لیہ(نمائندہ لیہ ٹی وی)خسرہ ڈائریا یا کچھ اور چوبارہ کے علاقہ میں ایک ہی فیملی کے کئی کمسن بچے بیمار متعدد ڈسٹرکٹ ہسپتال لیہ میں داخل دو بچے دم توڑ گئے تفصیل کے مطابق چوبارہ نواں کوٹ کے علاقہ بخشے ستار والا کے ایک ہی خاندان کے پانچ سال سے کم عمر متعدد بچے موشن، کھانسی،بخار اور جسم پر مختلف دانوں کا شکار ہو کر بیمار ہوتے جا رہے ہیں کم سن بچوں میں ایک کے بعد دوسرے کو بیماری کے گھیر لینے کے بعد والدین میں شدید تشویش کی لہر دوڑ گئی جس کے بعد ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال لیہ میں ایفاظ سعید عمر 4 برس، عبدالہادی عمر 2برس، ایزل فاطمہ عمر اڑھائی برس اور معراج فاطمہ8 ماہ موشن جسم پر دانے اور کھانسی،بخار کی ظاہری علامات کا شکار ہو کر ہسپتال میں زیر علاج ہیں کم سن بچوں پر بیماری تیزی کے ساتھ حملہ آور ہو رہی ہے بتایا گیا ہے کہ ایک بچہ محمد فیضان عمر ڈھائی برس جسے نشتر ملتان ریفر کر دیا گیا تھا اور ایک بچہ محمد فرمان عمر ساڑھے تین برس گھر میں ہی بیماری کی تاب نہ لا کر چل بسے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال لیہ میں بچوں کی تیمارداری کے سلسلے میں آے مرد و خواتین میں سے بتایا گیا کہ دو بچے صہیب عطا اور محمد صہیب عمر پانچ برس بھی بیمار ہیں اور ابھی گھر پر موجود ہیں







کم سن بچوں کے ایک کے بعد دوسرے تیسرے چوتھے کے بیمار ہونے کی اطلاعات کا نوٹس لیتے ہوئے ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر لیہ ایم ایس ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال ڈاکٹر غلام محی الدین نے رابطے پر بتایا کہ علاقے میں دیگر بچوں کو بیماری کے اثرات سے بچانے کے لیے ہیلتھ ٹیموں کو روانہ کر دیا گیا ہے جن کی رپورٹ کی روشنی میں مزید احتیاطی تدابیر عمل میں لائی جائیں گی اور ہسپتال میں داخل بچوں کا بہترین انداز میں علاج معالجہ جاری ہے اللہ تعالی بیمار بچوں کو جلد صحت یاب کریں گے ،ڈاکٹر شاہد ریاض چیف ایگزیکٹو افیسر ہیلتھ لیہ نے بتایا کہ بچوں کو بخار اور گلے کی خرابی کی وجہ سے تکلیف ہوئی جو آج کل موسم کی وجہ سے بچوں کے ساتھ ساتھ بڑوں میں بھی ہو رہی ہے ہسپتال آنے والے بچوں کو بہترین انداز میں علاج معالجہ کی سہولیات دی گئی ہیں تاہم بہترین ٹریٹمنٹ کے لیے چاروں بچوں کو چلڈرن ہسپتال ملتان ریفر کر دیا گیا ہے جہاں ان کا مزید بہترین علاج معالجہ ہوگا انہوں نے کہا متاثرہ بستی اور بچوں کے گھر ڈپٹی ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر چوبارہ اور ای پی آئی ٹیموں کے ہیڈز گزشتہ روز وزٹ کر چکے ہیں جو اپنی رپورٹ مرتب کر رہے ہیں انہوں نے کہا خطرے کی کوئی بات نہیں
