ساتھ جدید ٹیکنالوجی کو متعارف کرانے ذریعے ملکی معیشت کو بہتری کی جانب گامزن کرنا ہے جس کے مثبت نتائج مرتب ہوں گے۔ صوبائی وزیر نے کہاکہ آج ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم زراعت میں جنیٹک و موسمی اثرات سے محفوظ سیڈ،بہتر آبپاشی کے نظام اور جدید زرعی مشینری کے استعمال کو یقینی بنائیں جس سے ہماری فصلوں کی فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ ہو گا اور نقصانات کم ہوں گے۔صوبائی وزیر زراعت نے کہا کہ ملکی فوڈ سیکورٹی کے چیلنج سے نبردآزما ہونے کے لیے ہمیں کوپراٹیو فارمنگ کو متعارف کرانے کی ضرورت ہے۔ جس کے حصول کے لیے تاریخ میں پہلی بار زرعی شعبہ سے منسلک صوبائی، وفاقی اور آرمی کے اداروں کے تحت اجتماعی کاوشیں کی جا رہی ہیں۔