لیہ (نمائندہ لیہ ٹی وی)پروفیسر مہر محمد اجمل نے ضلعی انتظامیہ کی توجہ ایک نہایت اہم اور سنجیدہ مسئلے کی جانب مبذول کروائی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ لیہ میں جب بھی کوئی نیا ڈپٹی کمشنر تعینات ہوتا ہے تو شہر کے مرکزی چوکوں کی تزئین و آرائش پر فوری کام شروع کر دیا جاتا ہے، جیسے کبھی فوارا، کبھی گھوڑا تو کبھی بیل لگائے جاتے ہیں۔یہ ظاہری خوبصورتی افسران کو تو خوش کر سکتی ہے، لیکن عام شہریوں کو محض چند دن کی تکلیف اور حادثات کے خطرات میں مبتلا کرتی ہے۔ حال ہی میں نادرا آفس کے چوک میں ایک بڑا گول دائرہ بنا دیا گیا ہے جو سڑک پر پھیل چکا ہے اور حادثات کا باعث بن رہا ہے۔اسی طرح ایمپلائز کالونی چوک میں نصب گھوڑے کی وجہ سے چوک کی گولائی بھی متاثر ہوئی ہے، جس کے نتیجے میں ایک نوجوان ڈاکٹر حالیہ دنوں میں اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔پروفیسر اجمل کا کہنا ہے کہ لیہ جیسے بڑھتی ہوئی آبادی والے شہر میں ایک بھی ٹریفک سگنل نہ ہونا ایک لمحۂ فکریہ ہے۔ اگر ضلعی انتظامیہ نمائشی کاموں کے بجائے بنیادی سہولیات خصوصاً ٹریفک سگنلز کی تنصیب پر توجہ دے تو حادثات کی روک تھام ممکن ہے، شہری قانون کے مطابق سفر کریں گے اور ایک مہذب معاشرہ پروان چڑھے گا۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ ضلعی افسران اس معاملے کو سنجیدگی سے لیں اور ظاہری نمائشی منصوبوں کے بجائے عملی اقدامات کریں تاکہ قیمتی جانوں کا تحفظ ممکن ہو سکے۔