لاہور:ایڈیشنل چیف سیکرٹری ساوتھ پنجاب فواد ہاشم ربانی نے آج چین کے قونصل جنرل زاو شی رن (Zhao Shiren) سے ملاقات کی۔ وائس قونصل وانگ یاکیانگ یعقوب( Wang Yaqiang Yaqub) ملاقات میں موجود تھے۔ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور پر گفتگو کی گئی۔زاو شی رن نے اس موقع پر بات چیت کرتے ہوئے کہا چین اور پاکستان ایک دوسرے کے ساتھ لازوال دوستی کے رشتے میں جڑے ہوئے ہیں اور سی پیک کے تحت مکمل ہونے والے منصوبوں سے بلوچستان سمیت پاکستان کے تمام صوبے ترقی کی نئی منازل طے کریں گے۔انہوں نے بتایا کہ گوادر انٹر نیشنل ائر پورٹ مکمل کر لیا گیا ہے اور اس منصوبے کا جلد افتتاح ہوگا۔زاو شی رن نے بتایا کہ حکومت پاکستان کی جانب سے انفارمیشن ٹیکنالوجی کی تربیت کے لئے 2 لاکھ سٹوڈنٹس کو چین بھیجنے کے منصوبے سے نوجوانوں کو روزگار کے مواقع میسر آئیں گے اور غربت کا خاتمہ ہوگا۔ انہوں نے بتایا کہ جنوبی پنجاب کے نوجوانوں کو ہنر مند بنانے کے لئے ہواوئے کمپنی کے ماہرین کے ذریعے آرٹیفیشل انٹیلی جنس اور آئی ٹی کی تربیت دی جائےگی۔قونصل جنرل نے زراعت کے شعبہ میں ویلیو ایڈیشن کے لئے کارپوریٹ فارمنگ،بیج پر تحقیق، اعلی کوالٹی کی کاٹن حاصل کرنے اور پانی کی بچت کے لئے جدید ایری گیشن سسٹم بارے معاونت فراہم کرنے کے عزم کا اظہار کیا اور کہا کہ وہ چینی کمپنی کے ہمراہ جنوبی پنجاب کا دورہ کریں گے اور سرخ مرچ کی کاشت کا جائزہ لیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ جنوبی پنجاب سے وفد چین بھیجا جائے گا تاکہ مختلف شعبوں میں ترقی کے عمل کا مشاہدہ کیا جاسکے اور ان اقدامات کو پاکستان میں اپنایا جاسکے۔انہوں نے پنجاب کی مختلف یونیورسٹیوں کو چین کی جانب سے دئے جانیوالے سکالر شپ کا بھی ذکر کیا۔ چائنیز قونصل جنرل نے ایڈیشنل چیف سیکرٹری کی جانب سے جنوبی پنجاب میں تعلیم اور زراعت کے شعبے میں ترقی بارے اقدامات کی بھی تعریف کی۔ایڈیشنل چیف سیکرٹری ساوتھ پنجاب فواد ہاشم ربانی نے اس موقع پر تعلیم، تحقیق اور ترقی کے حوالے سے چینی ماڈل کی تعریف کی اور چین کے تعاون سے ضلع لیہ اور کوٹ ادو میں لگائے جانیوالے سولر پاور پلانٹ پر ان کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے توقع ظاہر کی کہ جلالپور پیروالا سپیشل انڈسٹریل زون کے قیام اور ٹرانسفر آف ٹیکنالوجی سے خطے میں ترقی آئے گی اور بے روزگاری کا خاتمہ ہوگا۔ انہوں نے بتایا کہ جنوبی پنجاب فوڈ باسکٹ کی حیثیت رکھتا ہے اور اس شعبے میں سرمایہ کاری کے بے پناہ مواقع موجود ہیں۔ اعلیٰ کوالٹی کے بیج اور فی ایکڑ پیداوار میں اضافے سے ملک میں زرعی پیداوار میں اضافے معاشی انقلاب لایا جاسکتا ہے۔ فواد ہاشم ربانی کا کہنا تھا کہ زراعت کے شعبے میں چین کے تجربات سے فائدہ اٹھانے کی اشد ضرورت ہے۔ انہوں نے بتایا کہ دنیا میں حلال گوشت کی ایکسپورٹ کی مالیت 80 ارب ڈالر ہے لیکن اس میں جنوبی پنجاب کا حصہ نہ ہونے کے برابر ہے جبکہ یہ خطہ لائیوسٹاک کے شعبے میں ایک مقام رکھتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ گوشت کی پیداوار کے حوالے بہترین نسل کے جانوروں کی نسل کشی بارے چین کی معاونت کی ضرورت ہے۔ ایڈیشنل چیف سیکرٹری نے بتایا کہ وہ جنوبی پنجابمیں کاٹیج انڈسٹری کو فروغ دینے کے لئے لائحہ عمل تیار کررہے ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ جنوبی پنجاب کی چھ یونین کونسلوں میں ” زیرو آوٹ آف سکول چلڈرن” کا ماڈل پراجیکٹ لانچ کر دیا گیا ہے اور جسے بہت جلد خطے کے تمام اضلاع میں لاگو کیا جائے گا۔ فواد ہاشم ربانی نے چینی قونصل جنرل کو نوبی پنجاب میں چائنیز سکول سسٹم کی طرز پر ماڈل تعلیمی ادارہ قائم کرنے کی تجویز دی تاکہ بچے ابتدائی کلاسسز سےآئی ٹی کی تعلیم حاصل کرسکیں اور فارغ التحصیل ہونے کے بعد فوری روزگار حاصل کرسکیں۔ان کا کہنا تھا کہ ماڈل پراجیکٹ کی کامیابی کے بعد سکول کی مزید برانچیں قائم کی جائیں گی۔ انہوں نے ٹیکنیکل تعلیمی اداروں کو جدید طرز تعلیم سے آراستہ کرنے کے لئے معاونت فراہم کرنے کے لئے بھی کہا۔ ایڈیشنل چیف سیکرٹری ساوتھ پنجاب نے کہا کہ ہاہمی اشتراک سے منصوبے شروع کرنے کے حوالے تجاویز پر مبنی ورکنگ پیپرز 15 یوم میں تیار کر لئے جائیں گے۔اس موقع پر ایڈیشنل چیف سیکرٹری ساوتھ پنجاب نے قونصل جنرل کو شیلڈ، سونئیر، ملتانی شال اور ملتانی سوہن حلوے کا تحفہ بھی پیش کیا۔قونصل جنرل نے بھی ایڈیشنل چیف سیکرٹری ساوتھ پنجاب کو تحائف پیش کئے۔