لیہ(نمائندہ لیہ ٹی وی ) ترقی کی دوڑ میں پیچھے رہ جانے والا لیہ، لیہ کے سپیشل بچوں کو بھی صوبے کی حکومتوں نے بھلا دیا دو دہائیوں سے لیہ کا سپیشل ایجوکیشن سکول موبائل عمارات میں فنکشنل ،چار کمروں میں 40 کلاسز لگ رہی ہیں دنیا کا انوکھا اسپیشل ایجوکیشن سکول، کوئی مانے نہ مانے یہ لیہ کا سپیشل ایجوکیشن سکول ہے۔ تفصیل کے مطابق 2005 میں لیہ کے والدین کی ڈیمانڈ پر اس وقت کی حکومت نے سپیشل بچوں کے لیے اسپیشل ایجوکیشن سکول کا اغاز کیا حکومت نے 16 کنال اراضی سپیشل ایجوکیشن سکول کے لیے مختص کی مگر سکول بلڈنگ کی تعمیر کے لیے فنڈز جاری کرنا بھول گئی لیہ کے سینکڑوں سپیشل بچوں کو سوسائٹی کا کارآمد شہری بنانے کے لیے سپیشل ٹیچرز نے کرائے کی بلڈنگ میں تدریسی سرگرمیوں کا اغاز کیا گزشتہ 20 برسوں سے زائد عرصہ میں کلاس ون سے میٹرک پاس کرنے والے دو بیج اپنی تعلیم مکمل کر کے جا چکے ہیں مگر بلڈنگ کا حصول خواب بن چکا ہے اسپیشل ایجوکیشن سکول لیہ بلڈنگ کے فنڈز جاری ہوئے نہ ہی میڈیا اور اسپیشل ایجوکیشن سکول لیہ کی ڈیمانڈ پر مبنی درخواستیں و رپورٹس دیکھنے کے لیے حکومت پنجاب کے ارباب بست و کشاد کو فرصت میسر آئی،







انہوں نے لیہ اور لاہور کے سپیشل ایجوکیشن سکول کا موازنہ کرتے ہوئے کہا کہ بصارت سے محروم بچوں کو خاص قسم کے ماحول میں ایجوکیشن لینا پڑتی ہے اسی طرح ذہنی اور جسمانی معذور بچوں کے لیے بھی آئیڈیل ماحول ہوتا ہے جس کا لیہ میں کوئی تصور نہ ہے گونگے اور بہرے بچوں کو پڑھانے والے ایک ٹیچر نے کہا کہ لیہ میں گونگے اور بہرے بچوں کی تعداد بہت زیادہ ہے اس کے مقابلے میں ٹیچرز نہ ہونے کے برابر ہیں اور ایک ایک کمرے میں 10 /10 کلاسوں کے بچے بیٹھے ہیں جس کی وجہ سے دیگر کلاس سٹوڈنٹس ڈسٹرب ہوتے ہیں اور ان کی تعلیمی کارکردگی بھی متاثر ہوتی ہے ہیڈ مسٹریس سپیشل ایجوکیشن سکول لیہ عظمی عندلیب نے کہا کہ اسپیشل ایجوکیشن سکول لیہ اپنے سٹوڈنٹس کو 800 روپے ماہانہ وظیفہ ،فری بکس، یونیفارم، کھیلوں کا سامان، وہیل چیئرز، سفید چھری اور دیگر سہولیات فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ انہیں پک اینڈ ڈراپ کی سہولت بھی دے رہا ہے تاہم عمارت نہ ہونے کی وجہ سے سپیشل بچوں کی تعلیمی صلاحیت اور کارکردگی نکھر کر سامنے نہ آ رہی ہے اگر لیہ میں اسپیشل بچوں کے لیے سپیشل سکول بلکہ کالج تعمیر ہو جائے تو اسے بڑی کلاسز کے طلبہ و طالبات ٹیکنیکل ایجوکیشن بھی حاصل کر سکیں گے ٹیکنیکل مہارت حاصل کرنے کے بعد سپیشل بچے سوسائٹی پر بے روزگاری کا بوجھ ڈالنے کی بجائے اپنے روزگار کی ضروریات بہتر انداز میں پوری کر سکیں گے انہوں نے کہا اسپیشل ایجوکیشن سکول بلڈنگ کے لیے رقبہ موجود ہے مگر بلڈنگ تعمیر کا عمل ہونا باقی ہے، ڈپٹی کمشنر لیہ امیرا بیدار نے کہا کہ اسپیشل ایجوکیشن سکول بلڈنگ کا نہ ہونا اسپیشل بچوں کے لیے واقعی ایک مسئلہ ہے اس کے تدارک کے لیے ایمرجنسی بنیادوں پر چائلڈ پروٹیکشن یونٹ کی خالی عمارت میں سپیشل سکول کو شفٹ کرنے کے لیے انتظامات کیے جا رہے ہیں اس ضمن میں ہوم ڈیپارٹمنٹ پنجاب کو ریکویسٹ کی گئی ہے ہوم ڈیپارٹمنٹ کی جلد منظوری کے بعد سپیشل سکول چائلڈ پروٹیکشن بلڈنگ میں شفٹ ہو جائے گا اور جس سے سکول کی عمارت نہ ہونے کا پرانا مسئلہ حل ہوگا