ملتان: سیکرٹری زراعت پنجاب افتخار علی سہو نے کہا ہے کہ کپاس کی فصل اس وقت نازک مراحل میں ہے اور اس کی بہتر نگہداشت کے لئے محکمہ زراعت کا فیلڈ اسٹاف کاشتکاروں کے شانہ بشانہ شریک ہے۔اس ضمن میں ضلعی انتظامیہ کی معاونت بھی حاصل کی جا رہی ہے تاکہ کپاس کے پیداواری ہدف کا حصول ممکن بنا یا جاسکے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے محمد نواز شریف زرعی یونیورسٹی ملتان میں کپاس کی فصل کی مانیٹرنگ و مینجمنٹ سے متعلق جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر سیکرٹری زراعت پنجاب کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ امسال ہیٹ ویو کے باعث کپاس کی فصل پر فی پودا30 فیصد ٹینڈے کم لگے ہیں تاہم سکوائرز کی تعداد6 فیصد اور پھولوں کی تعداد20 فیصدزیادہ ہے۔دن اور رات کا درجہ حرارت بہتر ہونے سے کپاس کی حالت تسلی بخش ہو گئی ہے۔اس موقع پر سیکرٹری زراعت پنجاب افتخار علی سہو نے مزیدکہا کہ اس مر حلہ پر کاٹن مینجمنٹ کے لئے فصل کی پیسٹ سکاؤٹنگ،سرویلنس،بارشوں کے دوران فصل کی بہتر نگہداشت اور ضرررساں کیڑوں کے بروقت کنٹرول کے علاوہ پودوں کی غذائی ضروریات کو ملحوظ ِ خاطر رکھنا اور کپاس کے پیداواری ریکارڈ کو مرتب کرناشامل ہے۔ انھوں نے ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ اس ضمن میں تمام ڈائریکٹرزفیلڈ انسپکشن کو بڑھائیں اور ڈویژنل ایکسپرٹ گروپس کے ہمراہ فیلڈ میں جاکر کاشتکاروں کی فنی راہنمائی کریں۔انہوں نے متعلقہ افسران کو کہا کہ کپاس کی آمد کا مکمل ریکارڈ مرتب کیاجائے اور جننگ فیکٹریوں میں کپاس کے ریکارڈ کی جانچ پڑتال کی جائے۔انھوں نے مزید کہا کہ موجودہ موسمی صورت حال کو دیکھتے ہوئے زیادہ الرٹ رہنے کی ضرورت ہے۔ کپاس کی نگہداشت کے اس اہم مرحلہ پر کسی قسم کی غفلت ہرگز برداشت نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے تمام متعلقہ فیلڈ فارمیشنز کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ وہ فیلڈ وزٹ کو بڑھائیں اور کاشتکاروں کی رہنمائی کے سلسلہ میں جاری سرگرمیوں میں مزید تیزیں لائیں۔ سیکرٹری زراعت پنجاب نے مارکیٹ میں معیاری زرعی زہروں کی مقرر کردہ نرخوں پر دستیابی یقینی بنانے کیلئے سخت مانیٹرنگ کی بھی ہدایت کی تاکہ کاشتکاروں کی پیداواری لاگت میں کمی یقینی بنائی جا سکے۔انھوں نے کہا کہ کپاس کی بہتر نگہداشت کیلئے ضلعی و ڈویژنل سطح پر ایڈوائزی کاشتکاروں کو پہنچائی جا رہی ہے اور کپاس کی آلائشوں سے پاک صاف چنائی کیلئے لیڈی فیلڈ آفیسرز چنائی کرنے والی عورتوں کی فنی راہنمائی بھی کررہی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ مون سون کی بارشوں کے دوران کپاس کی بہتر نگہداشت کے لئے کاشتکاروں کی فنی رہنمائی کی جائے اور گلابی سنڈی کے کنٹرول کے لئے جنسی پھندوں کا استعمال کیا جائے۔ انہوں نے مزیدکہا کہ بارشوں کے بعد زیادہ نمی کی وجہ سے سبز تیلے کا حملہ بڑھ سکتا ہے اس لیے فیلڈ ٹیمیں کپاس کی پیسٹ سکاؤٹنگ پر توجہ دیں اور کیڑوں کا حملہ نقصان کی معاشی حد سے بڑھنے کی صورت میں کاشتکاروں کو محکمہ زراعت کی جاری کردہ ایڈوائزری کے مطابق رہنمائی کریں۔سیکرٹری زراعت پنجاب نے واضح کیا کہ کپاس کی فی ایکڑ زیادہ پیداوار کے حصول کے لئے ایک قومی جذبہ کے طور پرخدمات سر انجام دی جارہی ہیں تاکہ کپاس اور اس سے بنی مصنوعات کی برآمدات میں اضافہ کرکے ملک کیلئے کثیر زرِ مبادلہ کا حصول ممکن بنایا جا سکے۔جلاس میں وائس چانسلر پروفیسر داکٹر اشتیاق احمد رجوانہ،ایڈیشنل سیکرٹری زراعت ٹاسک فورس رانا شبیر احمد خان،ڈائریکٹر جنرل زراعت توسیع چوہدری عبدالحمید،ڈائریکٹر جنرل زراعت ریسرچ ڈاکٹر ساجد الرحمان،ڈائریکٹر جنرل پیسٹ وارننگ ڈاکٹر عامر رسول،ڈائریکٹر جنرل کراپ رپورٹنگ سروس عبدالقیوم،فوکل پرسن برائے کاٹن ڈاکٹر محمد انجم علی،ڈاکٹر محمد اقبال بندیشہ،کاشتکار سید حسن رضا سمیت ڈویژنل و ڈسٹرکٹ افسران نے شرکت کی۔