لیہ (نمائندہ لیہ ٹی وی) عبداللہ خان، گل خان، مدائب خان ،محمد خان، امرک خان اور عیسی خان سلیمان خیل نے ذرائع ابلاغ کے ذریعے آر پی او ڈیرہ غازی خان ،ڈی پی او سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ چند یوم قبل فتح پور میں نوجوانوں کی کرکٹ میچ کے دوران ہونے والی لڑائی کو بااثر شخصیات پولیس کے تعاون سے پنجابی پٹھان لڑائی کا رنگ دینے کی سازش کر رہے ہیں پولیس نامزد ملزمان کی گرفتاری کے بعد بھی ہمارے گھروں پر بلا جواز، بلا اشتعال چادر چار دیواری کا تحفظ پامال کرتے ہوئے چھاپے مار رہی ہے انہوں نے آر پی او ڈیرہ غازی خان، ڈی پی او لیہ سے فتح پور میں ہونے والی لڑائی اور بعد کی صورتحال میں مداخلت کرکے محنت کش پٹھان فیملی کو فتح پور پولیس اور بااثر شخصیات کے ظلم سے تحفظ دینے کی اپیل کی انہوں نے کہا لڑائی کے دوران ان کے زخمی ہونے والے نوجوان کو طبی معائنہ کے لیے ڈاکٹ جاری نہیں کیا جا رہا مزید کہا کہ فتح پور پولیس کو کسی بھی مقدمے میں ان کے کسی نوجوان کی گرفتاری مطلوب ہے تو وہ مطلوب نوجوان کو تھانے میں خود پیش کر دیں گے جبکہ نامزد ملزمان پہلے سے ہی گرفتار ہوکر جیل منتقل ہو چکے ہیں اور دیگر ملزمان عبوری ضمانت پر ہیں لہذا فتح پور پولیس بلا وجہ بلا اختیار نوجوانوں اور ان کے فیملی ممبران کو تنگ کرنا ترک کر دے انہوں نے مزید کہا کہ اس لڑائی کو پنجابی پشتو بولنے والوں کے درمیان کی لڑائی کا رنگ دینے کی کوشش کرنے والے امن دشمن ہیں بچوں کی لڑائی کے طور پر ہی دیکھا جائے تاکہ فتح پور کا امن قائم اور سازش کرنے والوں کو ناکامی کا سامنا کرنا پڑے ۔یہاں یہ بات یاد رہے کہ چند دن قبل فتح پور میں کرکٹ میچ کے دوران ہونے والی ایک لڑائی میں نوجوانوں کے دو گروپ اپس میں لڑ پڑے جس کے نتیجے میں صورتحال کافی کشیدہ ہو چکی ہے اور شہر کے معززین تاجر برادری اور پختون برادری کے درمیان تناؤ بڑھتا جا رہا ہے۔