لیہ(نمائندہ لیہ ٹی وی)محکمہ زراعت کے زیراہتمام تل کی کاشت کے فروغ کے بارے میںچک نمبر150میںڈیرہ محمداقبال ہانس میں سیمینار منعقدہوا۔ سیمینار سے اسسٹنٹ ڈائریکٹر زراعت توسیع لیہ محمد طلحہ شیخ نے خطا ب کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان تلوں کی ایکسپورٹ سے اربوں ڈالرز کا زرمبادلہ کما رہا ہے پاکستان تلوں کی پیداوار کے حوالے سے نہ صرف دنیا کے ٹاپ 5 ممالک میں شامل ہوگیا ہے بلکہ امسال تل کی برآمدات سے 1.5 ارب ڈالرز سے زائد مالیت کا قیمتی غیر ملکی زرمبادلہ بھی حاصل کیا گیا ہے جبکہ موسمیاتی تبدیلیوں کو مدنظر رکھ کر ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آباد کے زرعی سائنسدانوں نے تل کی فی ایکڑ زیادہ پیداواری صلاحیت کی حامل ایسی اقسام متعارف کروائی ہیں جو پاکستان میں 90 فیصد سے زائد رقبہ پر انتہائی کامیابی سے کاشت ہو کر اور بمپر کراپ دے رہی ہیںاس لیے کاشتکار تل کی کاشت کریں۔انہوں نے کہاکہ کسان کارڈز کا فیز ٹو شروع ہو چکا ہے لہذا جن کاشتکاروں نے بلا سود قرضہ لیا تھا، وہ پندرہ مئی سے پہلے پہلے جمع کروادیںتاکہ انکو دوبارہ قرضہ دیا جا سکے۔شمشاد حسین زراعت آفیسر مرکز شاہ پور نے اپنے خطاب میں کہا کہ کاشت کار کپاس کی کاشت پندرہ مئی سے پہلے ہر صورت میں مکمل کر لیںکیونکہ لیٹ کاشتہ پر سفید مکھی کا حملہ زیادہ ھو جاتا ہے نیز مون سون کی بارشوں کی وجہ سے پھل بھی کر جاتا ہے اگیتی کپاس پر اگر کہیں تھرپس یا تیلے کا حملہ ہوتو محکمہ زراعت توسیع کے قریبی فیلڈ اسسٹنٹ سے مشورہ کر کر سپرے کریں۔سیمینار میں کثیر تعداد میں کاشتکاروں نے شرکت کی۔

