ملتان (لیہ ٹی وی) مرکزی تنظیم تاجران پاکستان کے مرکزی چیئرمین خواجہ سلیمان صدیقی،جنوبی پنجاب کے صدر شیخ جاوید اختر، ضلع ملتان کے صدر سید جعفرعلی شاہ، ملتان کے صدر خالد محمود قریشی، جنوبی پنجاب کے سنیئرنائب صدر حاجی ندیم قریشی،ملتان کے نائب صدر رانا محمد اویس علی،چیئرمین ملتان ڈوثزن فہد اسحاق سانگی،سورج میانی کے صدر کفایت حسین صدیقی،ملتان کے نائب صدر چوہدری عبدالمنان گوندل،ضلع ملتان کے نائب صدر شیخ فصیل محمودنے کہا ہے کہ صوبائی حکومت پنجاب اور بیوروکریسی کا نشتر ون سے نیورو سرجری اور آرتھوپیڈک کے شعبہ جات کو ختم کرکے نشتر ٹو میں منتقل کرنے کافیصلہ جنوبی پنجاب کی عوام پر ایک اور شب خون مارنے کے مترادف ہے اس خطہ کے ساتھ ہمیشہ سے سوتیلی ماں جیسا سلوک جاری ہے پہلے ترقیاتی فنڈز اپر پنجاب شفٹ ہو تے تھے اب وارڈ ز منتقل کئے جا رہے ہیں اس سے بڑی ناانصافی اور کیا ہو گی جس کی وجہ سے ایمرجنسی کی صورت میں حادثے کا شکار خدانخواستہ شہریوں کی جانیں ضائع ہوئیں تو اس کے ذمہ دار وزیر اعلی پنجاب،سیکریٹری صحت اور وزیر صحت ہو ں گے پہلے ہی نشتر ون ہسپتال پر صرفدار سمیت جنوبی پنجاب ہی نہیں بلکہ دوسرے صوبوں سے آ نے والے مریض بھی متاثر ہوں گے یہ انتہائی افسوسناک عمل ہے کہ حکومت اور بیوروکریسی کو غلط فیصلہ کی وجہ سے نشتر ہسپتال ون سے نیورو سرجری اور آرتھوپیڈک کی مریضوں سے سہولت چھین لی گئی ہے بلکہ یہاں تک کہ نشتر ون سے عملہ نشتر ٹو بھجوا کر ٹراما سنٹر بنانے کی تیاریاں کی جا رہی ہیں ملتان شہر سے 25 کلو میٹر دور نیورو سرجری اور آرتھوپیڈک منتقل کرنا سمجھ سے بالاتر ہے جو ملتان شہر کی بیس لاکھ سے زائد شہریوں کے ساتھ سرا سر نا انصافی ہے وزیراعلی پنجاب فوری طور پر نشتر ہسپتال ون میں نیورو سرجری اور آرتھوپیڈک شعبہ جات کو عملہ سمیت منتقل کیا جائے بصورت دیگر مرکزی تنظیم تاجران پاکستان بھرپور احتجاج پر مجبور ہو جائے گی۔