تحریر ؛ ساجد محمود
سموگ دراصل ہوا اور فضا میں موجود آلودگی کا ایک خطرناک مرکب ہے، جس میں فضائی آلودگی کے ذرات اور دھویں کا آمیزہ شامل ہوتا ہے جو ہوا کو آلودہ اور صحت کے لیے خطرناک بناتے ہیں۔ اس کا بنیادی سبب فصلوں کی باقیات کا جلانا، پرانی اور غیر معیاری گاڑیوں سے دھواں نکلنا، فیکٹریوں اور بھٹوں سے نکلنے والی آلودگی ہیں، جو ہمارے ماحول کو آلودہ کرتی ہیں۔
سموگ کے اثرات بچوں، بزرگوں اور حاملہ خواتین پر خاص طور پر زیادہ ہوتے ہیں، کیونکہ ان کی مدافعتی نظام نسبتاً کمزور ہوتا ہے۔ یہ آنکھوں میں خارش، جلن، گلے کی خراش، کھانسی، سانس کی بیماریوں، دمہ اور یہاں تک کہ پھیپھڑوں کے کینسر کا سبب بن سکتا ہے۔ یہی نہیں، بلکہ پودے، درخت اور جانور بھی اس آلودگی سے متاثر ہوتے ہیں، جس سے ماحول کا توازن بگڑ جاتا ہے۔
عوام الناس کو چاہیے کہ اس مضر آلودگی کے اثرات سے بچنے کے لیے کچھ حفاظتی تدابیر اپنائیں:
- ماسک پہنیں: گھروں سے باہر نکلتے وقت ماسک پہننا ضروری ہے، تاکہ آلودگی سے بچا جا سکے۔
- آنکھوں کا تحفظ: آنکھوں کی جلن اور خارش سے بچنے کے لیے حفاظتی چشمے استعمال کریں۔
- پانی کا زیادہ استعمال: زیادہ پانی پینا جسم کو ہائیڈریٹ رکھتا ہے اور نقصان دہ ذرات کے اثرات کو کم کرتا ہے۔
- غیر ضروری باہر نہ نکلیں: غیر ضروری سفر سے گریز کریں، اور اگر ممکن ہو تو گھروں میں رہیں تاکہ آلودگی سے بچا جا سکے۔
- گاڑیوں کا استعمال کم کریں: ٹریفک کے رش سے بچیں، گاڑیوں کے استعمال کو محدود کریں تاکہ فضائی آلودگی کم ہو۔
- گھروں میں ہوا کی حفاظت: گھروں کی کھڑکیاں اور دروازے بند رکھیں تاکہ آلودہ ہوا اندر نہ آ سکے۔
- ادویات کی پابندی: اگر آپ پہلے سے کسی بیماری کے علاج کے لیے ادویات استعمال کر رہے ہیں تو انہیں باقاعدگی سے لیتے رہیں۔
یہ اقدامات ہمیں سموگ کے نقصان دہ اثرات سے محفوظ رکھنے میں مدد فراہم کر سکتے ہیں۔ حکومتی ادارے بھی اس حوالے سے عوام کے لیے اقدامات کر رہے ہیں، اور سکولوں کی عارضی بندش ایک اچھا فیصلہ ہے۔ تاہم، اس مسئلے کے حل کے لیے مستقل بنیادوں پر حکومتی سطح پر مزید اقدامات کی ضرورت ہے، جیسے کہ فیکٹریوں اور بھٹوں کی نگرانی، اور ماحول دوست توانائی کے استعمال کو فروغ دینا، تاکہ ہمیں ایک صاف اور محفوظ ماحول میسر آسکے۔
سموگ سے بچاؤ کے یہ اقدامات نہ صرف صحت کے لیے مفید ہیں بلکہ ماحول کے تحفظ کے لیے بھی اہم ہیں۔ ہر شہری کا فرض ہے کہ وہ اپنی اور اپنے اردگرد کے ماحول کو بہتر بنانے میں اپنا کردار ادا کرے تاکہ ہماری آنے والی نسلیں صحت مند ماحول میں زندگی بسر کر سکیں۔