اسلام آباد(لیہ ٹی وی) وزیراعظم محمد شہباز شریف نے ہفتہ کو عالمی برادری اور مختلف تنظیموں پر زور دیا کہ وہ غزہ میں صحافیوں کے قتل عام پر اسرائیل کو انصاف کے کٹہرے میں لائے۔
وزیر اعظم نے صحافیوں کے خلاف جرائم سے استثنیٰ کے خاتمے کے عالمی دن کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا کہ بین الاقوامی کنونشنز کے باوجود، غزہ میں درجنوں صحافیوں کو جان بوجھ کر سچائی کو روکنے کے لیے قتل کیا گیا۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان سمیت دنیا بھر کے صحافی دنیا کو باخبر رکھنے کے لیے دن رات کام کرتے ہیں۔
انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بدقسمتی سے صحافیوں کو سچائی کی تلاش میں مختلف خطرات، مشکلات اور مشکلات کو برداشت کرنا پڑتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ امن میں کام کرنے کے علاوہ صحافیوں نے اپنی جانیں خطرے میں ڈال کر یہاں تک کہ تنازعات والے علاقوں اور جنگوں کے دوران بھی رپورٹنگ کی۔
سچائی کے ان حامیوں کو پابندیوں، تشدد، دھمکیوں، اغوا اور یہاں تک کہ قتل کا سامنا کرنا پڑتا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ "صحافیوں کے تحفظ کے بغیر آزادی صحافت حاصل نہیں ہو سکتی”۔
انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت نے صحافیوں کے تحفظ اور حقوق کو یقینی بنانے کے لیے ترجیحی اقدامات کیے ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ پاکستانی صحافیوں نے جمہوریت، آئین کی پاسداری اور قانون کی حکمرانی کے لیے بے پناہ قربانیاں دی ہیں۔
صحافی اور میڈیا ورکرز پروٹیکشن ایکٹ 2021 صحافیوں اور میڈیا ورکرز کے تحفظ کے لیے منظور کیا گیا۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ صحافیوں کے لیے ہیلتھ انشورنس بھی ان کے تحفظ کے لیے وفاقی حکومت کا ایک اہم اقدام ہے۔
وزیراعظم نے یقین دلایا کہ ہم صحافیوں کے خلاف جرائم کی روک تھام، مجرموں کو سزا دینے اور صحافیوں کے تحفظ کے لیے پرعزم ہیں۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان کا آئین آزادی اظہار، آزادی صحافت اور معلومات تک رسائی کی ضمانت دیتا ہے اور حکومت پاکستان ان حقوق کو یقینی بنانے کے لیے وقف ہے۔