تحریر۔محمدیوسف لغاری
قدرتی و خوبصورت مناظر،سفید چادر اوڑھے برف پوش گلیشیئرو پہاڑ،خوبصورت جھلیں ،بلندچوٹیاں،ہرئے بھرے سرسبز وشاداب میدان ،قدم بوسی کرتی آبشاریں غرض قدرت کے تمام مناظر انسان کو متاثر کرتے ہیں۔وادی نیلم،وادی کاغان،وادی سوات،ہنزا،مری ،ایوبیہ،نتھیاگلی و غیرہ سیاحت و قدرتی خوبصورتی کے وہ دلکش علاقہ جات ہیں جہاں انسان ایک لمحے کے لیے اپنے آپ کو جنت میں محسو س کرتا ہے ۔تاہم اگر ایک لمحے کے لیے سوچا جائے کہ اگر یہ سب قدرتی مناظر ،یہ سرسبز و شاداب درخت زمین سے ناپیدہوجائیں تو کیاجینا محال ہوگا !!یقینا جواب نہ میں آئے گاکیونکہ یہ سب کچھ ہی انسانیت کا آکسیجن اور انسانی بقاکا محفوظ راستہ ہے۔معروف شاعر احمدفراز نے خوب کہا تھا کہ یوں ہی موسم کی ادا دیکھ کر یاد آیا ہے کس قدر جلدبدل جاتے ہیں انسان جاناں !!احمدفراز نے اس شعر میں انسانی رویوں کو کو موسمیاتی تبدیلی سے تشبیہ دی ہے اور اگر اسی ہی تناظر میں دیکھاجائے تو یہ صورت حال بہت حدتک واضح ہورہی ہے کہ موسمیاتی اُتار چڑھاؤایک بے اعتبارکیفیت لیے ہوئے ہیں ،کبھی بے موسمی بارشیں ،کبھی حد سے زیادہ بارشیں اس بات کو واضح کررہی ہیں کہ انسان کی قدرتی ماحول میں خطرناک مداخلت نے ماحول کو اس حدتک بگاڑ دیاہے کہ دنیا climate changeجیسے ایک نئے چیلنج سے نبردآزما ہورہی ہے ۔یہ سب انسان کا ہی کیادھرا ہے جب ہم نے خود ہی تحفظ ماحول کو بھلادیا ۔
ماحول میں ٹھندک پیدا کرنے ،آکسیجن فراہم کرنے ،سیلا ب سے بچاؤ وموسم کی سب تبدیلیوںکا مقابلہ کرنے والے خوبصورت و توانا درختوں کی بے جاکٹائی کا نتیجہ یہ نکلا کہ ماحول مختلف غیرفطری کثافتوں سے آلودہ ہونا شروع ہوگیا۔ اللہ تعالیٰ نے درختوں کو زمین کی زینت قرار دیا ہے ۔دین اسلام میں قدرتی وسائل کے تحفظ کے لیے حالت جنگ میں جو درخت لڑائی میں رکاوٹ نہ بنے اسکی کٹائی سے منع کیا گیا ہے۔درخت پہاڑی علاقوں میں لینڈسلائنڈنگ وزمین کی بردگی کو روکتے ہیںاور انہی سے ہی ماحولیاتی و آبی آلودگی میں کمی ہوتی ہے۔ایک دفعہ ایک صحابی رسول دمشق میں پودے لگارہے تھے کہ ایک شخص نے اس بابت پوچھا تو صحابی رسول نے جواب دیاکہ میں نے حضور سے سنا ہے کہ اسلام صفائی ستھرائی کی تلقین کرتا ہے تاکہ گندگی کی وجہ سے ماحول گندا اور آلودہ نہ ہو۔حضور نے فرمایا کہ قیامت برپا ہورہی ہو اور تمہیں درخت لگانے کی نیکی کا موقع مل جائے، تو فوراً نیکی کر ڈالو۔رسول اللہ نے مدینہ کے ارد گرد تقریبا 20کلو میٹر و محفوظ علاقہ قرار دیا تھا اور اس علاقے میں پتے جھاڑنے اور درخت کاٹنے سے منع کیاتھا اورکئی جگہ پہ اللہ تعالیٰ نے درختوں اور ان کے نظام کو اپنی نعمت قرار دیا ہے۔ حضورنے فرمایا کہ جوکوئی درخت لگائے، پھر اس کی نگرانی اور حفاظت کرتا رہے، حتیٰ کہ درخت پھل دیناشروع کردے تو وہ اس شخص کے لیے صدقے کا سبب بن جاتا ہے ۔درخت پانی کو زمین میں جذب کرتے ہیں درختوں اور پودوں کی وجہ سے ہی بارش برستی ہے اور انہی سے ہی ہر جان داروں کو آکسیجن ملتی ہے اور درجہ حرارت کو معتدل رکھتے ہیں۔