لیہ(نمائندہ لیہ ٹی وی) یونیورسٹی آف لیہ نے گزشتہ سے پیوستہ روز اچانک طالب علم کی ڈیتھ کے بعد سوشل میڈیا پر غیر تصدیق شدہ خبروں کی اپلوڈنگ کے خلاف ایف آئی اے سے رجوع کرنے کا فیصلہ کر لیا یونیورسٹی کے نوٹیفائیڈ سوشل میڈیا ونگ نے تمام فیک آئی ڈیز چلانے والوں اور سوشل میڈیا پر یونیورسٹی آف لیہ کا نام استعمال کرنے والوں کو وارننگ جاری کر دی۔تفصیل کے مطابق گزشتہ جمعرات کے روز اچانک یونیورسٹی آف لیہ کے انگلش ڈیپارٹمنٹ کے ساتویں سمیسٹر کے 23 سالہ طالب علم محمد احمد ولد صالح محمد کی وفات کی اطلاعات منظر عام پر آئیں جس کے بعد لیہ یونیورسٹی کے تعلیمی حلقوں میں رنج و غم کی لہر دوڑ گئی اور اس غمزدہ ماحول میں لیہ یونیورسٹی کے انگلش ڈیپارٹمنٹ کے خلاف مختلف آئی ڈیز کی مدد سے سوشل میڈیا پر مختلف سٹوریز اپ لوڈ ہو گئیں جس سے غمزدہ فضا اور بھی سوگواری میں تبدیل ہو گئی طالب علم کی المناک ڈیتھ کے بعد سوشل میڈیا کے ذریعے ادارے کے بارے میں پراپیگنڈے کا نوٹس لیتے ہوئے وائس چانسلر لیہ یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر محمد زبیر ابوبکر نے احکامات جاری کیے کہ یونیورسٹی کے ماحول بارے سوشل میڈیا پر جھوٹا پروپیگنڈا کرنے والوں کے خلاف ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ سے قانونی کاروائی کے لیے رابطہ کیا جائے وائس چانسلر یونیورسٹی آف لیہ نے کہا کہ ادارہ علاقے میں علم کی شمع روشن کیے ہوئے ہے مگر کچھ عناصر اپنے مقاصد کے لیے پروپیگنڈا کر رہے ہیں جنہیں ہرگز اجازت نہیں دی جا سکتی،علاوہ ازیں ڈاکٹر ذیشان حسن انچارج سوشل میڈیا یونیورسٹی آف لیہ نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یونیورسٹی آف لیہ کے نام سے مختلف سوشل میڈیا اکاؤنٹس چلائے جا رہے ہیں ایسے تمام ایڈمن صاحبان کو وارننگ دی جاتی ہے کہ یونیورسٹی آف لیہ کے آفیشل اکاؤنٹ کے علاوہ تمام سوشل میڈیا پیجز غیر قانونی ہیں جن کا یونیورسٹی سے کوئی تعلق نہ ہے اور ایڈمن صاحبان کو ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ اپنے پیجز کے نام تبدیل کر لیں اور ادارے کے خلاف بے بنیاد بے سروپا باتیں اور الزامات عائد کرنے سے گریز کریں بصورت دیگر ان کے خلاف مروجہ قانون کے تحت کاروائی عمل میں لائی جائے گی جس کی تمام تر ذمہ داری پروپیگنڈا کرنے والے عناصر پر عائد ہوگی۔ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر ذیشان حسن نے کہا کہ ایک گھر میں بھی مختلف رائے رکھنے والے افراد ہوتے ہیں اور یونیورسٹی تو ایک بستی کا نام ہے جس میں رائے کا اختلاف ہو سکتا ہے مگر اس کا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ کوئی ادارے کے خلاف پروپیگنڈا کرے یہاں یہ بات یاد رہے کہ جمعرات کے روز قبل از دوپہر ہاؤسنگ کالونی لیہ ٹو میں رہائش پذیر محکمہ جنگلات لیہ کے نائب قاصد صالح محمد کے 23 سالہ بیٹے محمد احمد نے مبینہ طور پر خودکشی کر لی تاہم متوفی کے والد صالح محمد، ایس ایچ او سٹی لیہ نے خودکشی کے تاثر کی دو ٹوک الفاظ میں تردید کی ،یونیورسٹی آف لیہ کے شعبہ انگریزی کے سربراہ پروفیسر ریاض دستی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ محمد احمد کی طبعی موت کو بنیاد بنا کر ادارے اور اس کے متعلقین کے خلاف جھوٹا پراپیگنڈا، شہرت کو داغدار کرنے کی سازش ہو رہی ہے جس کی پرزور مذمت کی جاتی ہے اور انہوں نے کہا کہ احمد حسن انگریزی ڈیپارٹمنٹ کا ہونہار طالب علم تھا جس کی سابقہ تعلیمی کارکردگی مثالی تھی اور کلاس میں ایک فرمانبردار طالب علم کے طور پر پہچانا جاتا تھا اس کی بے وقت موت پر پورا ڈیپارٹمنٹ سوگوار ہے کہ ایک طبعی واقعے کو بنیاد بنا کر ادارے کو بدنام کیا جا رہا ہے جس کے خلاف یونیورسٹی قانونی کاروائی کر رہی ہے لہذا سوشل میڈیا صارفین اور پروپیگنڈا کرنے والوں سے کہا جاتا ہے کہ وہ غیر ذمہ داری ترک کر کے حقائق کی بنیاد پر اپنا کام کریں انہوں نے کہا کہ وہ 17 سال سے تعلیمی خدمات سر انجام دے رہے ہیں اور ان کا تعلیم دوست کیریئر ہر کسی کے سامنے ہے کہ وہ طلبہ کی بہتری کے لئے خدمات سرانجام دے رہے ہیں