اسلام آباد(لیہ ٹی وی)آپریشن کمانڈر پنجاب سیف سٹی محمد نے کہا کہ مصنوعی ذہانت (AI) پر مبنی ای چالان متعارف کرانے سے پنجاب کے روڈ سیفٹی کے منظر نامے میں ایک اہم تبدیلی آئی ہے، یہ ایک تکنیکی اختراع ہے جس کا مقصد ٹریفک کی خلاف ورزیوں کی نشاندہی اور نفاذ کو خودکار بنانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ مریم نواز کی قیادت میں پنجاب نے ٹریفک کی خلاف ورزیوں کو روکنے کے لیے اے آئی سے چلنے والے ای چالان متعارف کروا کر روڈ سیفٹی کو بڑھانے کی جانب ایک اہم قدم اٹھایا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ اختراعی طریقہ 19 ٹریفک خلاف ورزیوں کا پتہ لگانے کے لیے مصنوعی ذہانت کا استعمال کرتا ہے، جس میں سڑک کے غلط سائیڈ پر گاڑی چلانا، ٹرپل سواری اور تیز رفتاری شامل ہے۔انہوں نے واضح کیا کہ پہلے مرحلے میں موٹر سائیکل پر ہیلمٹ نہ پہننے اور گاڑیوں میں سیٹ بیلٹ نہ پہننے پر سیف سٹی کیمروں کے ذریعے ای چالان سروس متعارف کرائی جائے گی، دوسرے مرحلے میں 24 خلاف ورزیوں کی نگرانی کے لیے ای چالان شروع کیا جائے گا۔ انچارج آرٹیفیشل انٹیلی جنس چالان سجاد نے مزید کہا کہ لوگوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈالنے والوں کو بخشا نہیں جائے گا اور روڈ سیفٹی اور نظم و ضبط کو فروغ دینے کے لیے حکومت نے ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے والے لاپرواہ ڈرائیوروں اور موٹر سائیکل چلانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا عزم کیا ہے۔اے آئی سے چلنے والے ای چالان کے نفاذ کے ساتھ، ٹریفک کا نفاذ مزید موثر ہو گیا ہے اور خلاف ورزی کرنے والوں کو نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس زیرو ٹالرنس پالیسی کا مقصد ٹریفک حادثات کو روکنا اور ذمہ دارانہ ڈرائیونگ کے کلچر کو فروغ دینا ہے۔