لاہور:پاکستان مسلم لیگ (ن ) کے قائد و صدر محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت مہنگائی کی ذمہ دار نہیں،پی ٹی آ ئی دور میں ملک معاشی طور پر بدحال ہوا،500 یونٹ تک کے صارفین کو اگست اور ستمبر کے بجلی بلوں میں 14 روپے فی یونٹ ریلیف اور نچلے اور متوسط طبقے کو سولر پینل دیا جا ئے گا ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کے روز یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہو ئے کیا ۔ اس موقع پر ان کے ہمراہ وزیر اعلی پنجاب مریم نواز بھی موجود تھیں ۔محمد نواز شریف نے کہا کہ 2013ء میں جب مسلم لیگ( ن) نے حکومت سنبھالی تو ملک کی گرتی ہوئی معیشت کو مضبوط کیا،ملک اندھیروں میں ڈوبا ہوا تھا ،ہم نے نہ صرف دن رات محنت کر کے پاکستان کو بجلی کی لوڈشیڈنگ سے نجات دلائی بلکہ چین کے تعاون سے بجلی کے کار خانے بھی لگائے۔ انہوں نے کہا کہ جانتا ہوں کہ آج ملک کس دور سے گزر رہا ہے ،2017ء میں میرے دور حکومت میں سبزیوں کی قیمتیں عام آ دمی کی پہنچ میں اورمہنگائی کی شرح بہت کم تھی،لوگوں کا معیار زندگی بہت اچھا اورآمدنی لوگوں کے اخراجات سے زیادہ تھی،ہم نے ڈالر 104 روپے تک چار سال تک محدود رکھا ،اگر ہمیں ملک کی خدمت کرنے کا مزید موقع دیا جاتا تو ڈالر 104روپے تک ہی رہتا ،بجلی کی قیمتیں نہ بڑھتیں اور مہنگائی نہ ہوتی ،ہمارے دور حکومت میں عالمی اداروں نے پاکستان کی معیشت کو مضبوط قرار دیا تھا۔-محمد نواز شریف نے کہا کہ موجودہ حکومت مہنگائی کی ذمہ دار نہیں بلکہ پی ٹی آ ئی دور میں ملک معاشی طور پر بد حال ہوا، بانی پی ٹی آ ئی کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے آج ملک ایک مشکل دور سے گزر رہا ہے، جن لوگوں نے ملک کو اس حالت میں پہنچایا ہے انہیں کوئی پوچھنے والا نہیں ،مجھے ملک کے موجودہ حالات دیکھ کر دکھ ہوتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ مجھے معلوم ہے عوام مہنگائی کے کرب سے گزر رہے ہیں، میرا اشارہ خاص طور پر مہنگے بجلی بلوں کی طرف ہے اور آپ جانتے ہیں کہ 21 اکتوبر کو جب مینار پاکستان پر میں نے گفتگو کی تو میں نے تب بھی بجلی کے مسئلے پر بات کی، بلوں کو بھی پیش کیا تھا کہ میرے زمانے میں بجلی کا بل کتنا تھا اور آج کتنا ہوگیا ہے، میں اس دن سے لے کر آج تک آپ کا کرب محسوس کرتا ہوں اور کر رہا ہوں،میرا ذہن بار بار 2017 ء کی طرف جاتا ہے اور جانا بھی چاہیے کیونکہ اس وقت اللہ کے کرم سے مہنگائی کا نام و نشان نہیں تھا۔انہوں نے کہا کہ اس وقت بجلی بل کم آتے تھے، آمدن اخراجات سے زیادہ اور آسانی سے لوگ زندگی گزار رہے تھے، بچے اسکول جاتے اور پڑھتے تھے، بجلی کا بل ادا ہوتا تھا، میں سنتا تھا کہ لوگوں کے پاس مہینے کے اختتام پر سیونگ بھی ہو جاتی تھی، وہ ایک اچھا زمانہ تھا، 10 روپے کلو سبزیاں ملتی تھیں اور میں اس کا گواہ ہوں کہ جس دن میں 2013 ء میں وزیر اعظم بنا تو میں دو ہفتے کے اندر اسلام آباد کی سبزی مارکیٹ میں گیا ، وہاں مختلف خریداروں اور دکانداروں سے ملا۔