تحریر :عبدالرحمن فریدی
سرکہ ایک ترش مائع ہے جو عام طور پر انگور، سیب، کھجور یا دیگر پھلوں سے تیار کیا جاتا ہے۔ یہ مختلف غذائی اور طبی فوائد کے لئے استعمال کیا جاتا ہے۔ سرکہ کے استعمال کے فوائد نہ صرف جدید طب میں تسلیم کیے گئے ہیں بلکہ اسلامی تعلیمات میں بھی اس کی تعریف کی گئی ہے۔سرکہ کے انسانی جسم کے لیےاگر فوائددیکھے جائیں تو سب سے پہلا فائدہ نظام ہضم میں بہتری، سرکہ ہاضمے کے عمل کو بہتر بناتا ہے اور بھوک کو بڑھاتا ہے۔ کھانے سے پہلے یا دورانِ کھانے تھوڑا سا سرکہ لینے سے کھانا بہتر ہضم ہوتا ہے۔بلڈ شوگر کو کنٹرول کرتا ہے ،سرکہ کے اندر ایسی خصوصیات ہیں جو خون میں شوگر کی سطح کو کنٹرول کرنے میں مدد کرتی ہیں۔ خاص طور پر سیب کے سرکے کو اس حوالے سے مفید سمجھا جاتا ہے۔سرکہ میں ایسے مرکبات پائے جاتے ہیں جو چربی کو تحلیل کرنے میں مدد کرتے ہیں۔ روزانہ سرکہ پینے سے وزن میں کمی لانے میں مدد مل سکتی ہے،سرکہ میں اینٹی آکسیڈنٹس پائے جاتے ہیں جو دل کی بیماریوں سے بچاؤ میں معاون ہیں۔سرکہ کے اندر اینٹی بیکٹیریل خصوصیات موجود ہیں جو زخموں کو صاف کرنے اور انفیکشن سے بچانے میں مددگار ہیں۔سرکہ جلد کو صاف رکھنے، خشکی سے نجات دلانے اور بالوں کو نرم و چمکدار بنانے کے لیے بھی استعمال ہوتا ہے۔اسلامی تعلیمات میں سرکہ کو ایک بابرکت اور پسندیدہ غذا قرار دیا گیا ہے۔ ایک مشہور حدیث میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا”سرکہ کیا ہی بہترین سالن ہے،سرکہ ایک سادہ لیکن انتہائی مفید غذا ہے اور اس کا استعمال نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت بھی ہے۔سرکہ نہ صرف اسلامی تعلیمات کے مطابق ایک پسندیدہ غذا ہے بلکہ جدید تحقیق کے مطابق بھی انسانی صحت کے لیے بے شمار فوائد رکھتا ہے۔ اس کا مناسب استعمال جسمانی صحت اور مختلف بیماریوں سے بچاؤ میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے
سرکہ کا استعمال مختلف طریقوں سے کیا جا سکتا ہے، اور یہ اس بات پر منحصر ہے کہ آپ اسے کس مقصد کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔ تاہم یہ ضروری ہے کہ اس کا مناسب مقدار میں استعمال کیا جائے تاکہ اس کے فوائد حاصل ہوں اور ممکنہ نقصانات سے بچا جا سکے۔سرکہ کے استعمال کے مختلف طریقے ہیں کھانے کے ساتھ بطور سالن آپ سرکہ کو بطور ڈریسنگ استعمال کر سکتے ہیں، خاص طور پر سلاد پر، یہ کھانوں کے ذائقے کو بڑھاتا ہے اور ہاضمے میں بھی مددگار ہوتا ہے۔سالن یا پکوان میں ذائقہ بڑھانے کے لیے تھوڑی مقدار میں سرکہ شامل کیا جا سکتا ہے، جیسے دال، گوشت، یا سبزیوں میں۔پانی میں ملا کرروزانہ صبح یا کھانے سے پہلے ایک گلاس پانی میں ایک یا دو چمچ سرکہ (خصوصاً سیب کا سرکہ) ملا کر پینے سے نظام ہضم بہتر ہوتا ہے اور وزن کم کرنے میں مدد ملتی ہے۔