تحریر: محمد آصف کھرل
لیہ کے ایک معروف اور زمیندار خاندان سے تعلق رکھنے والے ملک سلطان سکندر اعوان کے تینوں بیٹوں نے ملکی سلامتی اور عوامی تحفظ کے مقدس فریضے کو اپناتے ہوئے ایک منفرد مثال قائم کی ہے۔ یہ ایک ایسی کہانی ہے جو نہ صرف لیہ بلکہ پورے پاکستان کے لیے فخر کا باعث ہے، جہاں ایک ہی خاندان کے تین سپوت ملک کے مختلف اداروں میں اعلیٰ عہدوں پر خدمات انجام دے رہے ہیں۔







ملک سلطان سکندر اعوان کے بڑے بیٹے ملک وسیم سکندر اعوان اس وقت پنجاب پولیس میں اسسٹنٹ ڈائریکٹر کے طور پر کام کر رہے ہیںدوسری جانب ملک عامر سکندر منسٹری آف انٹیریر میں اسسٹنٹ ڈائریکٹر کے طور پر کام کر رہے ہیں۔ ان کی انتھک محنت نے ان کے ادارے میں انہیں ایک باصلاحیت اور ذہین افسر کے طور پر متعارف کرایا ہے۔تیسرے بیٹے ملک ارسلان سکندر نے پنجاب پولیس میں شمولیت اختیار کی اور اپنی محنت و لگن سے ترقی کرتے ہوئے انسپکٹر کے عہدے تک پہنچے۔ پولیس فورس میں ان کا کردار نہایت اہم ہے، جہاں وہ عوام کے جان و مال کے تحفظ اور جرائم کے خاتمے کے لیے ہمہ وقت کوشاں رہتے ہیں۔ ان کے بہادرانہ اقدامات اور فرض شناسی کی بدولت وہ اپنے ساتھیوں اور عوام میں عزت و احترام کی نظر سے دیکھے جاتے ہیں۔یہ اعزاز کم ہی خاندانوں کو نصیب ہوتا ہے کہ ان کے تینوں بیٹے ملک کے مختلف سیکیورٹی اداروں میں خدمات انجام دے رہے ہوں۔ ملک سلطان سکندر اعوان کا خاندان حب الوطنی، دیانت داری اور قومی خدمت کے جذبے کی اعلیٰ مثال ہے۔ ان کے بیٹوں کی کامیابی اس بات کی علامت ہے کہ اگر والدین اپنی اولاد کی تربیت ایمانداری اور دیانت داری کے اصولوں پر کریں تو وہ معاشرے کے بہترین شہری بن سکتے ہیں۔لیہ کے عوام کے لیے بھی یہ ایک فخر کا لمحہ ہے کہ ان کے شہر سے تعلق رکھنے والے تین بھائی ملک کے دفاع اور عوام کی حفاظت کے لیے اہم اداروں میں موجود ہیں۔ ان کی خدمات نوجوان نسل کے لیے ایک مشعل راہ ہیں، جو مستقبل میں اپنے ملک کی خدمت کے جذبے سے سرشار ہو کر مختلف اداروں میں اپنی جگہ بنا سکتے ہیں۔یہ کہانی محض ایک خاندان کی نہیں بلکہ پاکستان کے ان تمام والدین کے لیے ایک پیغام ہے جو اپنی اولاد کو ایمانداری، محنت اور خدمت کی راہ پر ڈالنا چاہتے ہیں۔ ملک سلطان سکندر اعوان کے بیٹوں کی یہ کامیابی اس بات کا ثبوت ہے کہ اگر نیت خالص ہو اور مقصد بلند ہو تو کامیابی خود راستہ بنا لیتی ہے۔