لیہ (نمائندہ لیہ ٹی وی) اینٹی کرپشن لیہ نے محکمہ جنگلات کے تین اہلکاروں کو گرفتار کرکے ان کے خلاف انکوائری کا آغاز کر دیا ہے۔ ریونیو ڈیپارٹمنٹ سے چک نمبر 122 اے ٹی ڈی اے میں فارسٹ لینڈ کے موجودہ اسٹیٹس سے متعلق تفصیلات طلب کر لی گئی ہیں۔ گرفتار ملزمان کو آج عدالت میں پیش کیا جائے گا۔ریونیو ڈیپارٹمنٹ نے اپنی رپورٹ میں چک نمبر 122 اے ٹی ڈی اے میں 348 کنال سرکاری اراضی محکمہ جنگلات کی ملکیت تسلیم کرتے ہوئے انتقال اراضی کا ریکارڈ فراہم کر دیا ہے۔ اس دوران محکمہ جنگلات اور ریونیو فیلڈ سٹاف نے متعلقہ زمین کا دورہ بھی کیا،فارسٹ اینڈ فارسٹ گارڈ ایسوسی ایشن نے گرفتار اہلکاروں کے خلاف درج مقدمے کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے احتجاج کیا اور فوری طور پر مقدمہ خارج کرنے کا مطالبہ کیا۔ ایسوسی ایشن کے جنرل سیکرٹری مہر مختیار احمد نے کہا کہ مدعی مقدمہ ظفر اقبال نوندھا، جو خود ٹمبر مافیا کا سرغنہ ہے، نے محکمہ جنگلات کے خلاف جھوٹی درخواست دائر کی۔ ظفر اقبال کے خلاف لکڑی چوری کے متعدد مقدمات اور جرمانے موجود ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ اینٹی کرپشن نے فارسٹ ڈیپارٹمنٹ کے اہلکاروں عدنان یوسف (رینج آفیسر)، نجیب اللہ (بلاک آفیسر)، اور گارڈ حسنین کو انکوائری کے نام پر گرفتار کیا، حالانکہ سرکاری اراضی پر کسی قسم کا قبضہ ثابت نہیں ہوا۔اینٹی کرپشن لیہ نے تحصیلدار لیہ کو ہدایت دی ہے کہ وہ چک نمبر 122 اے ٹی ڈی اے میں فارسٹ لینڈ کی موجودہ پوزیشن، ناجائز قابضین کی فہرست، اور تجاوزات کی تفصیلات فراہم کریں۔ مزید برآں، ریونیو فیلڈ ٹیم کو زمین کی پیمائش کرکے مکمل رپورٹ 30 دسمبر تک پیش کرنے کا کہا گیا ہے تاکہ مقدمہ نمبر 22/24 کی قانونی کارروائی مکمل کی جا سکے۔محکمہ جنگلات کے ملازمین نے اینٹی کرپشن کے اقدامات کو اختیارات کا ناجائز استعمال قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اس غیر قانونی کارروائی کے خلاف بھرپور احتجاج کریں گے۔ ایسوسی ایشن نے تمام گرفتار اہلکاروں کی رہائی اور مقدمے کے اخراج کا مطالبہ کیا ہے۔