شمالی وزیرستانن(لیہ ٹی وی) پیر کو شمالی وزیرستان کے ضلع رزمک کے علاقے میں ایک سابق عسکریت پسند کمانڈر کو نشانہ بنانے والے خودکش حملے میں چار افراد ہلاک اور 15 زخمی ہو گئے۔صبح ساڑھے گیارہ بجے کے قریب ایک خودکش بمبار نے عثمان عرف لیوانے کی گاڑی کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں دھماکہ ہوا۔سابق جنگجو کمانڈر، جس نے اب ریاست کے سامنے ہتھیار ڈال دیے ہیں، حملے میں محفوظ رہے۔مقامی ذرائع نے بتایا کہ چار میں سے دو کی شناخت نہیں ہو سکی کیونکہ ان کی لاشیں بری طرح مسخ ہو چکی تھیں۔ان کا کہنا تھا کہ زخمیوں اور دو لاشوں کو اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔دھماکے کے بعد پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے کر تفتیش شروع کردی۔میرانشاہ ہسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر حمید اللہ نے بتایا کہ دھماکے کے فوراً بعد ہسپتال میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی اور زخمیوں کو ممکنہ طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے۔انہوں نے یہ بھی بتایا کہ 6 زخمیوں کو، جن کی حالت تشویشناک ہے، کو علاج کے لیے بنوں کے ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔شمالی وزیرستان سے رکن خیبرپختونخوا اسمبلی نیک محمد اور مقامی کارکن عبدالخلیل نے بھی ہسپتالوں میں زخمیوں کی عیادت کی۔ضلع میں امن و امان کی صورتحال کے خلاف امن ریلی نکالی گئی۔ شرکاء نے خبردار کیا کہ اگر ان کی شکایات کا ازالہ نہ کیا گیا تو وہ کنٹونمنٹ ایریا کی سڑکیں بلاک کر دیں گے۔