, محمدنواز شریف نے کہا کہ ہم نے حکومت سنبھال کر معیشت کو ٹھیک کیا اور بہترین ترقی والی قوموں میں پاکستان کو شامل کیا، اخبار کہتے تھے کہ پاکستان چند سالوں میں معاشی قوت بننے والا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب سے مریم نواز وزیر اعلی اور محمد شہباز شریف وزیر اعظم بنے ہیں، میں تب سے کہہ رہا ہوں کہ مہنگائی کا طوفان ختم کریں، یہ ہم نے نہیں کیا، یہ کرنے والے کوئی اور نہیں ہیں، یہ بانی پی ٹی آئی کے زمانے سے سارا کام شروع ہوا، میں نے تو آئی ایم ایف کو خدا حافظ کہہ دیا تھا، انہوں نے خود کہا تھا کہ اب پاکستان کو آئی ایم ایف کی ضرورت نہیں ہوگی لیکن پھر آئی ایم ایف کو دوبارہ کون لایا؟ وہ میں نہیں ہوں، محمد شہباز شریف نہیں ،یہ وہی ہیں جو آج بڑھ چڑھ کر جیل سے باتیں کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جن لوگوں کو آج18 ہزار کا بل آتا ہے ، 2017 ء میں1600 روپے آتا تھا،اتنا بل غریب کہاں سے دے گا ؟ میں مریم نواز کا شکریہ ادا کرتا ہوں اور شاباش دیتا ہوں کہ انہوں نے آٹے کی قیمت کو کم کیا جس کے نتیجے میں روٹی کی قیمت کم ہوگئی۔قائد مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ وزیر اعلی مریم نواز پنجاب میں دن رات صفائی کے نظام کو بہتر کرنے کا سوچتی ہیں کہ کیسے اسے بہترین سطح پر لایا جائے، مساوی ترقی کا سوچتی ہیں، لوگوں کو آسان شرطوں پر گھر بنانے کی سہولتیں مہیا کی جائیں، ہم نے غیر ملکی قرضوں کو ادا کیا تھا، موٹر ویز ہم نے مانگ تانگ کے نہیں بنائیں بلکہ اپنے وسائل سے بنائی ہیں۔انہوں نے کہا کہ جو سلسلہ 1991 ء میں چلا اگر وہ آج تک چلتا تو ہم ایک بہت بڑی قوم بن چکے ہوتے، اگر ایٹمی طاقت کے بعد ملک کو صحیح طریقے سے چلنے دیا جاتا تو ہم کہاں ہوتے، اگر 2017 ء میں ہمیں سازش کے تحت نہ نکالا جاتا تو ہم آج کہاں سے کہاں ہوتے؟ ۔انہوں نے کہا کہ مجھے اقتدار کی خواہش نہیں، میرا دل دکھتا ہے کہ ہم نے کیا کیا ہے، نا قابل معافی ہیں وہ لوگ جو 1600 کے بل کو 18 ہزار کر کے چلے گئے، میں درخواست کرتا ہوں کہ ان کے دھوکے میں نہ آئیں،اس ملک میں کس نے عوام کا استحصال کیا ہے؟ ان سب باتوں پر بہت دکھ ہوتا ہے۔ محمدنواز شریف نے کہاکہ وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے کچھ عرصہ پہلے 200 یونٹ استعمال کرنے والوں کو بہت اچھا ریلیف دیا جو اربوں روپے کا ہے، اسی طرح وزیر اعلی مریم نوازنے فیصلہ کیا کہ گرمیوں کے مہینے میں بل زیادہ آتا ہے اس لیے انہوں نے اگست ، ستمبر میں ریلیف فراہم کرنے کی کوشش کی ہے ، ریلیف پیکج تیار کیا ہے اور وہ ریلیف دیں گی،500 یونٹ تک کے صارفین کو بجلی بلوں میں 14 روپے فی یونٹ ریلیف دیا جائے گا۔انہوں نے بطور وزیر اعلی پنجاب مریم نواز کی کار کردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ آئندہ لوگوں کو مزید ریلیف دینے کے لیے سولر پینل کی اسکیم لے کر آرہی ہیں اور لوگوں کو سولر پینل فراہم کیے جائیں گے تاکہ بجلی کا بل مزید کم ہوجائے اور اس کے لیے 700 ارب روپے خرچ کرنے کا پلان بنایا ہے۔انہوں نے کہا کہ بجلی کے بل کے ریلیف میں 45 ارب روپے خرچ کئے جائیں گے، اس پروگرام سے لوگوں کو ریلیف ملے گا اور ان کے اخراجات میں کمی آئے گی، میں وزیر اعظم محمد شہباز شریف کو شاباش دیتے ہوئے کہوں گا کہ وہ سولر پینلز کو آگے بڑھانے کے لیے پنجاب حکومت سے تعاون کریں اور باقی صوبوں سے بھی میں یہی گزارش کروں گا کہ وہ بھی عوام کو ریلیف دیں۔