اسلام آباد(لیہ ٹی وی) ایک المناک واقعہ میں، فرنٹیئر کانسٹیبلری (ایف سی) کے 10 جوانوں نے اپنی قوم کے دفاع میں اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا جب خوارج دہشت گردوں نے ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقے درازندہ میں ایف سی کی چوکی پر خوفناک حملہ کیا۔
حملہ، اندھیرے کی آڑ میں کیا گیا، عسکریت پسندوں کی طرف سے ایک مربوط کوشش تھی جنہوں نے بھاری ہتھیاروں کا استعمال کرتے ہوئے زم ایف سی کی چوکی کو نشانہ بنایا۔
وزارت داخلہ کے ترجمان کے مطابق ایف سی کے جوانوں نے ثابت قدمی سے ڈٹ کر مقابلہ کیا، بالآخر چوکی کی حفاظت اور دہشت گردوں کے حملے کو ناکام بنانے کے لیےشہادت قبول کی۔
وزارت داخلہ کے ترجمان نے تصدیق کی کہ تصادم میں ایف سی کے دس جوان شہید اور تین زخمی ہوئے۔ بھاری ہتھیاروں سے لیس حملہ آوروں کے زبردست خطرے کے باوجود فوجیوں کی بہادری نے دہشت گردوں کو مزید آگے بڑھنے سے روک دیا۔ ترجمان نے فوجیوں کی لازوال قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا، ’’شہید فوجیوں نے اپنی جانیں دے کر چوکی پر دہشت گردوں کے حملے کو ناکام بنایا‘‘۔
شہید ہونے والوں میں چھ فوجیوں کا تعلق جنوبی وزیرستان سے تھا جب کہ چار کا تعلق ضلع کرک سے تھا۔ شہدا کے نام جاری کیے گئے ہیں جن میں نائب صوبیدار محمد جان، نائیک عارف، لانس نائیک سعید الرحمان، سپاہی اخونزادہ اور سپاہی حضرت اللہ شامل ہیں۔ سپاہی مشتاق، عبدالصمد، عمران، بصیر اور مہتاب نے بھی جام شہادت نوش کیا۔
ان کی بہادرانہ مزاحمت پاکستان کی سلامتی اور خطے میں امن کے تحفظ کے لیے ان کے عزم کا ثبوت ہے۔
حملہ آوروں کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں تین ایف سی اہلکار زخمی بھی ہوئے۔ زخمی سپاہی نائیک حمزہ، سپاہی حسن اور سپاہی صابر ایوب کو طبی امداد کے لیے فوری طور پر ڈیرہ اسماعیل خان کے کمبائنڈ ملٹری ہسپتال (سی ایم ایچ) منتقل کر دیا گیا۔ ان کی حالت فی الحال مستحکم ہے، اور وہ ضروری دیکھ بھال کر رہے ہیں۔
شہید فوجیوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے ترجمان نے اس بات پر زور دیا کہ ایف سی دہشت گردی سے نمٹنے اور پاکستان کے لیے امن کو محفوظ بنانے کے اپنے عزم میں غیر متزلزل ہے۔
"ہم ایف سی کے شہداء کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں،” ترجمان نے کہا کہ یہ عظیم قربانیاں صرف دہشت گردی کے خاتمے کے لیے افواج کے عزم کو تقویت دیتی ہیں۔ ترجمان نے مزید کہا کہ فرنٹیئر کانسٹیبلری دہشت گردی کی لعنت کے خاتمے اور امن کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے۔