لیہ (لیہ ٹی وی)صوبہ بلوچستان موسی خیل دہشت گردی میں شہید ہونے والے لیہ کے چار مزدوروں میں سے دو جاں بحق بھائیوں کی نماز جنازہ نواحی چک نمبر 125 ٹی ڈی اے میں ادا کردی گئی نماز جنازہ میں سیاسی سماجی شخصیات عزیز واقارب اور اہل علاقہ نے شرکت کی اور اس اندوہناک واقعے پر علاقہ کی فضاء سوگوار اور ہر آنکھ اشک بار تھی واضح رہے شہید ہونے والے 30 سالہ محمد ضمیر نے پسماندگان میں ایک بیوہ 2 بیٹیاں زینب ، ثانیہ اور بیٹا فہد جبکہ 23 سالہ غلام مرتضی غیر شادی شدہ تھا ، نماز جنازہ کی ادائیگی کے بعدمیتوں کو ابائی قبرستان تونسہ شریف میں سپرد خاک کرنے کے لیے روانہ کیا گیا جہاں انکے والدین رہائش پزیر ہیں۔اہالیان علاقہ نے حکوت پنجاب سے شہداء کی فیملی کے لئیے امداد کا مطالبہ کردیا جنازہ میں شریک اہلیان علاقہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت پنجاب سے بلوچستان دہشت گردی میں لیہ کے مزدور شہداء کے ورثاء کے لئیے مالی امداد اور رہائشی پلاٹ کا مطالبہ کرتے ہیں۔ کیونکہ چک 125 ٹی ڈی اے کے محمد ضمیر کے تین بچوں اور بیوہ کے پاس سر چھپانے کی زمین نہ ہے، موجودہ رہائش کچی مٹی سے بنے ہیں اس کے ساتھ انکا زندگی بھر کی جمع پونجی سے خریدا گیا جبکہ ڈالا جس پر وہ مزدوری کرتے تھے دہشت گردی میں جلا دیا گیا۔ بیوہ خاتون اپنے تین بچوں کا پیٹ کیسے پالے گی اور رہائش کہاں رکھے گی ، اسکے ساتھ لیہ کے بااثر شہریوں سے بھی گزارش ہے کہ ان بچوں کی مالی امداد کی جائے۔فوٹو کیپشن لیہ بلوچستان دہشت گردی کا نشانہ بننے والے دونوں بھائیوں کی نماز جنازہ ادا کی جا رہی ہے