layyah
جمعہ, دسمبر 5, 2025
  • صفحہ اول
  • لیہ
    • ادب
    • ثقافت
    • سیاست
  • پاکستان
  • بین الاقوامی
  • علاقائی خبریں
  • سائنس
  • کاروبار
  • فنون لطیفہ
  • صحت
  • وڈیوز
  • کالم
  • انٹرویو
  • زراعت
  • ستاروں کے احوال
  • شوبز
  • کھیل
  • صفحہ اول
  • لیہ
    • ادب
    • ثقافت
    • سیاست
  • پاکستان
  • بین الاقوامی
  • علاقائی خبریں
  • سائنس
  • کاروبار
  • فنون لطیفہ
  • صحت
  • وڈیوز
  • کالم
  • انٹرویو
  • زراعت
  • ستاروں کے احوال
  • شوبز
  • کھیل
layyah
No Result
View All Result

"کپاس کی بحالی: گنے اور چاول کی کاشت کے مضمرات اور رانا محمد سلیم ممبر پنجاب اسمبلی کی آواز

عبدالرحمن فریدی by عبدالرحمن فریدی
نومبر 16, 2024
in زراعت, کالم
0
"کپاس کی بحالی: گنے اور چاول کی کاشت کے مضمرات اور رانا محمد سلیم ممبر پنجاب اسمبلی کی آواز

"

تحریر ؛ ساجد محمود

پاکستان کی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی سمجھی جانے والی کپاس آج اپنی بقا کی جنگ لڑ رہی ہے۔ جنوبی پنجاب، جو کبھی کاٹن بیلٹ کے نام سے جانا جاتا تھا، اب گنے اور چاول کی بے تحاشہ کاشت کے بوجھ تلے اپنی شناخت کھو چکا ہے۔ یہ فصلیں اپنی پانی کی بے پناہ طلب کی وجہ سے نہ صرف کپاس کی کاشت کے لیے زمین کم کر رہی ہیں بلکہ قیمتی آبی ذخائر کو بھی تیزی سے ختم کر رہی ہیں۔

رانا محمد سلیم، ممبر پنجاب اسمبلی، نے اس مسئلے پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ گنے اور چاول کی کاشت قومی معیشت اور آبی وسائل کے لیے ایک بڑا خطرہ ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ایک کلو چینی کے لیے 2500 تا 3000 لیٹر پانی اور ایک کلو دھان کے لیے 4000 لیٹر پانی درکار ہوتا ہے، جبکہ کپاس کی کاشت کے لیے ایک کلو پر صرف 100 تا 200 لیٹر پانی استعمال ہوتا ہے۔ اس بے ترتیبی کے باعث زیر زمین میٹھے پانی کے ذخائر تیزی سے ختم ہو رہے ہیں، جس سے زرعی معیشت مزید دباؤ کا شکار ہو رہی ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ 18ارب ڈالرز کی ٹیکسٹائل ایکسپورٹ کے مقابلے میں صرف 4 ارب ڈالر کی چاول کی برآمد، وہ بھی 400 ارب روپے کے زیر زمین میٹھے پانی کی قیمت پر، ہمارے زرعی نظام کی ناکامی کو ظاہر کرتی ہے

یاد رہے گزشتہ ہفتے اسپیکر پنجاب اسمبلی محمد احمد خان نے بھی اس مسئلے پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا۔ انہوں نے گنے اور چاول کی کاشت کو کپاس کی بربادی کی ایک بڑی وجہ قرار دیا اور اس بات پر زور دیا کہ کاٹن بیلٹ میں ان فصلوں کی کاشت پر پابندی لگانا ضروری ہے۔

یہ ضروری ہے کہ کپاس کی بحالی کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں، جن میں امدادی قیمت کا اعلان، امپورٹڈ کاٹن پر پابندی، اور تحقیق و ترقی کے لیے سرمایہ کاری شامل ہو۔ یہ اقدامات نہ صرف ملکی معیشت کو سہارا دیں گے بلکہ آبی وسائل اور کسانوں کے لیے امید کی نئی راہیں بھی کھولیں گے۔

Tags: inter national newsislamabad newslahore newslayyah newslayyah tvmultan newsnational english newsNational Newsnational urdu newspakistan news
Previous Post

پاک فوج کے شہداء ہر پاکستانی نوجوان کا آئیڈیل ہیں۔پاک فوج کے شہداء کی قربانیاں پوری قوم پر قرض ہیں جسے دہشت گردی کا مکمل خاتمہ کرکے چکائیں گے۔ ممبر ضلعی امن کمیٹی پروفیسرپیر محمد آصف رضاقادری

Next Post

حکومت پنجاب کا تاریخی اقدام، وزیراعلیٰ پنجاب کا صوبہ میں پیاز اور ٹماٹر کی کاشت و پیداوار میں اضافہ کیلئے3 ارب روپے کی لاگت کا خصوصی پیکج

Next Post
حکومت پنجاب کا تاریخی اقدام، وزیراعلیٰ پنجاب کا صوبہ میں پیاز اور ٹماٹر کی کاشت و پیداوار میں اضافہ کیلئے3 ارب روپے کی لاگت کا خصوصی پیکج

حکومت پنجاب کا تاریخی اقدام، وزیراعلیٰ پنجاب کا صوبہ میں پیاز اور ٹماٹر کی کاشت و پیداوار میں اضافہ کیلئے3 ارب روپے کی لاگت کا خصوصی پیکج

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں © 2024

No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • لیہ
    • ادب
    • ثقافت
    • سیاست
  • پاکستان
  • بین الاقوامی
  • علاقائی خبریں
  • سائنس
  • کاروبار
  • فنون لطیفہ
  • صحت
  • وڈیوز
  • کالم
  • انٹرویو
  • زراعت
  • ستاروں کے احوال
  • شوبز
  • کھیل

تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں © 2024