لیہ (لیہ ٹی وی) پراسیکیوٹر جنرل پنجاب کی ہدایت پر اسسٹنٹ ڈسٹرکٹ پبلک پراسیکیوٹر لیہ سید جعفر حسین رضوی نے ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر لیہ کو مراسلہ جاری کرتے ہوئے اینٹی ریپ ایکٹ 2021 کے سیکشن 22 پر سختی سے عملدرآمد کی ہدایت کی ہے۔ مراسلے کے مطابق جھوٹی گواہی دینے یا غلط معلومات فراہم کرنے والے افراد کو تین سال قید اور جرمانے کی سزا ہو سکتی ہے، جبکہ کسی بھی تفتیشی افسر کی جانب سے ناقص یا جانبدارانہ تفتیش پر اسی نوعیت کی قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ اسسٹنٹ ڈسٹرکٹ پبلک پراسیکیوٹر نے مراسلے میں نشاندہی کی کہ عدالت میں متعدد اینٹی ریپ(زنا) کیسز میں گواہان اور متاثرین اپنے پہلے دیے گئے بیانات سے منحرف ہو رہے ہیں، جو کہ قانون کا مذاق اڑانے کے مترادف ہے اور عدالتی و سرکاری اداروں کے قیمتی وقت کے ضیاع کا سبب بن رہا ہے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ ایسے منحرف گواہان کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے اور ایک پولیس افسر کو مقرر کیا جائے جو ان گواہان کا مکمل ریکارڈ مرتب کرے۔