ملتان :مخدومزادہ زین حسین قریشی نے کہا ہے کہ غوث پاک کے آستانے سے ہمیشہ امن‘ یکجہتی اور وحدت کا پیغام گیا ہے۔ آج اس قومی کانفرنس میں چاروں صوبوں کی نمائندگی موجود ہے۔ میں اس کانفرنس کے پلیٹ فارم سے بیانگ دہل دو چیزوں کا اظہار کرنا چاہتا ہوں۔1۔ناموس رسالت اور ختم نبوت ہمارے عقیدے کی بنیاد ہیں۔ اس کے لئے پوری قوم متحد ہے۔ اس عقیدے کی حفاظت کے لئے ہم ہر قسم کی قربانی دینے کے لئے تیار ہیں۔ 2۔ پاکستان سے محبت اور وفاداری ہمارے خون میں شامل ہے۔ پاکستا ن کے قیام اور ملک میں اتحاد و یکجہتی کے لئے ہمارے بزرگوں نے خدمات سرانجام دی ہیں۔ اگر کسی نے ختم نبوت‘ ناموس رسالت کے خلاف اور پاکستان کی سالمیت اور یکجہتی کے خلاف سازش کی تو اس کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے۔ اور اس مقصد کے لئے اپنے خون کا آخری قطر ہ تک بہانے کے لئے تیار ہیں۔ان خیالات کا انہوں نے گزشتہ روز برصغیر کے عظیم روحانی پیشوا حضرت بہائ الدین زکریا ملتانی ? کے 785ویں سالانہ عرس مبارک کے دوسرے روز قومی زکریا کانفرنس کی دوسری نشست سے صدارتی خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا ہمیں فخر ہے اسلام فوبیا کے مسئلے پر غوث کے فرزند مخدوم شاہ محمود قریشی اور سابق وزیراعظم پاکستان عمران خان نے اقوام متحدہ میں مسلم امہ کی ترجمانی کرتے ہوئے بھر پور مقدمہ لڑا اور کامیابی حاصل کی۔ جماعت اہلسنت کے مرکزی ناظم اعلیٰ اور اسلامی نظریاتی کونسل کے ممبر پیر خالد سلطان قادری نے کہا مخدوم شاہ محمود قریشی ملک پاکستان کی ایک نامور روحانی شخصیت ہیں۔ ان کا احترا م پاکستان کے تمام سیاسی اور روحانی حلقوں میں کیا جاتا ہے۔ وہ باکردار اور بے داغ سیاست دان ہیں اور قومی واحدت کی علامت ہیں۔ ملک کے تمام علمائ و مشائخ اور جماعت اہلسنت ان کے ساتھ بھر پور اظہار یکجہتی کرتی ہے۔ جماعت اہلسنت کے صوبائی ناظم اعلیٰ علامہ محمد فاروق خان سعیدی نے کہا ختم نبوت ہمارے دین و ایمان کا مسئلہ ہے۔ اس پر اسلام کی پوری عمارت قائم و دائم ہے۔ عقیدہ ختم نبوت کے تحفظ کے لئے سیدنا سید اکبر کے دور میں 300 1صحابہ کی شہادت ہوئی۔ جن میں 700کاتبہ بھی شامل ہیں۔ عقیدہ ختم نبوت پر کوئی آنچ نہیں آنے دیں گے۔ اس کے تحفظ کے لئے پوری ملت متحد ہے۔ کانفرنس میں مخدومزاہ زین حسین کی اپیل پر عرس کے اجتماع میں شریک ہزاروں زائرین نے اپنے ہاتھوں کوبلند کرکے عہد کیا کہ ہم ناموس رسالت اور استحکام پاکستان کے لئے کسی قربانی سے دریخ نہیں کریں گے۔ اس موقع پر ختم نبوت زندہ باد اور پاکستان زندہ باد کے فلک شگاف نعرے بھی لگائے گئے۔کانفرنس سے قاری ناصر میاں خان،مولانا فاروق خان سعیدی،مخدوم زادہ فیض مصطفی،پروفیسر ڈاکٹر محمد صدیق خان قادری،مفتی شفیق احمد قادری،قاری رکن الدین قادری،مولقنق ارشد بلوچ،مفتی عبدالجبار تینو،ڈاکٹر مظہر حسین،حافظ علی جان،مولانا صادق سیرانی،مولانا عبدالرحیم سعیدی نے خطاب کیا۔ عرس کی تقریب میں قاری حق نواز سعیدی،قاری محمد اقبال قادری تلاوت قرآن پاک جبکہ حمید نواز عاصم‘ محمد نعمان بختیار عصیمی سعیدی‘ علی رضا قریشی‘ محمد بلال سعیدی‘ محمد عامر قادری‘ محمد ارشد ہاشمی ودیگر نے عہدیہ عقیدت پیش کیا۔اسٹیج پرالحاج احسان الحق فریدی، مخدومزادہ سجاد حسین قریشی‘ میاں غلام جیلانی آفتاب،پیر سیف احمد قریشی،علی اکبر شاہ،مولانا غلام رسول فریدی،سلطان محمد حیات قادری،شیخ شاہد مظفر،مولانا حفیظ اللہ شاہ مہروی موجود تھے۔ کانفرنس کے اختتام پر مخدومزادہ زین حسین قریشی نے امن‘ یکجہتی‘ قومی وحدت‘ ملکی سالمیت‘ ترقی اور مخدوم شاہ محمود قریشی کی رہائی کے لئے خصوصی دعا کروائی۔