اسلام آباد(لیہ ٹی وی ) وزیر پٹرولیم ڈاکٹر مصدق ملک نے ہفتہ کو 8ویں سلک روٹ ایکسپو میں پاکستانی توانائی کمپنیوں کے ایک وفد کی قیادت کی، جس نے پاکستان کے توانائی کے شعبے کو فروغ دینے کے لئے چینی ہم منصبوں کے ساتھ تعاون کو فروغ دیا۔گول میز ملاقاتوں کی ایک سیریز کے دوران ڈاکٹر ملک نے چین کی سرکردہ کمپنیوں کے نمائندوں سے ملاقات کی، جن میں شانزی انرجی بیورو، یانچانگ پیٹرولیم گروپ، ہوا لو انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی گروپ، شنگھائی الیکٹرک، شانسی بلوور گروپ، چائنا ٹائپیکل گروپ اور ہانگژو مائی باؤ امپورٹ اینڈ ایکسپورٹ شامل ہیں۔ پاکستان پویلین میں کمپنی لمیٹڈ چین کے شہر ژیان میں ایکسپو کے لیے قائم کیا،پاکستانی کمپنیوں بشمول آئل اینڈ گیس ڈویلپمنٹ کمپنی (او جی ڈی سی ایل)، پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ (پی پی ایل)، ماری پیٹرولیم کمپنی لمیٹڈ (ایم پی سی ایل)، فوجی فرٹیلائزر کمپنی لمیٹڈ (ایف ایف سی) اور تھر کول انرجی بورڈ نے ایکسپو میں سرمایہ کاری کے مواقع کی نمائش کی۔ ڈسکشن فورم کا آغاز کرتے ہوئے وزیر پٹرولیم ڈاکٹر مصدق ملکنے وزیر اعظم شہباز شریف کے وژن کا خاکہ پیش کیا اور چینی کمپنیوں کو یقین دلایا کہ پاکستان پاکستانی فرموں کے ساتھ شراکت داری میں زیادہ سے زیادہ سہولت فراہم کرے گا،ملاقات کے دوران شراکت داری کے اہم شعبوں بشمول تیل اور گیس کی تلاش، ریفائنری کی اپ گریڈیشن، کوئلے کی تبدیلی اور ری گیسیفیکیشن پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ڈاکٹر مصدق ملک نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان کے پاس کوئلے کے سب سے بڑے ذخائر ہیں اور وہ ماحولیاتی تحفظ کو یقینی بناتے ہوئے اپنے قدرتی وسائل کی قدر میں اضافے کے لیے پرعزم ہے۔انہوں نے کوئلے پر مبنی توانائی کا استعمال کرتے ہوئے کھاد کی پیداوار پر ملک کی توجہ کو بھی اجاگر کیا۔مزید برآں، سبز اور نیلے ہائیڈروجن کے ساتھ ساتھ امونیا کی پیداوار بھی زیر غور ہے۔ ہم ٹیکنالوجی پارٹنرز اور جوائنٹ وینچر پارٹنرز بنیں گے،‘‘ ڈاکٹر مصدق ملک نے ریمارکس دیےچینی کمپنیاں بھی اپنے پاکستانی ہم منصبوں کے ساتھ بزنس ٹو بزنس میٹنگز میں مصروف رہیں، تعاون کے مواقع اور منصوبوں کا تبادلہ کیا۔