لیہ(نمائندہ لیہ ٹی وی) ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال لیہ میں قائم جدید سٹروک مینجمنٹ یونٹ نے قلیل مدت میں ایک بڑی اور قابلِ تحسین کامیابی حاصل کر لی ہے۔ فالج (Stroke) کا شکار ہونے والی پہلی مریضہ کو بروقت اور مؤثر علاج فراہم کرتے ہوئے محض 72 گھنٹوں کے اندر صحت یاب کر کے اپنے پاؤں پر چلتے ہوئے گھر روانہ کر دیا گیا۔تفصیلات کے مطابق مریضہ کو ایمرجنسی کی بنیاد پر سٹروک مینجمنٹ یونٹ منتقل کیا گیا، جہاں جدید طبی سہولیات کی مدد سے فوری تشخیص، سٹی اسکین اور تھرومبولائٹک انجکشن (rTPA / ٹینیکٹیپلیز) بروقت لگایا گیا، جس کے باعث مریضہ کی حالت تیزی سے بہتر ہوئی اور وہ خطرے سے باہر آ گئی۔اس نمایاں کامیابی پر ہسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر غلام محی الدین اور سٹروک مینجمنٹ یونٹ کے انچارج کنسلٹنٹ فزیشن ڈاکٹر عبدالعزیز کو بھرپور خراجِ تحسین پیش کیا جا رہا ہے، جن کی پیشہ ورانہ مہارت، بروقت فیصلوں اور جدید طبی پروٹوکول پر عملدرآمد کے باعث ایک قیمتی انسانی جان بچائی جا سکی۔ماہرینِ صحت کا کہنا ہے کہ فالج کی صورت میں ابتدائی گھنٹہ، جسے گولڈن آور کہا جاتا ہے، انتہائی اہمیت کا حامل ہوتا ہے۔ اگر اس دوران درست تشخیص اور فوری علاج ممکن ہو جائے تو مریض مکمل یا نمایاں صحت یابی کی جانب بڑھ سکتا ہے۔قابلِ ذکر امر یہ ہے کہ ڈی ایچ کیو ہسپتال لیہ میں قائم کیا گیا یہ سٹروک سینٹر پنجاب کا 15 واں جبکہ جنوبی پنجاب کا پہلا سٹروک سینٹر ہے، جو علاقے میں جدید طبی سہولیات کی فراہمی کی جانب ایک اہم سنگِ میل قرار دیا جا رہا ہے۔ڈی ایچ کیو ہسپتال لیہ میں جدید سٹروک یونٹ کا قیام وزیراعلیٰ پنجاب محترمہ مریم نواز کے وژن، سیکرٹری ہیلتھ، ڈپٹی کمشنر لیہ، سی ای او ہیلتھ اور ایم ایس ڈی ایچ کیو کی مشترکہ کاوشوں کا نتیجہ ہے۔ اس سہولت کی بدولت اب لیہ اور گردونواح کے شہریوں کو فالج جیسے جان لیوا مرض کے علاج کے لیے بڑے شہروں کا رخ نہیں کرنا پڑے گا بلکہ جدید اور مفت علاج کی سہولت انہیں اپنے ہی ضلع میں دستیاب ہو گی۔شہریوں، سماجی اور طبی حلقوں نے اس اقدام کو خوش آئند اور انقلابی قرار دیتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ سٹروک مینجمنٹ یونٹ مستقبل میں قیمتی انسانی جانیں بچانے، بڑے شہروں کے ہسپتالوں پر بوجھ کم کرنے اور جنوبی پنجاب میں صحتِ عامہ کے نظام کو مزید مضبوط بنانے میں کلیدی کردار ادا کرے گا۔