درختوں سے ہی چرندپرند وجنگلی حیات کو تحفظ حاصل ہوتا ہے،جانورو ں کے لیے چراگاہیں حاصل ہوتی ہیں۔ حضورنے فرمایا کہ مسلمان کوئی درخت یا کھیتی لگائے اور اس میں سے کوئی انسان، درندہ، پرندہ، یا چوپایہ کھائے تو وہ اس کے لیے صدقہ بن جاتا ہے۔مگربدقسمتی سے وطن عزیز دوسرے نمبرپر وہ ملک ہے جہاں درختوں کی کٹائی سے جنگلات میں شدیدکمی ہوئی ہے۔پاکستان کا شمار ان چھ ممالک میں ہوتا ہے جو گلوبل وارمنگ سے متاثرہوں گے جبکہ پاکستان کے جنگلات دو سے پانچ فی صد رقبہ پر ہیں جو اقوام متحدہ کے تجویز کردہ شرح بارہ فی صد سے کم ہے انہی مسائل کی وجہ سے پاکستان موسیماتی تبدیلوں کی زد میں ہے۔
ماہرموسمیات کہتے ہیں کہ درجہ حرارت وگرمی کا زور کم کرنے کے لیے آسان طریقہ ہے کہ زیادہ سے زیادہ شجرکاری کی جائے درختوں کی اسی ہی اہمیت کو مدنظر رکھتے ہوئے موجود ہ حکومت نے شجرکاری کا منصوبہ شروع کیا ہے ۔ گزشتہ دنوں ضلع لیہ میں عنایت فاریسٹ رینج میں وزیر اعلی پنجاب مریم نواز شریف کے ویژن پلانٹ فار پاکستان مہم کے تحت ضلع لیہ میں بیک وقت ساڑھے سات ہزار پودے لگا دئے گئے ۔ عنایت فاریسٹ رینج میں میاواکی شجرکاری مہم کے لیے کے لیے باقاعدہ تقریب منعقدکی گئی جس میں طلبہ کو خصوصی طورپر مدعوکیاگیاتھا۔ڈپٹی کمشنرامیرابیدار نے کہاکہ بدلتے مو سمی حا لا ت اور صنعتی معاشرے میں بڑھتی ہو ئی ما حو لیا تی آلو دگی پر صرف اور صرف فروغ شجر کا ری کے ذریعے ہی قابو پا یا جا سکتا ہے جس کی اہمیت کے پیش نظر پنجا ب حکو مت کے ویژن کے مطا بق ضلع میں شجر کا ری مہم کے تحت پودے لگائے جارہے ہیں ما حو لیا تی آلو دگی کے خا تمے ، ایندھن کی ضر ریا ت کو پورا کر نے ، عما رتی لکڑی کی دستیابی ، زمین کی خو بصورتی ، انسانی زندگی کے لئے ناگزیر آکسیجن کے حصول ایسی اہم ضر ریا ت کے لئے فروغ شجر کا ری کلیدی اہمیت کی حا مل ہے اس لےے طلبہ حکو متی سرسبز پا کستا ن ویژن کی تکمیل کے لئے مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں تا کہ آئندہ نسل کو ما حو لیا تی آلو دگی کا سامنا نہ کر نا پڑے آج کی اس تقریب میں طلبہ کوخصوصی طورپر مدعو کیاگیا تاکہ ان سے پودے لگوا کر ان میں شجرکاری کی اہمیت اور پودوں سے محبت پیدا کی جائے سکیںڈپٹی کمشنر نے طلبہ سے کہاکہ آپ شجرکاری میں سفیرکاکردار ادا کریں اپنے گھرو ں، گلی محلوں،اردگرد کی جگہوں غرض جہاں بھی آپ کو جگہ ملے وہاں شجرکاری کریں اور اپنے والدین ،دوستوں میں شجرکاری کی اہمیت بھی اجاگرکریں۔اس موقع پر شجرکاری کی گئی اور طلبہ نے جوش و خروش سے پودے لگائے ۔تقریب میں طلبہ نے شجرکاری اہمیت بارے مصوری کے پینا فلیکس بھی اُٹھائے ہوئے تھے۔
شجرکاری کی اہمیت سے انکار ممکن نہیں ۔حکومت پنجاب کی شجرکاری مہم ایک احسن اقدام ہے جو آئندہ نسلوں کے لیے آکسیجن کی فراہمی کی جانب انقلابی قدم ہے ۔حکومت پنجاب کی شجر کاری مہم سے انشاءاللہ پنجاب سرسبزشاداب منظر پیش کرے گا