تحریر:تنہا عمر خان بلوچ
پہلا لفظ ہی الحمداللہ اس لفظ کو ہم سمجھیں اور عمل کریں تو یہ دکھ ہم انجوائے کریں گے اللّٰه رب العالمین کو اپنی تعریف بہت پسند ہے حدیث شریف میں آتا ہے کہ اہل جنت کے منہ سے ہر وقت حمد جاری رہے گی ،،جس طرح دنیا میں بغیر کسی ارادے اور محنت کے سانس جاری رہتا ہے اسی طرح جنت میں حمد جاری رہے گی فیکون کی برسات سے آپ کی ہر دعا سیراب ہوجائے گی بس آپ یہ دیکھیں کہ جب کن کے بادل چھائیں گے تو آپ کی جو دعائیں ہیں وہ کس طرح قبول ہوتی ہیں کس طرح آپ کو مقام ملتا ہے ہمارے ہاں ذرا سی تکلیف پر مایوسی کیوں آتی ہے کبھی ہم نے اس بارے نہیں سوچا؟؟ کیوں سوچیں ،،، کیونکہ سب سے بڑی کمزوری ہم نے قرآن پاک کو پڑھا تو ہے پر ترجمہ نہیں پڑھتے اگر ہم قرآن پاک کا ترجمہ پڑھیں تو دکھ انجوائے کریں گے بلکہ جتنے بھی دکھ ہونگے ہمیں اس طرف خیال ہی نہیں آئے گا ،ہم اگر قرآن پاک ترجمے کے ساتھ پڑھتے تو پتہ چلتا کہ اللّٰه رب العالمین نے بہترین کلام نازل فرمایا جو ایسی کتاب ہے کہ آپس میں ملتی جلتی اور بار بار دہرائی ہوئی آیتوں کی ہے جس سے ان لوگوں کے رونگٹے کھڑے ہو جاتے ہیں جو اپنے رب العالمین کا خوف رکھتے ہیں جو آخر میں ان کے جسم اور دل اللّٰه رب العالمین کے ذکر کی طرف نرم ہوجاتے ہیں یہ ہے اللّٰه رب العالمین کہ ہدایت جس کے ذریعہ جسے چاہے راہ راست پر لگا دیتا ہے اور جسے اللّٰه رب العالمین ہی راہ بھلا دے اس کا ہادی کوئی نہیں ،کاش وہ نا سمجھ لوگ اللّٰه رب العالمین کے پیار پر بھروسہ رکھتے کہ یہ دکھ کچھ نہیں ہیں وہ رب العالمین ہے یار وہ ایسی ذات ہے جو ستر ماؤں سے بڑھ کر ہم سے پیار کرتا ہے اور یہ دکھ ہمارے کیا ہیں ؟؟کسی کو کسی کی محبت چھوڑ گئ اس کو دکھ لگ گیا،،کسی کو جائیداد نہیں ملی دکھ لگ گیا ،،کسی کے بچوں نے دل دکھایا دکھ لگ گیا جبکہ دکھ تو پہلے کی بات تھی جب ہمارے پاس اللّٰه رب العالمین کا پاک کلام موجود ہے اس میں ہر بات واضح کر دی گئ حتیٰ کہ ہمارے زمینوں جائیدادوں کے بارے میں بتا دیا گیا ہماری تکلیف پر دکھوں پر ہمیں بتا گیا تو اس کے بعد ہم اگر دکھ انجوائے نہیں کرتے تو یہ کہنا درست ہوگا کہ ہم اس رب العالمین کی ذات پر امید نہیں رکھتے ہمارے دل پھر کمزور ہیں آپ قرآن پاک ترجمے کے ساتھ پڑھیں دکھوں کو بھول جائیں گے اے میرے مسلمان بہن بھائیو اللّٰه رب العالمین اپنے بندوں پر بڑا لطف کرنے والا ہے جسے چاہتا ہے کشادہ روزی دیتا ہے اور بڑی طاقت بڑے غلبہ والا ہے وہ غفور ہے وہ رحیم وہ کریم ہے تو ہمیں صرف نیت صاف کرنی چاہیئے نیت صاف منزل آسان ہر چیز مل جاتی ہے دکھ ختم ہوجاتے ہیں کسی کو بیماری کا دکھ ہے تو اس دکھ کو انجوائے کریں کہ شکر الحمدللہ رب العالمین نے یہ بیماری دی اس کے بدلے میں مجھے بہترین عطا کرے گا ہماری سوچ ختم ہوجاتی ہے جو رب العالمین ہمیں عطا کرتا ہے ہم سب اپنی زندگی سے سبق لیں اب تک ہم کیا کرتے رہے یار ہماری زندگی میں ہم نے وہ کیا ؟؟جو رب العالمین نے فرمایا ؟؟؟جو اس کے محبوب محمد عربی ﷺ نے فرمایا جو ہمیں راستہ بتاگئے ہم نے اس پر عمل کیا؟؟