وزیر اعلیٰ پنجاب کے ویژن کے مطابق پنجاب میں زرعی ترقی اور کاشتکاروں کی خوشحالی موجودہ حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ صوبائی وزیر زراعت و لائیو اسٹاک سیدعاشق حسین کرمانی
فیصل آباد( لیہ ٹی وی ) وزیر زراعت و لائیو سٹاک پنجاب سید عاشق حسین کرمانی نے سیکر ٹری زراعت پنجاب کے ہمراہ ڈائریکٹر زراعت توسیع فیصل آباد کے آفس میں قائم مرکز برائے فراہمی وزیر اعلیٰ کسان کارڈ کادورہ کیا اور کاشتکاروں میں کسان کارڈ تقسیم کئے۔اس موقع صوبائی وزیر زراعت نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ کسان کارڈ 15 اکتوبر سے گندم کی فصل کی بوائی سے قبل معیاری زرعی مداخل کی بروقت خریداری کیلئے آپریشنل ہوگا۔ ایک ایکڑ سے ساڑھے 12 ایکڑ زرعی اراضی کے مالکان کاشتکاروں کو 30 ہزار سے 1 لاکھ 50 ہزار تک بلاسود قرضے دینے جائیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کسان کارڈ سے کاشتکار صوبہ بھر میں 2160 رجسٹرڈ ڈیلر سے بیج، کھاد و دیگر زرعی مداخل کی خریداری کر سکیں گے۔ کسان کارڈ کے اجراء سے کاشتکاروں کو بروقت زرعی مداخل خرید کرنے میں مدد ملے گی۔ انھوں نے مزید کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب زرعی ترقی کیلئے پر عزم ہیں۔ یہ کسان کارڈ کاشتکاروں کی خوشحالی کے لئے ایک گیم چینجر ثابت ہوگا۔ انہوں نے بتایا کہ اب تک 8 لاکھ سے زائد کاشتکاروں کی وزیراعلی پنجاب کسان کارڈ کے لیے رجسٹریشن کا عمل مکمل ہو چکا ہے اور سکروٹنی کے بعد بینک آف پنجاب نے ابتک 2 لاکھ 80 ہزار سے زائد کاشتکاروں کی وزیراعلی پنجاب کسان کارڈ کے حصول کے لئے تصدیق کردی ہے۔ اس موقع پر سیکرٹری زراعت پنجاب افتخار علی سہو نے کہا کہ جن نان کمپیوٹرائزڈ موضع جات کی وجہ سے کاشتکاروں کو کسان کارڈ کے حصول میں دشواری تھی وہاں مینوئل تصدیق کیلئے خصوصی ٹیموں کی تشکیل دے دی گئی ہے اور کاشتکاروں کو پیغامات بھی ارسال کئے گئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ کسان کارڈ کاشتکاروں کی پہچان ثابت ہوگا۔ حکومت پنجاب کے تحت کاشتکاروں کو مختلف سکیموں کیلئے سبسڈی کی فراہمی کسان کارڈ کے ذریعے دی جائے گی۔ کسان کارڈ کی فراہمی کے لیے تحصیل سطح پر 137 ڈیلیوری سنٹرز قائم کئے گئے ہیں۔ وزیر زراعت پنجاب نے کاشتکاروں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ان کسان کارڈ سے خریداری کے عمل کی باقاعدہ مانیٹرنگ بھی کی جائے گی۔انھوں نے مزید کہا کہ صوبہ بھر میں وزیراعلی پنجاب گرین ٹریکٹر سکیم کے تحت 9500 ٹریکٹرز شفاف قرعہ اندازی کے ذریعے کاشتکاروں میں تقسیم کیے جائیں گے۔ حکومت پنجاب اس ضمن میں 9 ارب 50 کروڑ روپے کی سبسڈی فراہم کرے گی۔ اس موقع پر وزیر زراعت اور سیکریٹری زراعت پنجاب نے فرنٹ ڈیسک اور ڈیلیوری پوائنٹ کا معائنہ کیا اور مرکز پر کاشتکاروں کے ڈیٹا فیڈنگ پراسیس اور کسان کارڈ ڈیلیوری کے عمل کا تفصیلی جائزہ لیا۔ بعد ازاں، وزیر زراعت پنجاب نے ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آباد میں شعبہ گندم، رائس، آئل سیڈز، کماد، دالیں، ہارٹیکلچر اور فاڈرمیں زرعی تحقیقاتی کام کا جائزہ لیا اور اس پر اطمینان کا اظہار کیا۔ انہوں نے شعبہ کپاس کے زرعی سائنسدانوں کو ہدایت کی کہ وہ کپاس کی فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ کے لئے کاشتکاروں میں تھری جین کی حامل اقسام نئی اقسام متعارف کروائیں۔ اس موقع پرچیف سائنٹسٹ ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آباد ڈاکٹر ساجد الرحمن اور زرعی سائنسدانوں نے وزیر زراعت پنجاب اور سیکریٹری زراعت پنجاب کو ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آباد کے مختلف شعبوں میں جاری سرگرمیوں بارے تفصیلی بریفنگ دی اور بتایا کہ ایوب ریسرچ کے زرعی سائنسدانوں نے اپنی تخلیقی کاوشوں کے ذریعے مختلف فصلوں، پھلوں، سبزیوں اور جات جات کی705سے زائد نئی اقسام متعارف کروائی ہیں۔ دورہ کے اختتام پر وزیر زراعت پنجاب اور سیکریٹری زراعت پنجاب نے چیف سائنٹسٹ ڈاکٹر ساجد الرحمن کے ہمراہ زرعی تحقیقاتی ادارہ چارہ جات کے تجرباتی فیلڈ کا وزٹ کیا اور فیلڈ میں جاری تجربات بارے معلومات حاصل کیں۔ انہوں نے زرعی سائنسدانوں پر زور دیا کہ وہ وزیر اعلیٰ پنجاب کے گرین آنیشی ایٹیو پروگرام کو کامیاب بنانے کیلئے اپنی زرعی تحقیقاتی کاوشوں میں جدت لائیں اور موسمیاتی تبدیلیوں کو مدنظر رکھ کر فصلوں کی فی ایکڑ زیادہ پیداوار کی حامل نئی اقسام متعارف کروائیں۔