لیہ( مقبول الہی سے)یونیورسٹی اف لیہ ہائیر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ پنجاب نے یونیورسٹی آف لیہ کی وی سی شپ تجربہ گاہ کی بھینٹ چڑھا دی، ڈیڑھ سال میں تین قائم مقام وائس چانسلر،اس وقت ادارہ کسی سربراہ کے بغیر کام کر رہا ہے تفصیل کے مطابق ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ حکومت پنجاب نے یکم جنوری 2023 کو یونیورسٹی اف لیہ کا اغاز کیا اور پروفیسر ڈاکٹر شوکت علی یونیورسٹی اف لیہ کے پہلے قائم مقام وائس چانسلر مقرر ہوئے جنہوں نے اپنے عہدے کا چارج دو جنوری 2023 کو سنبھالا اور تین ماہ کام کرنے کے بعد دو اپریل کو اپنی ذمہ داریوں سے سبکدوش ہو گئے۔ ان کے بعد حکومت پنجاب نے پروفیسر ڈاکٹر حکومت علی کو قائم مقام وائس چانسلر یونیورسٹی اف لیہ 27 اپریل کو نوٹیفائی کیا جنہوں نے 25 جولائی تک یونیورسٹی اف لیہ کے انتظامی سربراہ کے طور پر اپنےفرائض سرانجام دینے کے بعد واپس اپنی سیٹ ڈین بہاوالدین زکریا یونیورسٹی ملتان رپورٹ کرگئے۔ پروفیسر ڈاکٹر دین محمد زاہد کو سات ستمبر 2023 کو یونیورسٹی اف لیہ کی کمان سپرد کی گئی جنہوں نے اپنے فرائض کماحقہ طور پر 6 اکتوبر 2024 تک سر انجام دیے جن کے دور میں یونیورسٹی میں ریکارڈ ایڈمیشن، نئے شعبہ جات کا اغاز سمیت مختلف پروجیکٹس کا اغاز ہوا۔ پروفیسر ڈاکٹر دین محمد زاہد بھی کم و بیش ایک سال تک اپنے فرائض ادا کرنے کے بعد اپنے عہدے سے الگ ہو گئے۔ اس وقت یونیورسٹی اف لیہ کسی انتظامی سربراہ کے بغیر کام کرنے والا ضلع لیہ کا واحد ادارہ بن گیا ہے حکومت پنجاب نے یونیورسٹی اف لیہ کی وائس چانسلر شپ کو تجربہ گاہ کا غیر اعلانیہ درجہ دے رکھا ہے گزشتہ تقریبا ڈیڑھ سال میں ادارہ ھذا کی سربراہی تین مختلف شخصیات پروفیسر ڈاکٹر شوکت علی پروفیسر ڈاکٹر حکومت علی اور پروفیسر ڈاکٹر دین محمد زاہد کر چکے ہیں، سربراہ یونیورسٹی کی سیٹ پر بار بار تبدیلیوں کے ادارہ کی کارکردگی اور ادارہ میں زیر تعلیم لگ بھگ چار ہزار سٹوڈنٹس کے مختلف مسائل کے نہ حل ہونے کے صورت میں مشکلات پیدا ہو رہی ہیں ۔