وزیر دفاع خواجہ آصف نے قومی اسمبلی میں پی ٹی آئی قیادت پر سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی نے 12 ہلاک کارکنوں کے شناختی کارڈز فراہم نہیں کیے اور نہ ہی ان کے ورثاء سامنے آئے۔ خواجہ آصف نے کہا کہ علی امین گنڈا پور کی قیادت میں پی ٹی آئی کی چڑھائی ناکام ہوئی اور تمام رہنما کارکنوں کو چھوڑ کر فرار ہوگئے۔انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی قیادت کی جانب سے سول نافرمانی کی کال ایک ناکام کوشش تھی، اور وہ ایک بار پھر چیلنج کرتے ہیں کہ پی ٹی آئی اس تحریک کو شروع کرے تاکہ عوامی ردعمل کا اندازہ لگایا جا سکے۔ خواجہ آصف نے کہا کہ پی ٹی آئی کی قیادت میں اختلافات ہیں اور ان کے بیانات میں تضادات ہیں، جس سے عوام کو گمراہ کیا جا رہا ہے۔
وزیر دفاع خواجہ آصف نے پی ٹی آئی کی قیادت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بشریٰ بی بی نے کہا کہ وہ اپنے ساتھیوں کو چھوڑ کر بھاگ گئیں اور اب صوبائیت کا کارڈ کھیلنا شروع کر دیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی ابھی تک مرنے والوں کی تعداد بھی نہیں بتا سکی، اور مختلف رہنماؤں کے متضاد بیانات سے پارٹی میں انتشار کا پتہ چلتا ہے۔
خواجہ آصف نے ایوب خان کے دور کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایوب خان بنگلا دیش کے بننے کا ذمے دار تھا اور اب اس کی اولاد صوبائی کارڈ کھیل رہی ہے۔ وزیر دفاع نے یہ بھی کہا کہ پی ٹی آئی کی قیادت اپنے کارکنوں کو چھوڑ کر بھاگ گئی، اور ان کے بھاگنے کی ویڈیوز ایوان میں دکھا کر حقائق عوام کے سامنے لائے جائیں۔
وزیر دفاع نے مزید کہا کہ ایوان میں کھڑے ہوکر صوبائی کارڈ کھیلنے کی بات کی جائے اس سے زیادہ گھٹیا کیا حرکت ہو سکتی ہے، پہلے اپنے صوبے کی خدمت کریں، ڈیلور کریں، پھر صوبائیت کی بات کریں، پورے کے پی کے میں دہشت گردی ہے۔