صادق آباد(لیہ ٹی وی) کچے کے علاقے میں ڈاکوؤں کی قید سے رہائی پانے والے مغویوں نے پولیس کے بازیابی کے دعوے کو مسترد کرتے ہوئے اہم انکشافات کیے ہیں۔ مغویوں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ ڈاکوؤں کے ہاتھوں 20 لاکھ روپے تاوان دے کر آزاد ہوئے ہیں اور پولیس کی جانب سے بازیابی کا دعویٰ حقیقت سے مختلف ہے۔
12 دن تک ڈاکوؤں کی قید میں رہنے والے سراج احمد نے اپنے بیان میں کہا کہ ایس ایچ او یوسف ملہی کا ڈاکوؤں سے مسلسل رابطہ تھا اور وہ ان کے ساتھ مل کر تاوان کی رقم کے لین دین میں ملوث تھے۔ سراج احمد کے مطابق، پولیس نے ان کی رہائی میں کوئی کردار ادا نہیں کیا اور تمام کوششیں ڈاکوؤں سے تاوان کی ادائیگی کے بعد کامیاب ہوئیں۔
مغویوں کے ان الزامات نے پولیس کی کارروائیوں پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے اور اس بات کی ضرورت پر زور دیا ہے کہ اس واقعے کی تحقیقات کی جائیں تاکہ سچ سامنے آ سکے۔ پولیس کی جانب سے مغویوں کی بازیابی کے دعوے کو مسترد کرنے کے بعد مقامی عوام میں شدید غم و غصہ پایا جا رہا ہے۔
یہ واقعہ پولیس کی کارکردگی پر سوالات اٹھانے کے ساتھ ساتھ کچے کے علاقے میں ڈاکوؤں کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ کی بھی نشاندہی کرتا ہے، جہاں شہریوں کو مسلسل تاوان کے لیے اغواء کیا جا رہا ہے۔گزشتہ روز صادق آباد پولیس نے 2 مغویوں کو بازیاب کروانے کا دعویٰ کیا تھا