اسلام آباد(لیہ ٹی وی) پاکستان اٹلی پارلیمانی فرینڈ شپ گروپ کی کنوینر شازیہ مری نے بدھ کے روز پاکستان اور اٹلی کے درمیان ثقافتی تبادلوں، نوجوانوں کے ترقیاتی پروگراموں اور عوام کے درمیان رابطوں کے ذریعے تعلقات کو بڑھانے پر زور دیا۔ان خیالات کا اظہار شازیہ مری نے پاکستان اٹلی پارلیمانی فرینڈ شپ گروپ (PFG) کے پہلے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔اجلاس میں وزارت خارجہ اور تجارت کے افسران کے علاوہ پاکستان میں اٹلی کے سفیر اور اٹلی میں پاکستان کے سفیر نے بھی شرکت کی۔ ایجنڈے میں دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ اور تجارتی تعلقات کو بڑھانے کے امکانات پر تبادلہ خیال کرنا تھا۔پاکستان میں اٹلی کی سفیر، ماریلینا ارمیلن نے دیہی ترقی کے لیے اقتصادی ترقی کے منصوبوں جیسے باہمی متفقہ ترجیحی شعبوں میں پاکستان کی حمایت کے لیے اپنے ملک کے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کیا۔انہوں نے خاص طور پر طلباء کے لیے طویل ویزا پروسیسنگ کے اوقات پر روشنی ڈالی اور ان کے لیے پروسیسنگ کے اوقات کو کم سے کم کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔شازیہ مری نے 2022 میں سیلاب زدگان کی فراخدلی سے مدد کرنے پر اطالوی سفیر کا شکریہ بھی ادا کیا۔ اطالوی سفیر نے جواب دیا کہ وہ عوام میں آگاہی پیدا کرنے کے لیے موسمیاتی مسائل پر ایک ریڈیو پروگرام بھی نشر کر رہے ہیں۔اطالوی سفیر نے مختلف منصوبوں کے ذریعے پاکستان کے ساتھ اقتصادی تعاون بڑھانے کے لیے اپنی حکومت کے عزم کا اعادہ کیا۔انہوں نے اٹلی کے اس فلیگ شپ اقدام کا بھی حوالہ دیا جس کا مقصد پاکستان میں زیتون اور زیتون کے تیل کی کثیر پیشہ ورانہ تعمیر کرنا ہے تاکہ متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کی تکنیکی مدد اور تربیت کے ذریعے پیداوار میں اضافہ اور غذائی تحفظ کو بہتر بنایا جا سکے۔بلوچستان کی ترقی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے اطالوی سفیر نے بتایا کہ وہ بلوچستان کی دیہی خواتین کی ترقی کے لیے زیتون کے تیل پر مبنی کاسمیٹک مصنوعات کی فراہمی پر کام کر رہے ہیں۔ اطالوی حکومت زیتون کا تیل نکالنے اور ڈیری سیکٹر کے لیے ضروری آلات/مشینری فراہم کرنے کے لیے تیار تھی۔محترمہ مری نے دونوں ممالک کے درمیان زیر التواء ایم او یوز/معاہدوں کو حتمی شکل دینے کے عمل کو تیز کرنے کی ضرورت کا خاکہ پیش کیا، خاص طور پر سفارتی پاسپورٹ پر ویزا کے خاتمے کے معاہدے کو تاکہ دونوں ممالک کے حکام ویزوں کی رکاوٹوں کے بغیر ایک دوسرے کے ساتھ اکثر بات چیت کر سکیں۔پاکستان اور اٹلی کے درمیان موجودہ تعلقات کو عوام کے درمیان ضروری رابطوں میں تبدیل کرنے کے لیے شازیہ مری نے دونوں ممالک کے درمیان پارلیمانی روابط، نوجوانوں کی شمولیت کے پروگرام اور کھیلوں کی سفارت کاری پر زور دیا۔شازیہ مری نے اس بات پر زور دیا کہ دونوں ممالک کا پارلیمانی فرینڈ شپ گروپ دوطرفہ تعلقات کو نمایاں طور پر مستحکم کر سکتا ہے جس سے دونوں ممالک کے درمیان مضبوط روابط کو فروغ ملے گا۔