اسلام آباد (نمائندہ لیہ ٹی وی) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان نے القادر ٹرسٹ کیس کے فیصلے میں تاخیر پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مذاکرات ضروری ہیں، چاہے مطالبات تحریری ہوں یا زبانی۔ اسلام آباد میں عمر ایوب خان، سلمان اکرم راجہ، اور شبلی فراز کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے پارٹی کے دو اہم مطالبات پیش کیے:
- 9 مئی اور 26 نومبر کے واقعات کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن کا قیام۔
- بے گناہ کارکنوں کی فوری رہائی۔
گوہر علی خان نے کہا کہ ان کی حکومتی مذاکراتی کمیٹی سے دو ملاقاتیں ہو چکی ہیں، اور وہ نہیں چاہتے کہ مذاکرات تعطل کا شکار ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں بیروزگاری اور افراتفری بڑھ رہی ہے، جبکہ عمران خان کو ان کے فلاحی کاموں کی سزا دی جا رہی ہے۔ چیئرمین نے زور دیا کہ القادر ٹرسٹ کیس کا فیصلہ جلد سنایا جائے تاکہ انصاف کے تقاضے پورے ہوں۔
اس موقع پر عمر ایوب خان نے کہا کہ تحریک انصاف نے مذاکرات کے دوسرے دور میں آزادانہ ماحول میں بانی تحریک انصاف سے ملاقات کی درخواست کی تھی، تاکہ تمام امور پر شفاف بات چیت ممکن ہو۔
پارٹی رہنماؤں نے اس بات پر زور دیا کہ تحریک انصاف اپنی سیاسی جدوجہد جاری رکھے گی اور عوام کے حقوق کے لیے ہر فورم پر آواز بلند کرے گی۔ پریس کانفرنس میں پارٹی کارکنوں نے بھی بڑی تعداد میں شرکت کی اور اپنی قیادت پر بھرپور اعتماد کا اظہار کیا۔