تحریر:محمدصابرعطاء
آج لیہ ٹی ہاؤس کے قیام کے لیے ڈی سی لیہ امیرا بیدار صاحبہ کی صدارت میں میونسپل لائبریری لیہ میں مشاورتی اجلاس ہوا جس میں ناچیز صابرعطاء ،پروفیسر ڈاکٹر گل عباس اعوان صاحب ،پروفیسر ڈاکٹر مزمل حسین صاحب ،منظور بھٹہ صاحب ،شمشاد سرائی صاحب ،حکیم قدوس ساجد صاحب ،پرنسپل ڈی پی ایس جاوید علوی صاحب ۔ڈپثی ڈائریکٹر ڈویلپمنٹ کامران جاوید صاحب اور میونسپل آفیسر سبطین بخآری نے بھی شرکت کی۔
مشاورتی اجلاس میں ڈی سی لیہ امیرا بیدار صاحبہ نے خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا وہ ضلع بھر میں ادبی بیٹھکوں کا قیام عمل میں لانا چاہتی ہیں کیونکہ وہ سمجھتی ہیں کہ ادب اور ثقافت کے فروغ سے ہی معاشرے میں بڑھتی ہوئی بے چینی ،اضطرابیت اور بد آمنی کا مقابلہ و خاتمہ کیا جاسکتا ہے انہوں نے اپنی تجاویز میں کہا کہ میونسپل لائبریری لیہ کو "لیہ پاک ٹی ہاؤس "کا درجہ دیتے ہیں ۔ اس کی تزئین و آرائش کے ساتھ ساتھ یہاں ادیبوں اور شاعروں کو وی لاگ بنانے کے لیے سٹوڈیو کی سہوکت بھی فراہم کی جائے گی علاوہ ازیں یہاں پر چائے خانے کا اہتمام ہوگا جہاں پر ممبران کو سبسڈی پر چائے اور کھانے پینے کی اشیاء دستیاب ہوں گی "
ڈی سی لیہ صاحبہ کو یہ علم اس لیے بھی ہے کہ ان کا خانوادہ خود قلم ،کتاب ،صحافت اور ادب سے وابستہ ہے ان کی والدہ صوفیہ بیدار صاحبہ بھی کسی تعارف کی محتاج نہیں ہیں کالم نگارہ اور شاعرہ ہیں ملکی ع غیر ملکی سطح پر شناخت رکھتی ہیں۔
مشاورتی اجلاس میں عبوری طور پر ایک مشاورتی کمیٹی بھی تشکیل دی گئی ہے جو آئندہ جمعرات تک تجاویز مرتب کرے گی جن پر آئندہ لائحہ عمل ترتیب دیا جائے گا۔
کمیٹی 10رکنی ہوگی جن میں ڈپٹی ڈائریکٹر ڈویلپمنٹ کامران جاوید ،پروفسیر ڈاکٹر گل عباس پروفیسر ڈاکٹر مزمل حسین ،میونسپل آفیسر سبطین بخآری ،اور ناچیز بھی شامل ہوں گے۔
اس موقع پر ڈی سی لیہ کوصاحب کتب ادباء نے اپنی اپنی تخلیقات بھی پیش کیں۔
اس اجلاس کے بعد میں سمجھتا ہوں جو اس حوالے سے جمود تھا وہ ٹوٹ گیا ہے اور ڈی سی لیہ صاحبہ جس قدر لیہ ٹی ہاؤس کے قیام کے ساتھ ساتھ ابھی بیٹھکوں کے قیام کے لیے کوشاں ہیں انشاءاللہ لیہ پاکستان بھر میں ادبی اور ثقافتی حوالے سے منفرد اور ممتاز حیثیت کا ضلع ہوگا۔
ایک ادیب کی بیٹی سے ہم یہی توقع رکھتے ہیں اور ہماری خوشی اس لیے بھی بنتی ہے کہ ادبی گھرانے کی نمائندہ امیرا بیدار صاحبہ جہاں بطور ڈپٹی کمشنر ضلع بھر کے لیے اقدامات اٹھا رہی ہیں وہاں وہ ضلع لیہ کے ادبی ،ثقافتی حلقوں کے لیے بھی عملی طور پر اقدامات اٹھا رہی ہیں