ملتان (لیہ ٹی وی) سنٹرل کاٹن ریسرچ انسٹیٹوٹ ملتان میں ایپکا ملتان ڈویژن کے اہتمام احتجاجی جلسہ و ریلی کا انعقاد کیا گیا ۔ احتجاجی جلسے سے مرکزی صدر ایپکا چوہدری خالد جاوید سنگھیڑا ، ڈویژنل جنرل سیکرٹری ملتان غلام قاسم بھٹہ ، جنرل سیکرٹری ڈی سی آفس سید طاہر عباس شاہ ، صدر ایریگیشن آفس ملک نیاز بھٹی ، سید عاصم شاہ ، محمد عارف بھٹہ ، سلیم عاربی ، ملک آصف گرا ، ملک نجم بوسن ، عمر حیات ہراج اور راو سجاد احمد نے بھی خطاب کیا ۔ چوہدری خالد جاوید سنگھیڑا نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پی سی سی کے ملازمین کو تنخواہیں ، پنشن اور بقایا جات فوری طور پر ادا کیے جائیں۔ملازمین کو 28 ماہ سے تنخواہ اور پنشن نہیں دی جا رہی جو کہ ظلم و بربریت کی انتہا ہے ۔ اس ہوشر با مہنگائی کے دور میں گزارا کرنا انتہائی مشکل ہو گیا۔ دیگر مقررین نے کہا کہ ہم پی سی سی سی ملازمین کی آواز بنیں گے اور پی سی سی سی ملازمین کو ہرگز تنہا نہیں چھوڑیں گے ۔ ملازمین خود کشیوں پر اتر آئے ہیں جس کی ذمہ دار وفاقی حکومت اور اپٹما ہے۔ حکومت اللے تللے کاموں پر بجٹ خرچ کر رہی اس کو روک کر ملازمین کو تنخواہوں کی ادائیگی کی جائے ۔ پی سی سی انتظامیہ ملازمین کو ہراساں نہ کرے۔انہوں نے وزیر اعظم میاںشہباز شریف ، چیئرمین سینٹ سید یوسف رضا گیلانی اور وفاقی وزیر فوڈ سیکورٹی رانا تنویر حسین سے مطالبہ کیا کہ پی سی سی سی ملازمین کو فوری طور پر تنخواہیں دی جائیں ۔ وفاقی بجٹ میں منظور شدہ 656 ملین کی لون گرانٹ کی ادائیگی کی جائے ۔ وفاقی حکومت اپٹما سے 5۔3 ارب روپے کی ریکوری کرے اور ڈیفالٹر ملوں کو سیل کیا جائے۔ اپٹما کو اربوں روپے کی دی جانے والی سبسڈی ختم کی جائے ۔ مقررین نے کہا کہ
۔ لیو انکیشمنٹ اور رول 17-A کو بحال کیا جائے۔ اور ایپکا قائدین کے چارٹر آف ڈیمانڈ کو پورا کیا جائے۔ 7 نومبر کو ملتان میں ایک بہت بڑا کنونشن ہو گا جس میں پی سی سی سی ملازمین کے حقوق کے لیے آواز بلند کی جائے گی ۔ اگر مطالبات پورے نہ کیے گئے تو لاہور اور اسلام آباد کی طرف مارچ کیا جائے گا اور پارلیمنٹ کے سامنے دھرنا دیا جائے گا ۔ بعدازاں ایپکا قائدین کی قیادت میں پرانا شجاع آباد روڈ تک ایک احتجاجی ریلی بھی نکالی گئی اور شدید نعرے بازی کی گئی۔ احتجاجی جلسے و ریلی میں ملتان ڈویژن کے تمام محکمہ جات کے عہدیداروں اور ملازمین نے بھرپور شرکت کی ۔