لیہ (نمائندہ لیہ ٹی وی) وائس چانسلر یونیورسٹی آف لیہ پروفیسر ڈاکٹر محمد زبیر ابوبکر نے اپنے عہدے کا چارج سنبھالنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پروفیسر/ٹیچر کی سفارشی بھرتی قوم کو 35 برس تک بھگتنا پڑتی ہے اس دوران کتنے ہی بچے سفارشی بھرتی کی نااہلی کی بھینٹ چڑھتے ہیں ان کی بطور وائس چانسلر نامزدگی میرٹ پر ہوئی ہے اللہ تعالیٰ کے علاوہ ان کا کوئی سفارشی نہ ہے ان کی کوشش ہوگی کہ لیہ یونیورسٹی میں تمام تقرریاں میرٹ اور اہلیت کی بنیاد پر پایہ تکمیل تک پہنچیں
اس ضمن میں تمام سٹیک ہولڈرز کی اخلاقی اور قومی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ یونیورسٹی کو سپورٹ کریں،انہوں نے کہا ان کی بنیادی ترجیح میں یہ بات سر فہرست ہے کہ اعلی تعلیم ارزاں نرخوں پر لیہ کے بچوں کو میسر آئے مسائل مقامی وسائل کی مدد سے ہی حل ہو جائے پاکستان کے موجودہ معاشی حالات کا ذکر کرتے ہوئے وائس چانسلر نے کہا کہ درست سمت، تعلیم و تربیت یافتہ یوتھ کے بہترین صلاحیتوں کے اظہار سے پاکستان خوشحالی کی راہ پر گامزن ہو سکتا ہے یونیورسٹی آف لیہ میں ایم فل، پی ایچ ڈی کلاسز کا اجرا فیکلٹی کی تکمیل کے ساتھ ہی شروع ہو جائے گا سنڈیکیٹ ممبران کو فائنل شکل دینے کے ساتھ ہی یونیورسٹی آف لیہ میں ٹیچنگ نان ٹیچنگ سٹاف کی بھرتی کی جائے گی کیونکہ نان ٹیچنگ سٹاف سے یونیورسٹی نہیں چلا سکتے تقرریوں میں کوالٹی تجربہ اور ریسرچ کے حامل اساتذہ کو سٹوڈنٹس کی سرپرستی کے لیے فائنل کیا جائے گا انہوں نے کہا کہ ابھی زراعت پر انحصار ہے زراعت سے بہتر نتائج حاصل کرنے کی طرف پورا فوکس ہے لیہ کی ریت سے کیا تلاش کیا جا سکتا ہے اس پر کام کیا جائے گا انہوں نے کہا آئی ٹی سمیت تمام ایسے شعبہ جات جن کی مارکیٹ میں ڈیمانڈ ہے کو یونیورسٹی آف لیہ میں ماڈل کا درجہ دے کر پورا فوکس ہوگا دور دراز سے تعلیم کے لیے آنے والے بچوں کے ہاسٹل پرابلمز حل کرنے کی طرف ہدایت کر دی گئی ہے یونیورسٹی اساتذہ کرام کے ساتھ مل کر یونیورسٹی طلبہ و طالبات کے لیے ایجوکیشن ڈسپلن قائم کرنے کی جانب زیرو ٹالرنس کے ساتھ ساتھ پلاننگ کی جا رہی ہے انہوں نے کہا کسی بھی درجے میں ڈسپلن کی خلاف ورزی کرنے کے ذمہ دار عناصر کو ہرگز معاف نہیں کیا جائے گا اور لیہ یونیورسٹی کے دونوں بلاکس میں سی سی ٹی وی کیمرہ جات کی تنصیب سیکورٹی انتظامات کو مزید اپگریڈ کرنے متعلقہ شعبے میں ماہر تجربہ کار سیکورٹی افسران کا تقرر عمل میں لا کر پوری ٹیم سلیکٹ کی جائے گی انہوں نے اپنے تعارف میں کہا کہ وہ امریکہ برطانیہ کی یونیورسٹیز اور یو ای ٹی لاہور میں درس و تدریس کا وسیع تجربہ رکھتے ہیں ان کی بطور وائس چانسلر تقرری میرٹ پر ہوئی ہے ان کی سی وی اس اہل تھی کہ انہیں وائس چانسلر نامزد کیا جاتا ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی آف لیہ منافع میں چل رہی ہے اس کے نئے شعبہ جات اور ڈیپارٹمنٹ قائم کیے جائیں گے تاکہ یہاں کے بچوں کو اپنی صلاحیتوں کے بھرپور اظہار کا موقع مل سکے وائس چانسلر یونیورسٹی آف لیہ پروفیسر ڈاکٹر محمد زبیر ابوبکر نے لیہ کے تمام سٹیک ہولڈرز سے کہا کہ یونیورسٹی آف لیہ ان کا ادارہ ہے اور اس نو زائدہ ادارے کی اٹھان میں ان کا بھرپور تعاون ضروری ہے تاکہ آج جس کی بنیاد رکھی جائے گی کل اس پر تعمیر ہوگی،ایک سوال کے جواب میں وائس چانسلر یونیورسٹی آف لیہ نے کہا کہ ان کے بچے لاہور میں ہیں تاہم یونیورسٹی آف لیہ کی ذمہ داری سنبھال چکے ہیں اور ان کی پہلی ترجیح اپنی سرکاری ذمہ داریوں کی انجام دہی ہے، اس موقع پر پروفیسر ڈاکٹر محمد علی بزدار اور مہر جمشید کلاسرہ بھی موجود تھے۔