عمل نہیں کیا تو دکھ اس بات کا کریں کہ اب تک زندگی جو گزری فضول بس پھر سچی توبہ کر کے دکھوں کو بھول کر انجوائے کریں اور دکھوں میں ہی یہ سوچ رکھیں کہ بھروسہ اس ذات پر کرنا ہے جو ستر ماؤں سے بڑھ کر پیار کرتا ہے کسی کو کوئی مٹی کا بنا انسان چھوڑ جائے تو دکھ مت کریں بلکہ شکر الحمدللہ پڑھیں کہ رب العالمین نے اس کو آپ کے لیے بہتر نہیں بنایا ہوگا اس کا جو ہوا وہ بہتر ہے کیونکہ رب العالمین کی ذات بہتر جانتی ہے باقی یہ ہمارے دکھ کچھ نہیں ہیں یہ زندگی کے دکھ کیا پتہ ہمارے پرچے ہوں اللّٰه رب العالمین کی طرف سے جو بھی ہورہا ہے وہ ہمارے لیے امتحان ہی ہے کبھی اولاد کی طرف سے دکھ ملنا کسی کو مالی طور پر دکھ کسی کو دیگر مسائل کا دکھ کسی کو مال و دولت دے کر دکھ کا امتحان یہ دنیا ہے جب تک زندگی ہے تب تک یہ سوچیں کہ یہ دکھ زندگی کا حصہ ہیں ہر بندہ بس یہ عمل کرے جو رب العالمین نے اپنی پاک کلام میں بتایا ہے خوش نصیب ہیں وہ لوگ جو ہر قدم پر شریعت پر چلنے کی فکر رکھتے ہیں دکھوں کو بھول جاتے ہیں پھر رب العالمین انہیں ہزار پریشانیوں میں بھی ایمانی روحانی سکون نصیب فرما دیتے ہیں اور یہی لوگ کامیابی پاتے ہیں رزق کم پر دکھ کرتے ہو اے ناسمجھ میرے مسلمان بہن بھائیو قیامت کے دن اللّٰه رب العالمین ایک بندے کو کھڑا کریں گے یہ وہ بندہ ہوگا کہ جس کا رزق دنیا میں تھوڑا ہوگا تنگ ہوگا اور تنگی کے اوپر صبر،،اور شکر کے ساتھ وقت گزارے گا اللّٰه رب العالمین اس بندے کو خود مقام دیں گے اللّٰه رب العالمین فرمائیں گے اے میرے بندے میں نے تجھے دنیا میں تھوڑا رزق دیا تھا تم نے دکھ نہیں صبر کیا تھا شکر پڑھا تھا کوئی بات نہیں ،،اچھا میں تجھے اپنی نعمتیں دیتا ہوں اللّٰه رب العالمین ان کو اپنی جنتیں عطا فرمائیں گےدکھ کی بجائے شکر کی اہمیت پر زور دیں یہ ٹاپک اس لیے لکھا کہ ہم روزمرہ کے دکھوں میں زندگی فضول نہ گزاریں بلکہ شکر صبر کریں دکھ دکھ کا رونا رونے والے سوچیں جب دل کی دھڑکن خاموش ہوجائے گی جب ٹر ٹر بولنے والی زبان خاموش ہو جائے گی جب جوڑ توڑ کی مہارت رکھنے والا دماغ سن ہوجائے گا سب منصوبے دھرے دھرے رہ جائیں گے تب کچھ نہیں ہوسکے گا لہٰذا وہ وقت آنے سے پہلے دکھ کو بھول کر زندگی کا مقصد پورا کریں کہ کس مقصد کے لیے ہم آئے ہیں سکون صرف پانے میں نہیں بلکہ کھونے میں بھی ہے کھانے پینے میں بھی نہیں بلکہ بھوکا پیاسا رہنے میں بھی ہے ہسنے ہنسانے میں نہیں ،،رونے اور بلکنے میں بھی ہے ،،سر اٹھانے میں نہیں جھکانے میں بھی ہے دکھ کو بھول کر یہ سوچ رکھیں میرے مسلمان بہن بھائیو یہ بھوک پیاس ،رونا بلکنا ،جھکنا اور جان دینا اللّٰه رب العالمین کی رضا کے لیے ہو یہی اللّٰه رب العالمین کا ذکر ہے اور اللّٰه رب العالمین کے ذکر میں ہی سکون ہےاگر یہ سب باتیں آپ کی سمجھ میں آجائیں تو آپ کا سب سے بڑا مسئلہ حل ہوسکتا ہے لہٰذا دکھ کو بھول جائیں دکھ ملنے پر انجوائے کریں شکر الحمدللہ پڑھ لیں اور خوشی خوشی سجدے کریں اللّٰه رب العالمین محمد عربی ﷺ کے صدقے آپ کو وہ مقام عطا فرمائے گا جس کا آپ سوچ بھی نہیں سکتے دکھ بھول جائیں آج سے دکھ انجوائے کریں قرآن پاک ترجمے کے ساتھ پڑھیں خوش رہیں خوشیاں بانٹیں