گوجرانوالہ (نمائندہ لیہ ٹی وی)جمیعت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ متنازع پیکا ایکٹ پر صدر مملکت آصف علی زرداری نے ان سے اتفاق کیا ہے اور وہ اس معاملے پر صحافیوں سے بھی تجاویز لینے کے حامی ہیں۔ گوجرانوالہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ کسی بھی متنازع قانون کی منظوری سے پہلے تمام اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت ضروری ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ صحافی برادری کی تجاویز کے بغیر پیکا ایکٹ جیسے قوانین کا نفاذ مناسب نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ مذاکرات پر یقین رکھتے ہیں اور تمام مسائل کا حل بات چیت میں ہی مضمر ہے۔ مولانا فضل الرحمان نے مزید کہا کہ اسلام آباد میں صحافیوں کے ایک وفد سے ملاقات کے دوران بھی اس معاملے پر گفتگو ہوئی اور انہوں نے واضح کیا کہ حکومت کو کسی بھی قانون کے نفاذ سے قبل تمام فریقین کو اعتماد میں لینا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ پیکا ایکٹ کے حوالے سے صدر مملکت آصف علی زرداری سے ان کا فون پر رابطہ ہوا، جس میں صدر نے اس بات سے اتفاق کیا کہ اس قانون پر صحافیوں کی تجاویز بھی شامل کی جائیں۔جے یو آئی (ف) کے سربراہ نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کی قیادت کو بھی مذاکرات کے اصول ہم سے سیکھنے چاہئیں کیونکہ مسائل کا حل بات چیت میں ہے، نہ کہ یکطرفہ فیصلوں میں۔ فلسطین کے معاملے پر بات کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ 15 ماہ تک اسرائیل نے غزہ اور فلسطین پر بمباری کی، مگر حالیہ معاہدے کے بعد فلسطین کو کامیابی ملی ہے۔ ان کے بقول یہ فلسطینی عوام کی جدوجہد کا نتیجہ ہے، اور وہ اس کامیابی پر مبارکباد کے مستحق ہیں۔