اس کا استعمال بہتر بلڈ شوگر کنٹرول میں بھی مدد دیتا ہے۔قدرتی مشروب کے طور پرسرکہ کو شہد اور پانی کے ساتھ ملا کر پیا جا سکتا ہے۔ یہ مشروب نظام ہاضمہ کو بہتر کرتا ہے اور توانائی فراہم کرتا ہے۔جلد اور بالوں کے لیےچہرے یا جلد کی صفائی کے لیے سرکہ کا پانی میں گھول بنا کر استعمال کیا جا سکتا ہے۔بالوں کی خشکی دور کرنے کے لیے سرکہ اور پانی کا مکسچر سر پر لگا کر تھوڑی دیر بعد دھو لیں۔زخموں کی صفائی سرکہ کے اندر قدرتی اینٹی بیکٹیریل خصوصیات ہوتی ہیں، لہذا اسے زخموں کی صفائی کے لیے بھی استعمال کیا جا سکتا ہے، لیکن براہِ راست نہ لگائیں، بلکہ پانی میں ملا کر استعمال کریں۔احتیاطی تدابیر ،مقدار کا دھیان رکھیں،سرکہ تیزابی ہوتا ہے، اس لیے اسے زیادہ مقدار میں استعمال کرنے سے گریز کریں۔ زیادہ استعمال معدے میں جلن یا دِقّت پیدا کر سکتا ہے۔دانتوں کی حفاظت کیلئےسرکہ کی تیزابیت دانتوں کی مینہ کو نقصان پہنچا سکتی ہے، اس لیے سرکہ پینے کے بعد پانی سے کلی ضرور کریں۔خالص سرکہ کے بجائے محلول کا استعمال کیاجائے خالص سرکہ براہِ راست استعمال کرنے سے گریز کریں۔ ہمیشہ اسے پانی یا کسی اور مائع میں ملا کر پئیں۔اگر آپ کو کوئی دائمی بیماری ہے یا آپ ادویات لے رہے ہیں تو سرکہ کا باقاعدہ استعمال کرنے سے پہلے اپنے معالج سے مشورہ ضرور کریں۔سرکہ کو متوازن اور مناسب طریقے سے استعمال کیا جائے تو یہ صحت کے لیے بہت فائدہ مند ہو سکتا ہے۔
سرکہ کوحہاں مختلف طبی فوائد سے بھی منسوب کیا جاتا ہے، لیکن اگر اس کا زیادہ استعمال کیا جائے تو یہ انسانی جسم پر منفی اثرات ڈال سکتا ہے۔ جس کی چند مثالیں پیش خدمت ہیں،سرکہ کا زیادہ استعمال پیٹ میں تیزابیت بڑھا سکتا ہے، جس کی وجہ سے بدہضمی، معدے میں جلن اور السر کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔سرکہ میں موجود ایسڈ دانتوں کی انیمل (enamel) کو خراب کر سکتا ہے، جس سے دانتوں کی حساسیت اور کیویٹیز ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ سرکہ خاص طور پر سیب کا سرکہ، جسم میں پوٹاشیم کی سطح کو کم کر سکتا ہے، جو کہ اعصابی نظام اور عضلات کے لیے نقصان دہ ہو سکتا ہے۔اگر سرکہ کو براہ راست جلد پر لگایا جائے تو یہ جلد کو جلا سکتا ہے یا جلد پر خارش اور سوزش کا سبب بن سکتا ہے۔ سرکہ کا زیادہ استعمال جسم میں کیلشیم کی کمی کا باعث بن سکتا ہے، جو ہڈیوں کی مضبوطی کو کمزور کر سکتا ہے۔ اگر سرکہ کو بغیر پانی میں ملائے پیا جائے تو یہ گلے میں جلن یا خراش کا باعث بن سکتا ہے۔اس لیے سرکہ کا استعمال اعتدال کے ساتھ کرنا چاہیے تاکہ ان نقصانات سے بچا جا سکے۔