اسلام آباد (لیہ ٹی وی) وزیر اطلاعات ، نشریات، قومی ورثہ اور ثقافت عطاء اللہ تارڑ نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) لاہورمیں فلاپ شو کے بعد ملک میں کہیں بھی عوامی اجتماع منعقد کرنے کی ہمت نہیں ہوگی۔ لاہور جس میں لوگوں کا کم سے کم ٹرن آؤٹ دیکھا گیا۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اطلاعات ، نشریات، قومی ورثہ اور ثقافت عطاء اللہ تارڑ نے کہا کہ پی ٹی آئی لاہور میں عوامی اجتماع کے لیے اپنے کارکنوں کی حمایت حاصل کرنے میں بری طرح ناکام رہی ہے، انتظامیہ کی طرف سے ہر طرح کی سہولت کے باوجود نہ صرف سڑکیں کھلی رکھی گئیں بلکہ فول پروف سیکیورٹی بھی فراہم کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد، اٹک اور میانوالی سمیت کسی بھی شہر میں کوئی رکاوٹ نہیں ڈالی گئی جہاں سے پی ٹی آئی نے اپنے کارکنوں کو عوامی اجتماع میں شرکت کے لیے کہا تھا، انہوں نے مزید کہا کہ ان کی قیادت اور کارکنوں کو ملک بھر سے لاہور میں داخلے کی کھلی رسائی دی گئی۔ اسی طرح پی ٹی آئی اسلام آباد کے اپنے عوامی اجتماع میں لوگوں کو اکٹھا کرنے میں ناکام رہی جس میں لوگوں کی ایک قلیل تعداد بھی موجود تھی۔ وزیر اطلاعات ، نشریات، قومی ورثہ اور ثقافت عطاء اللہ تارڑ نے پی ٹی آئی کی قیادت کو چیلنج کیا کہ وہ لاہور میں ان کے عوامی اجتماع کے ڈرون شاٹس جاری کریں، جس سے عوام میں ان کی حمایت سامنے آئی۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ پاکستان کے عوام نے انہیں مکمل طور پر مسترد کر دیا ہے، وزیر اعظم شہباز شریف اور وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی طرز حکمرانی پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا ہے، جو عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے اہم اقدامات کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام جانتے ہیں کہ مہنگائی سنگل ڈیجٹ پر آ گئی ہے جو کہ پی ٹی آئی کے دور حکومت میں نواز شریف کی قیادت میں حاصل ہونے والے چار فیصد سے دوہرے ہندسے تک پہنچ گئی۔بین الاقوامی مالیاتی ادارے تسلیم کر رہے ہیں کہ پاکستانی معیشت تیزی سے ترقی کر رہی ہے، جبکہ بلومبرگ نے پاکستان کی اسٹاک مارکیٹ کو ایشیا کی ایک ابھرتی ہوئی اور بہترین مارکیٹ کے طور پر شناخت کیا، انہوں نے کہا کہ فچ اور موڈی نے بھی پاکستان کے لیے ریٹنگ بہتر کی ہے۔انہوں نے کہا کہ برآمدات میں 14 فیصد اضافہ ہوا ہے، کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ سکڑ رہا ہے، غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے پالیسی ریٹ میں کمی کی گئی۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعظم شہباز کی قیادت میں پاکستان کی ترقی نے اپوزیشن کو دنگ کر دیا ہے جو ترقی کے عمل کو روکنے کے لیے ملک میں افراتفری اور انارکی کی صورتحال پیدا کرنے پر تلی ہوئی ہے۔ وزیر اطلاعات ، نشریات، قومی ورثہ اور ثقافت عطاء اللہ تارڑ نے ملک کو ڈیفالٹ کرنے کے لیے بیل آؤٹ پیکج کے خلاف پی ٹی آئی قیادت کی جانب سے انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ کو لکھے گئے خطوط کو یاد کیا۔انہوں نے کہا کہ عوامی اجتماعات اور پریس کانفرنسوں سمیت ان کی تمام کوششوں کا مقصد پی ٹی آئی کے بانی کو جیل سے رہائی دلانا تھا، جو کہ حکومت کی جانب سے این آر او جیسی ریلیف کی کوشش کے مترادف ہے، انہوں نے کہا کہ قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔ پی ٹی آئی کی قیادت کو اپنے بیانیے کے بارے میں کوئی علم نہیں، وہ گالی گلوچ اور کھوکھلی دھمکیوں کا سہارا لے رہے ہیں۔ دوسری جانب پنجاب نے ان کی مہمان نوازی کی، انہیں سیکیورٹی اور فلاپ شو کے لیے جگہ فراہم کرنے کی روایت برقرار رکھی، وزیر اطلاعات ، نشریات، قومی ورثہ اور ثقافت عطاء اللہ تارڑ نے خصوصی طور پر پی ٹی آئی رہنما لطیف کھوسہ کی جانب سے چیف جسٹس آف پاکستان کے خلاف استعمال کی گئی زبان کی مذمت کرتے ہوئے ان کے خلاف توہین عدالت کے نوٹس کا مطالبہ کیا۔خیبرپختونخوا کے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور کو ان کی ناقص طرز حکمرانی پر بھی تنقید کا نشانہ بنایا اور ان سے کہا کہ وہ اپنی کارکردگی کا موازنہ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز سے کریں، جو صوبے میں وزیر اعظم شہباز شریف کی 10 سالہ میراث کو آگے بڑھا رہی ہیں۔ وزیر اطلاعات ، نشریات، قومی ورثہ اور ثقافت عطاء اللہ تارڑ نے کہا کہ مریم نواز کی قیادت میں پنجاب تیزی سے ترقی کر رہا ہے جو صحت، تعلیم سماجی اور آئی ٹی کے شعبوں میں نئے منصوبے شروع کر کے نئے ریکارڈ قائم کر رہی ہے۔ عوام کو ریلیف دینے کے لیے پنجاب اور وفاق میں بجلی پر خصوصی سبسڈی دی گئی ہے۔دوسری طرف وزیراعلیٰ کے پی کے اپنے صوبے کی سیاست، انتظامیہ اور گورننس میں مکمل طور پر ناکام ہو چکے ہیں۔وزیراعلیٰ مریم کی جانب سے شروع کیے گئے نئے منصوبوں پر روشنی ڈالتے ہوئےانہوں نے کہا کہ پنجاب میں کینسر ہسپتال قائم کیا جا رہا ہے،جبکہ خواتین کو بائیکس دی جا رہی ہیں اور پنجاب کے لوگوں کو بااختیار بنانے کے لیے آئی ٹی کی نئی مداخلتیں متعارف کرائی گئی ہیں۔انہوں نے وزیراعلیٰ کے پی کے گنڈا پور سے پوچھا کہ وہ صوبے میں ایک بھی یونیورسٹی، ہسپتال یا ڈیم بنانے میں کیوں ناکام رہے۔انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعلیٰ کے پی کے کو ان کے نقش قدم پر چلنا چاہیے کیونکہ کے پی کے کے لوگ ترقی اور خوشحالی کے مستحق ہیں۔کے پی کے میں خراب حکمرانی اور ناقص انتظامیہ پر روشنی ڈالی جہاں کرپشن عروج پر ہے اور ادارے تباہ ہوچکے ہیں جس سے عوام کی مشکلات میں اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے وزیراعلیٰ کے پی کے سے کہا کہ وہ اداروں کے خلاف دھمکیوں اور گالی گلوچ کی بجائے عوام کی خدمت کریں۔