پشاور (لیہ ٹی وی)پاکستان پیپلز پارٹی کے پارلیمانی لیڈر احمد کریم کنڈی نے ڈی چوک احتجاج کے بعد وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کی گمشدگی کی کہانی کو فلمی لطیفے کی طرح قرار دیا جس پر لوگ ہنس رہے تھے۔
خیبرپختونخوا اسمبلی میں پوائنٹ آف آرڈر پر بات کرتے ہوئے احمد کنڈی نے کہا کہ وزیراعلیٰ کے پی کے لاپتہ ہونے کی کہانی کا گلیوں میں بچوں کی طرف سے مذاق اڑایا جا رہا ہے کیونکہ کسی نے اسے سنجیدگی سے نہیں لیا۔
انہوں نے کہا کہ اگر صوبے کے حقوق کے لیے آواز اٹھاتے ہوئے گرفتار کیا جاتا تو آج پوری اسمبلی وزیراعلیٰ کے پی کے ساتھ کھڑی ہوتی۔
احمد کنڈی نے کہا کہ پی ٹی آئی کے کارکنان بھی ڈی چوک احتجاج کے بعد وزیراعلیٰ کے پی کے خود ساختہ غائب ہونے پر مایوس ہیں۔
کنڈی نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی قیادت نے پھانسی کے پھندے کو قبول کیا اور جانیں قربان کیں لیکن پاکستانی عوام کے حقوق پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا۔
انہوں نے وزیراعلیٰ کے دعوؤں کے بعد کے پی ہاؤس میں پیدا ہونے والی امن و امان کی صورتحال پر ایوان کو ان کیمرہ بریفنگ کی تجویز دی۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس سے قبل، وزیراعلیٰ خیبر پختونخواہ علی امین گنڈا پور نے اسلام آباد پولیس پر الزام عائد کیا ہے کہ انہوں نے اپنے قیام کے دوران کے پی ہاؤس پر چھاپہ مارنے کے لیے غیر ضروری کارروائی کی۔
انہوں نے احتجاجی مظاہروں کے دوران پارٹی کے ساتھ وابستگی پر پارٹی کارکنوں کو خراج تحسین پیش کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعلیٰ کے پی نے ایک بار پھر گھر میں بدتمیزی کی کہانی سنائی ہے اور کے پی ہاؤس میں اسلام آباد پولیس کے اپنے ساتھ سلوک پر تنقید کی ہے۔
بعد ازاں ایوان کی کارروائی کل تک کے لیے ملتوی کر دی گئی۔