تحریر: عبد الرحمان فریدی
ہر سال 9 دسمبر کو دنیا بھر میں "کرپشن کے خلاف عالمی دن” منایا جاتا ہے تاکہ بدعنوانی کی سنگین نوعیت، اس کے اثرات اور اس کے خاتمے کے لیے اٹھائے جانے والے اقدامات پر روشنی ڈالی جا سکے۔ یہ دن اقوام متحدہ کی جانب سے 2003 میں "انسدادِ بدعنوانی کنونشن” (United Nations Convention Against Corruption – UNCAC) کے تحت متعارف کروایا گیا تھا اور اس کا مقصد عوام، حکومتوں، اور اداروں کو اس لعنت کے خاتمے کے لیے متحد کرنا ہے۔سب سے پہلے تو ہمیں یہ دیکھنا ہے کہ کرپشن کیا ہے؟ کرپشن ایک ایسا عمل ہے جس میں طاقت یا اختیار کو ذاتی مفاد کے لیے غلط استعمال کیا جاتا ہے۔ یہ مختلف صورتوں میں ظاہر ہو سکتی ہے، جیسے رشوت، اختیارات کا ناجائز استعمال، غیر قانونی کمیشن، فراڈ، اور سرکاری وسائل کا ضیاع ہے،کرپشن کے اثرات نہ صرف معاشی بلکہ سماجی اور سیاسی شعبوں پر بھی گہرے اثر ڈال سکتے ہیں۔ کرپشن معیشت کو بری طرح متاثر کرتی ہے۔ یہ غیر مساوی وسائل کی تقسیم، بیرونی سرمایہ کاری کی کمی، اور مہنگائی کا سبب بنتی ہے۔ ترقی پذیر ممالک میں، یہ اکثر عوامی سہولیات جیسے صحت، تعلیم، اور بنیادی ڈھانچے کو متاثر کرتی ہے۔کرپشن معاشرتی اعتماد کو نقصان پہنچاتی ہے اور سماجی ناہمواری کو بڑھاتی ہے۔ جب عوام کو یقین ہو کہ انصاف کا حصول صرف دولت مندوں اور طاقتوروں کے لیے ممکن ہے، تو یہ سماجی عدم استحکام کا باعث بنتا ہے۔ کرپشن جمہوری نظام کو کمزور کرتی ہے، عوام کے حکومتی نظام پر اعتماد کو متزلزل کرتی ہے، اور قانون کی حکمرانی کو متاثر کرتی ہے۔ یہ دن عوام میں شعور اجاگر کرنے کا ایک ذریعہ ہے کہ کرپشن کیوں نقصان دہ ہے اور اس کے خلاف کس طرح جدوجہد کی جا سکتی ہے۔ اس دن کا بنیادی مقصد افراد، کمیونٹیز، اور حکومتوں کو اپنی ذمہ داریوں کا احساس دلانا ہے تاکہ وہ شفافیت، احتساب، اور دیانت داری کے اصولوں کو اپنائیں۔ کرپشن کے خلاف جنگ کسی ایک فرد یا تنظیم کی ذمہ داری نہیں بلکہ یہ ایک اجتماعی کوشش ہے۔ اس کے خاتمے کے لیے درج ذیل اقدامات ضروری ہیں سب سے پہلے قوانین کو مزید مضبوط اور مؤثر بنانا تاکہ بدعنوان افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جا سکے۔دوسرے نمبر پر سرکاری اداروں میں شفافیت کو یقینی بنانا، جیسے ای گورننس اور جدید ٹیکنالوجیز کا استعمال۔ تیسرے نمبر پرتعلیمی اور سماجی مہمات کے ذریعے عوام کو کرپشن کے نقصانات اور انسداد کی تدابیر سے آگاہ کرنا۔میڈیا کو آزاد اور غیر جانبدار ہونا چاہیے تاکہ وہ بدعنوانی کے معاملات کو بے نقاب کرے اور عوام تک درست معلومات پہنچائے۔کرپشن کی روک تھام کے لیے بین الاقوامی سطح پر تعاون اور معلومات کے تبادلے کی ضرورت ہے، خاص طور پر ان معاملات میں جہاں بدعنوانی کے اثرات سرحدوں سے تجاوز کرتے ہیں۔کرپشن کے خلاف جنگ ایک طویل اور مشکل سفر ہے، لیکن یہ ناممکن نہیں۔ "کرپشن کے خلاف عالمی دن” ہمیں یاد دلاتا ہے کہ اگر ہم مل کر کام کریں، تو ایک شفاف، دیانت دار، اور خوشحال معاشرہ تشکیل دیا جا سکتا ہے۔ ہمیں اپنے کردار کا ادراک کرنا ہوگا اور اپنی آنے والی نسلوں کے لیے ایک ایسی دنیا چھوڑنی ہوگی جہاں دیانت داری کو فوقیت حاصل ہو۔